اسرائیل کا مہرآباد ہوائی اڈے پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسرائیل نے ایران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر حملہ کرکے اسے شدید نقصان پہنچایا ہے۔
ایران کی جانب سے اسرائیل پر پانچواں میزائل حملہ کیا گیا ہے، چوتھے حملے میں کم از کم میزائل اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے عین وسط میں گرا تھا، اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔
تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن کی آوازیں گونج رہی ہیں، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے فائر کئے گئے میزائلوں کو روکنے کے لیے دفاعی نظام متحرک ہے، تہران کے وسط میں بھی کئی دھماکے سنے گئے ہیں، تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس سے پہلے جمعہ کی رات ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کرتے ہوئے 200 سے زیادہ میزائل فائر کئے تھے، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں بیلسٹک میزائل فائر کئے گئے، 7 مقامات کونشانہ بنایا گیا، 9 عمارتیں مکمل تباہ، سیکڑوں اپارٹمنٹس کو نقصان پہنچا، 4 اسرائیلی ہلاک 60 سے زائد زخمی ہوئے۔
ایران کی جانب سے آپریشن کو وعدہ صادق سوم کا نام دیا گیا، اسرائیلی فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس روکنا پڑ گئی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع ہیڈ کوارٹرز کے قریب آگ لگی، اسرائیلی خاتون پائلٹ کی گرفتاری اور 2 اسرائیلی طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔
ایف 35 اسٹیلتھ طیارے گرائے جانے کی خبریں ہیں، تاہم اسرائیلی فوج کی جانب سے تردید کی گئی ہے۔
اسرائیلی صحافی کا کہنا ہے کہ تل ابیب میں اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا، یہاں اسرائیلی فوج کا اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن بھی ہے، ہزاروں ایرانی شہریوں کا سڑکوں پر جشن، افواج کےحق میں نعرے لگائے گئے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی جانب سے تل ابیب
پڑھیں:
ایران اور افغانستان کا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، غزہ میں نسل کشی پر شدید مذمت
تہران / کابل: ایران اور افغانستان نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت، بمباری اور جنگی جرائم پر فوری طور پر اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کے درمیان ٹیلیفون پر رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی مظالم کی سخت مذمت کی اور اسلامی دنیا کے مربوط اور متحد ردعمل پر زور دیا۔
ایرانی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق، دونوں وزرائے خارجہ نے نہ صرف فلسطینی عوام کی حالتِ زار پر تشویش کا اظہار کیا بلکہ دو طرفہ مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا، جن میں ایران کے آبی حقوق، سرحد پار تعاون، قونصلر روابط، اور افغان پناہ گزینوں کی واپسی جیسے امور شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک نے علاقائی امن کے لیے مذاکرات اور طویل المدتی تعاون کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی حملے شدت اختیار کر گئے ہیں۔ تازہ بمباری میں مزید 71 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ غذائی قلت اور بھوک کے باعث شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 127 ہو گئی ہے، جن میں 85 بچے بھی شامل ہیں۔