اسرائیل نے جنگ میں ایران کو غزہ سے پہلی ترجیح پر رکھ لیا، حملوں میں ایران کے مزید 3 جوہری سائنسدان شہید،تعداد 9ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسرائیل نے جنگ میں ایران کو غزہ سے پہلی ترجیح پر رکھ لیا، حملوں میں ایران کے مزید 3 جوہری سائنسدان شہید،تعداد 9ہو گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 14 June, 2025 سب نیوز
یروشلم(سب نیوز )ایران کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہیکہ اسرائیل کے تازہ حملے میں مزید 3 ایرانی جوہری سائنسدان شہید ہوگئے جس کے بعد شہید ہونے والے سائنسدانوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔ ایرانی میڈیا کا بتانا ہے کہ زنجان شہر میں اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب گارڈزکے 3 اہلکارشہید ہوگئے۔دوسری جانب اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے ایران کو پرائمری جب کہ غزہ کو سکینڈری وار فرنٹ قرار دے دیا۔اسرائیلی اخبار کے مطابق ہفتے کو اسرائیلی فوج نے اس بات کی تصدیق کی کہ افواج کی تمام تر توجہ اب غزہ سے ہٹ کر ایران کی جانب مرکوز ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایران کے دو فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور کافی نقصان پہنچایا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیل نے معاشی اور توانائی انفرا اسٹرکچر پر حملہ کیا تو فوری ردعمل دیں گے: ایران اسرائیل نے معاشی اور توانائی انفرا اسٹرکچر پر حملہ کیا تو فوری ردعمل دیں گے: ایران نان فائلرز کی نقد رقم نکالنے کی حد 50 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار کرنے کا فیصلہ اسرائیل نے ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، نتائج بھگتنا ہوں گے: چین، روس پاکستان خطے میں پائیدار امن کا خواہاں، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں: بلاول بھٹو سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ، امریکا کا اسرائیل کی حمایت کا اعتراف پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، جنگ مسائل کا حل نہیں، بلاول بھٹوCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسرائیل نے میں ایران ایران کے
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں