data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جماعت اسلامی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر ممکن معاونت فراہم کرے۔

یہ مطالبہ جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے لاہور میں جاری اجلاس کے دوران کیا گیا، جس کی صدارت امیر جماعت حافظ نعیم الرحمٰن کر رہے ہیں، اور اس میں ملک بھر سے اراکین شوریٰ شریک ہیں۔

اجلاس کے دوران اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے بلاجواز حملے کے خلاف ایک مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ قرارداد میں اسلامی ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا مؤثر جواب دیں اور ایک متفقہ مؤقف اپنائیں، تاکہ اسرائیلی تسلط کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔

قرارداد میں اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس کے توسیع پسندانہ عزائم پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔

جماعت اسلامی نے ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ایران کی دفاعی ضروریات کے لیے ہر طرح کی مدد فراہم کی جائے۔

اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ مسلم ممالک کو اپنے اختلافات پسِ پشت ڈال کر متحد ہونا ہوگا تاکہ اسرائیلی جارحیت کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔ نومنتخب مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس تین روز تک جاری رہے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی

پڑھیں:

ابراہیمی معاہدہ اور پاکستان، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا خصوصی انٹرویو

ابراہیمی معاہدہ کیا ہے؟ ابراہیمی معاہدے کے نفاذ کا اسرائیل سے تعلق؟ ابراہمی معاہدے سے متعلق مسلم و عرب ممالک کا کردار؟ پاکستان میں ابراہیمی معاہدے کی گونج کی وجہ؟ عرب ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے پاکستان پر دباؤ؟ کیا امریکا و برطانیہ کی ناجائز اولاد اسرائیل جائز ہو سکتی ہے؟ اسرائیل سے متعلق بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ اور مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ کے افکار؟ تحریک آزادی فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کیخلاف ایران کا کردار عالم اسلام کیلئے کتنا قابل تقلید ہے؟ سمیت دیگر متعلقہ و اہم سوالات کے جوابات جاننے کیلئے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کیساتھ بھی شیئر کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںجماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے پیتھالوجسٹ ڈاکٹر ہیں۔ انہوں نے 1984ء میں اسلامی جمعیت طلبہ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ ناظم جمعیت کراچی رہنے کیساتھ ساتھ صوبائی و مرکزی شوریٰ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ اسکے بعد انہوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی، جہاں 1994ء میں وہ امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منتخب ہوئے۔ 2000ء سے لیکر 2007ء تک جماعت اسلامی کراچی کے امیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیں۔ وہ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر و سندھ کے امیر بھی رہے۔ وہ جماعت اسلامی کے مختلف فلاحی و رفاحی اداروں سے بھی وابستہ ہیں، جن میں شہداء اسلام فاؤنڈیشن، مسلم ملی ایجوکیشنل ٹرسٹ، الخدمت ڈائیگنوسٹک سینٹر وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان خصوصاً کراچی و سندھ بھر میں تمام سیاسی و مذہبی حلقوں میں انکی شخصیت کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ”اسلام ٹائمز“ نے ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کیساتھ ابراہیمی معاہدہ، پاکستان و مسلم ممالک کی روش سمیت دیگر متعلقہ موضوعات کے حوالے سے کراچی میں جماعت اسلامی سندھ کے دفتر میں ایک مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • لاہور، جماعت اسلامی اور پنجاب حکومت کے حق دو بلوچستان مارچ پر مذاکرات کامیاب
  • حقوق بلوچستان مارچ؛ پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی میں معاملات طے پا گئے
  • لانگ مارچ: پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب، مریم اورنگزیب کا دعویٰ
  • پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب
  • حکومت جماعت اسلامی مذاکرات، حقوق بلوچستان لانگ مارچ رک گیا
  • بلوچستان میں کوئی محفوظ نہیں، مارچ پلان کے مطابق کریں گے، لیاقت بلوچ
  • جماعت اسلامی کا وطیرہ ہی الزام تراشی، نفرت، جھوٹ اور منافقت ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • ایران اور افغانستان کا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، غزہ میں نسل کشی پر شدید مذمت
  • حق دو بلوچستان تحریک کو اسلام آباد جانے کا موقع نہیں دیں گے، طلال چودھری
  • ابراہیمی معاہدہ اور پاکستان، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا خصوصی انٹرویو