ایران پر اسرائیلی حملہ قابل مذمت، ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہو سکتا ہے: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
برسلز+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سفارتی وفد کے ہمراہ یورپی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ غیرقانونی طور پر معطل کر دیا ہے۔ پاکستان نے جارحانہ اقدامات کی بجائے تحمل سے کام لیا۔ ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہو سکتا ہے۔ بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان نے دفاع کا حق استعمال کیا۔ ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتا ہوں۔ بھارت نے پہلگام حملے کے ثبوت نہ دیئے۔ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا خطے میں امن خراب کرنے کے مترادف ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے دہشت گردی کا بہانہ بنا کر پاکستان پر حملہ کیا، عالمی سطح پر سندھ طاس معاہدے، مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا ایشو اٹھا رہے ہیں، پاکستان امن کا خواہاں، یورپ جی ایس پی پلس جاری رکھے اور بھارتی جارحیت روکے۔ بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد نے بیلجیئم کی وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ یو این میں دہشت گردی سے متعلق کمیٹیوں کی ذمہ داری پاکستان کو دینا بڑی کامیابی ہے، پاکستان کے خلاف جارحیت کرنے والے بھارت کو یو این سے منہ توڑ جواب ملا۔ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے بیلجیئم فارن افیئر کمیٹی کی وائس چیئر کیٹلین ڈیپورٹر اور چیئر آف پاکستان بیلجیئم پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپ فرانکیم بیلجینڈ سمیت بیلجیئم کی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے ممبران سے بھی ملاقات کی۔ پاکستان کا وفد یورپی پارلیمنٹ بھی گیا جہاں انٹرنیشنل ٹریڈ کمیٹی کے چیئر ممبر یورپی پارلیمنٹ برنڈ لانجے سے ملاقات کی۔ وفد نے برنڈ لانجے کو جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کیخلاف کارروائی سے بھی آگاہ کیا۔ پاکستانی پارلیمانی وفد نے یورپین کمشن میں کمشنر برائے بین الاقوامی شراکت داری کی کابینہ سربراہ، لوسی سیسٹاکووا اور کیبنٹ ایکسپرٹ برائے ایشیا نیٹیویڈاد لورینزو سے بھی ملاقات کی۔ وفد نے انہیں بھارت کے جارحانہ منفی رویے اور یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کے باعث خطے میں امن و سلامتی کو درپیش شدید خطرات سے آگاہ کیا۔ دریں اثناء بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت جنگ بندی کیلئے عالمی برادری کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ بلاول بھٹو نے برسلز میں یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت جنگ بندی کیلئے عالمی برادری کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ بھارت نے پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو غیرقانونی معطل کیا، مگر پاکستان تمام مسائل گفتگو کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ انسداد دہشت گردی، کشمیر کے معاملے پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے ملاقات کی کہا ہے کہ بھارت نے وفد نے
پڑھیں:
ہتھیار چھوڑنے کا معاملہ پیچیدہ ہے، اتفاق رائے کی ضرورت ہے: حماس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حماس تنظیم کا کہنا ہے کہ اسلحہ ترک کرنے کا معاملہ نہایت پیچیدہ ہے اور اس کے لیے فلسطینیوں کے درمیان مکمل اتفاقِ رائے درکار ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ فلسطینیوں کو امن اور جنگ، دونوں فیصلوں پر جامع اتفاق تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے زور دیا کہ حماس غزہ میں سیکیورٹی کی ذمے داری حوالگی کے عمل پر متفقہ سمجھوتوں کے تحت عمل کی پابند ہے، اور یہ کہ تنظیم نے ثالثوں کے ذریعے غزہ کی مکمل انتظامی ذمے داری حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
قاسم نے مزید کہا کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا جانا چاہیے تاکہ معاہدے کے تمام مراحل مکمل ہوں۔ انھوں نے تنظیم کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے اور تمام یرغمالیوں کی لاشوں کی حوالگی کے وعدے کی تجدید کی۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب بدھ کی شام اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ اب غزہ پٹی اسرائیل کے لیے کسی خطرے کا باعث نہیں رہے گی۔
کریات گات میں امریکی ہیڈکوارٹر کے دورے کے دوران نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کا ہدف حماس کو غیر مسلح کرنا اور غزہ کو ایک غیر عسکری علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔ ان کے مطابق تل ابیب واشنگٹن کے ساتھ مل کر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت غزہ کی صورت حال تبدیل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا “ہم مرحلہ وار غیر مسلح کرنے پر کام کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ منصوبے کے دیگر پہلوؤں پر بھی پیش رفت ہو رہی ہے”۔
ادھر قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے اعلان کیا کہ ان کا ملک حماس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ اپنے اسلحے سے دست بردار ہونے کی ضرورت کو تسلیم کرے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ حماس غزہ کی حکومت چھوڑنے پر آمادہ ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پیش کردہ غزہ جنگ بندی منصوبہ رواں ماہ (اکتوبر 2025) کی دس تاریخ سے نافذ ہوا۔ اس کے مطابق غزہ کو اسلحے سے پاک کیا جائے گا اور ٹکنوکریٹس پر مشتمل ایک فلسطینی انتظامیہ قائم کی جائے گی جو ایک بین الاقوامی کمیٹی کی نگرانی میں علاقے کا نظم و نسق سنبھالے گی۔
اس سے قبل غزہ میں حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے پیر کو جاری بیان میں کہا تھا کہ اسلحے کا معاملہ زیرِ بحث ہے، لیکن یہ مسئلہ اسرائیلی قبضے کے خاتمے سے جڑا ہوا ہے۔