اسرائیلی حملے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ، سلامتی کونسل میں پاکستان کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری اور عسکری تنصیبات پر حملوں کو پورے خطے بلکہ دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ اور شدید تشویش کا باعث قرار دیا۔
15 رکنی کونسل نے جمعے کو معمول کے ایجنڈے کو معطل کرتے ہوئے فوری اجلاس طلب کیا، جس میں اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے سربراہ نے بھی شرکت کی اور جوہری سلامتی کو لاحق خطرات پر سخت خبردار کیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے اسرائیلی حملوں کو ’غیر قانونی اور بلا جواز جارحیت‘ قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی اور کہا کہ پاکستان ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ اجلاس ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کی درخواست پر بلایا گیا جنہوں نے کہا کہ اسرائیل نے تمام سرخ لکیریں عبور کر لی ہیں اور عالمی برادری کو ان جرائم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، چین اور روس کے ساتھ پاکستان نے بھی ہنگامی اجلاس کی درخواست کی حمایت کی۔
پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر جارحیت روکنے کے اقدامات کرے، انہوں نے بحران کے حل کے لیے بات چیت اور سفارتکاری کی راہ اپنانے پر زور دیا۔
اقوام متحدہ کی سیاسی امور کی سربراہ، روز میری ڈیکارلو نے بتایا کہ حملوں کے اثرات پہلے ہی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل اور ایران دونوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تاکہ بڑے پیمانے پر علاقائی تصادم سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ یہ کشیدگی ایسے وقت میں بڑھی ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع ہونے والا تھا، تاہم تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایران نے مذاکرات میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل، رافیل گروسی نے اجلاس کو بتایا کہ ان کا ادارہ ایران کی ایٹمی ریگولیٹری اتھارٹی سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ حملے سے متاثرہ تنصیبات کا جائزہ لیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ جوہری تنصیبات کو کسی بھی صورت میں حملے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، کیونکہ اس کے خطرناک نتائج ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
رافیل گروسی نے پیشکش کی کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی جانب سے ایک غیر جانبدار پلیٹ فارم کے طور پر کردار ادا کرنے کو تیار ہے، جہاں حقائق کو جذباتی بیانیے پر ترجیح حاصل ہو اور تکنیکی تعاون کو تصادم کی جگہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ صرف مذاکرات اور سفارتکاری ہی وہ پائیدار راستہ ہے جو خطے اور دنیا میں امن، سلامتی اور تعاون کو یقینی بنا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امریکا انتباہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ایران پاکستان رافیل گروسی سفارتکاری سلامتی کونسل مستقل مندوب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ امریکا انتباہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ایران پاکستان رافیل گروسی سفارتکاری سلامتی کونسل سلامتی کونسل اقوام متحدہ سلامتی کو نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
خلیجی ممالک میں سے کسی ایک پر حملہ‘ سب پر حملہ تصور ہوگا‘ اعلامیہ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحہ (انٹر نیشنل ویب ڈیسک) قطر پر اسرائیل حملے کے بعد ہونے والے مشترکہ دفاعی کونسل کے اجلاس میں ایک اعلامیہ جاری کیا گیا تھا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ خلیجی ممالک میں سے کسی ایک پر حملہ‘ سب پر حملہ تصور ہوگا۔
عرب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں 2 اہم اجلاس منعقد ہوئے، جس میں دنیا کے کئی ممالک کے رہنماﺅں نے شرکت کی۔ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق خلیجی ممالک کا امن، استحکام اور سلامتی مشترکہ ہے، کس ی ایک پر حملہ سب پر حملہ تصور ہو گا۔
واضح رہے کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل نے مشترکہ دفاعی کونسل کا فوری اجلاس دوحہ میں طلب کیا گیا تھا۔ اجلاس میں خلیجی ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق خلیج تعاون کونسل کا اعلیٰ سطحی اجلاس امیر قطر شیخ تمیم بن حمدال ثانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران قطر پر ہونے والے اسرائیلی حملے پر شدید رد عمل دیا گیا۔ اجلاس کے اعلامیہ میں دوحہ پر اسرائیلی حملے کو قطر کی خودمختاری پر کھلا حملہ قرار دیا گیا۔
مشترکہ اعلامیے میں اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ اسرائیلی حملے پر قطر کے ساتھ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک نے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سب اپنی تمام تر صلاحیتیں قطر کے استحکام کے لیے بروئے کار لائیں گے۔
اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ غزہ میں جارحیت روکنے کے لیے ثالث قطر، مصر اور دیگر ممالک کی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ کسی بھی بہانے اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرنے کی کوششوں اور اسرائیل کی قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی دھمکیوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔