ایران پر اسرائیلی حملے میں ہمارا کوئی کردار نہیں: امریکا کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (آن لائن /مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے واضح کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں، اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے۔ امریکا نے ایران پر اسرائیلی حملوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ انہیں ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائی کے منصوبے کا پہلے سے علم تھا، تاہم امریکی فوج نے اس آپریشن میں کسی قسم کا کردار ادا نہیں کیا۔ امریکی وزیر خارجہ مارکوروبیو نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی، امریکا ان حملوں میں شامل نہیں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئیاس امید کا اظہار کیا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر نظر ثانی کرے گا اور امریکا کے ساتھ مذاکرات کی راہ اپنائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس ایٹم بم نہیں ہونا چاہیے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔ ادھرایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ان حملوں میں شامل نہیں ہے اور اس کی اولین ترجیح خطے میں موجود امریکی افواج کا تحفظ ہے‘ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی۔ امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو نے کہا کہ ایران کو امریکی مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ دوسری جانب امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایران پر اسرائیلی ایران کے خلاف کہ ایران نے ایران
پڑھیں:
غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 ہلاکتیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جولائی 2025ء) * غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 ہلاکتیں
غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 ہلاکتیںغزہ پٹی کے شہری دفاع کے ادارے کے مطابق انتیس جولائی منگل کے روز نئے اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید کم از کم 30 فلسطینی ہلاک ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
گزشتہ رات اور آج منگل کی صبح نصیرات کے پناہ گزین کیمپ میں ہونے والے ان حملوں میں شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
شہری دفاع کے ادارے کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ حملے ’’شہریوں کے متعدد گھروں‘‘ پر کیے گئے، جن کے نتیجے میں شدید جانی نقصان ہوا۔ مقامی العودہ ہسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے ’’30 لاشیں موصول ہوئی ہیں، جن میں 14 خواتین اور 12 بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔
(جاری ہے)
‘‘ادھر عینی شاہدین نے بھی بتایا کہ نصیرات کے شمالی علاقوں میں رہائشی عمارتوں پر متعدد حملے کیے گئے۔ ان دعووں کی تاہم آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے ان حملوں پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے اکتوبر 2023 ء میں حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد غزہ پٹی میں شروع کی گئی فوجی کارروائیوں کو اب تقریباﹰ 22 ماہ ہو گئے ہیں۔
غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کی رپورٹوں کے مطابق اب تک اس جنگ میں 59,900 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
انسانی بحران
بین الاقوامی دباؤ کے تحت اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے ’’ٹیکٹیکل وقفوں‘‘ کا اعلان کیا ہے، جو روزانہ صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک جاری رہتے ہیں۔
امدادی سرگرمیاں
اسرائیلی وزارت دفاع کے ادارے COGAT کے مطابق پیر کے روز اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے 200 سے زائد ٹرکوں کے ذریعے امداد تقسیم کی۔ مزید 260 امدادی ٹرکوں کو غزہ پٹی میں داخلے کی اجازت دی گئی، جبکہ اردن اور متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے غزہ پٹی کے عوام کے لیے فضا سے 20 امدادی پیلٹس بھی گرائے گئے۔
ادارت: عاطف توقیر، مقبول ملک