امریکا ، گرین کارڈ پالیسی تبدیل، غیر ملکی طبی معاینہ دوبارہ کرانے کے پابند
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ٹرمپ انتظامیہ نے گرین کارڈپالیسی میں فوری تبدیلی کا اعلان کردیا۔ گرین کارڈپالیسی میں فوری تبدیلی کے تحت گرین کارڈ کے خواہشمند درخواست گزاروں کو نئی مستقل رہایش کی درخواست کے ساتھ طبی معاینہ فارم دوبارہ جمع کرانا لازم قراردیا گیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت امریکا میں مقیم پاکستانیوں سمیت تمام تارکین وطن کودوبارہ میڈیکل ٹیسٹ کراناہوگا۔ امریکی امیگریشن سروس کے مطابق نئی پالیسی عوامی صحت کے تحفظ کے لیے ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی گرین کارڈ پالیسی میں تبدیلی کا بدھ کے روز سے اطلاق کردیا گیا ہے۔ یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز کا کہنا ہے کہ گرین کارڈ کے نئے درخواست گزار اور وہ افراد جنہیں درخواست جمع کرانے کے بعد طبی معاینہ فارم 1-693دے دیا گیا تھا، وہ سب دوبارہ طبی معاینہ کرانے کے پابند ہوں گے۔ نئی پالیسی کے تحت اگر کسی درخواست گزار نے اپنی پرانی درخواست واپس لی یا نئی امیگریشن سہولت کے لیے درخواست دی تو پہلے والا فارم غیر مؤثر ہو جائے گا اور دوبارہ نیا طبی معاینہ کروانا پڑے گا۔ یہ فیصلہ 11 جون سے نافذ ہو چکا ہے جبکہ فارم کا نیا ورژن 3 جولائی سے لاگو ہوگا۔ امریکی حکام کا مزید کہنا ہے کہ گرین کارڈ کے لیے درکار ضروری طبی دستاویزات میں سے کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کو نکال دیا گیا ہے اور 20جنوری کے بعد اگر کسی سے کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ طلب کیا گیا ہے تو اسے کالعدم سمجھا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: طبی معاینہ گرین کارڈ گیا ہے
پڑھیں:
امریکا، امیگریشن پالیسی کے خلاف احتجاج دیگر ریاستوں تک پھیل گیا، سیکڑوں گرفتار
نیویارک:امریکا میں سخت امیگریشن پالیسیوں کے خلاف لاس اینجلس میں جاری احتجاج کا دائرہ مختلف ریاستوں تک پھیل گیا ہے۔
ہزاروں افراد نے امیگریشن حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا، کئی شہروں میں جھڑپوں اور گرفتاریوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
نیو یارک میں سب سے بڑا مظاہرہ ریکارڈ کیا گیا، جہاں پولیس کے مطابق ڈھائی ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، جن میں سے 83 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
اسی طرح سان فرانسسکو میں 150، شکاگو میں 17 اور کیلیفورنیا کے جنوبی علاقوں سے 330 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا: لاس اینجلس میں احتجاج شدت اختیار کر گیا، ایمرجنسی کرفیو نافذ، سینکڑوں گرفتار
مظاہروں کے پیش نظر ٹیکساس کے گورنر نے ریاست میں نیشنل گارڈ تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ادھر لاس اینجلس میں حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کو شہریوں کو حراست میں لینے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس میں 700 میرینز اور 4,000 نیشنل گارڈ اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
احتجاجی مظاہروں میں شریک افراد کا مطالبہ ہے کہ غیر انسانی امیگریشن پالیسیوں کو ختم کیا جائے اور پناہ کے متلاشی افراد کو انصاف فراہم کیا جائے۔