جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش کی مرکزی مجلسِ عاملہ کا آج پارٹی کے مرکزی دفتر ڈھاکا میں اجلاس ہوا، جس کی صدارت امیر جماعت ڈاکٹر شفیق الرحمن نے کی۔

یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی بنگلہ دیش پر عائد پابندی ختم، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا

اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور و خوض کے بعد ایک بیان جاری کیا گیا جس میں حالیہ دنوں میں بیرونِ ملک ہونے والی ایک مشترکہ پریس بریفنگ پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

لندن ملاقات پر جماعت کا مؤقف

جماعت نے 13 جون کو لندن میں بی این پی کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان اور عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے درمیان ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری تناظر میں ایسی ملاقاتوں کو عمومی اور معمول کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

لندن میں بی این پی کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان اور عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے درمیان ہوئی ہے۔

جماعت نے تسلیم کیا کہ ڈاکٹر یونس مختلف سیاسی جماعتوں سے انفرادی اور اجتماعی طور پر ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

مشترکہ پریس بریفنگ پر نکتہ چینی

تاہم، جماعتِ اسلامی نے لندن ملاقات کے بعد ہونے والی مشترکہ پریس بریفنگ اور جاری کردہ بیان کو بنگلہ دیش کی سیاسی روایت سے انحراف قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما کی سزائے موت کیخلاف اپیل منظور، رہائی کا حکم

جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ چیف ایڈوائزر کا بیرونِ ملک کسی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ مشترکہ طور پر میڈیا کے سامنے آنا، ان کے غیر جانبدارانہ کردار پر سوالیہ نشان ہے۔

جماعت کے مطابق یہ زیادہ موزوں ہوتا اگر ڈاکٹر یونس پہلے ملک واپس آتے اور دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی مشاورت کرتے، اس کے بعد ہی کوئی عوامی مؤقف اختیار کرتے۔

انتخابات سے متعلق جماعت کا مؤقف

بیان میں یاد دہانی کروائی گئی کہ جماعت کے امیر ڈاکٹر شفیق الرحمن نے اپریل میں ایک غیر ملکی مشن کے ساتھ ملاقات میں جماعت کا مؤقف پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ قومی انتخابات رمضان المبارک سے قبل، فروری 2026 تک منعقد کیے جا سکتے ہیں۔

حکومتی حیثیت میں غیر جانبداری لازم

جماعت نے زور دیا کہ کسی بھی حکومتی عہدے دار، خصوصاً چیف ایڈوائزر کا کسی ایک جماعت کے ساتھ مل کر مشترکہ پریس بریفنگ کرنا اخلاقی طور پر نامناسب ہے۔

ایسے اقدامات نے عوام میں آنے والے انتخابات کی شفافیت اور غیر جانب داری پر خدشات پیدا کر دیے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعتِ اسلامی نے واضح کیا کہ قومی سیاسی فیصلے کسی ایک جماعت سے مشورے کی بنیاد پر نہیں ہونے چاہئیں، خصوصاً ایسے ملک میں جہاں سیاسی تنوع موجود ہو۔

چیف ایڈوائزر سے وضاحت کا مطالبہ

جماعت نے عبوری حکومت سے غیر جانبداری برقرار رکھنے اور تمام سیاسی جماعتوں کو **برابر کا میدان فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ساتھ ہی چیف ایڈوائزر سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے کردار اور ارادوں کی وضاحت کریں تاکہ انتخابی عمل سے متعلق عوامی شکوک و شبہات دور کیے جا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش انتخابات جماعت اسلامی بنگلہ دیش ڈاکٹریونس طارق رحمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش انتخابات جماعت اسلامی بنگلہ دیش ڈاکٹریونس جماعت اسلامی بنگلہ دیش مشترکہ پریس بریفنگ چیف ایڈوائزر سیاسی جماعت جماعت کے

پڑھیں:

گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان

کراچی:

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں انفرااسٹرکچر کی ناقص صورت حال پر حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ملائیشیا سے واپس پر کراچی میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ کراچی کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، اس حالت پر افسوس ہوتا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نا اہل بھی ہے اور بددیانت بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، کراچی کی ترقی کا ایک ہی راستہ ہے مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے، ریڈ لائین فراڈ پروجیکٹ چند ہزار لوگوں کے لیے ریڈ تنگ کردی گئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ سے لاکھوں لوگ گزرتے ہیں جن کی زندگی مشکل بنا دی گئی ہے، ملک میں حقیقی اپوزیشن کا کردار صرف جماعت اسلامی ادا کررہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، اگلے فیز میں ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، جماعت اسلامی عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نازک معاملہ ہے، بذریعہ پنجاب لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں وڈیرہ شاہی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہی ہے، سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے۔

خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی  امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ متناسب نمائندگی کا طریق انتخاب لاگو ہونا چاہیے، جماعت اسلامی لینڈ ریفارمز کا مطالبہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • نیو کراچی: حکمران جماعت کے غنڈوں کا جماعت اسلامی کارکن حملہ
  • 15برس میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے: حافظ نعیم
  • شناختی کارڈ کا حصول ہر شہری کا بنیادی حق ہے ‘فرحان بیگ
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
  • جماعت اسلامی کے تحت کراچی چلڈرن غزہ مارچ کل ہوگا
  • ڈھاکا یونیورسٹی میں انقلاب کی نوید
  • میئر کراچی کی گھن گرج!
  • بنگلہ دیش: یونس انتظامیہ کے تحت ہونے والے انتخابات سے قبل درپیش چیلنجز
  • امریکہ ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کر رہا ہے، حافظ نعیم