برسلز+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سفارتی وفد کے ہمراہ یورپی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ غیرقانونی طور پر معطل کر دیا ہے۔ پاکستان نے جارحانہ اقدامات کی بجائے تحمل سے کام لیا۔ ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہو سکتا ہے۔ بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان نے دفاع کا حق استعمال کیا۔ ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتا ہوں۔ بھارت نے پہلگام حملے کے ثبوت نہ دیئے۔ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا خطے میں امن خراب کرنے کے مترادف ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے دہشت گردی کا بہانہ بنا کر پاکستان پر حملہ کیا، عالمی سطح پر سندھ طاس معاہدے، مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا ایشو اٹھا رہے ہیں، پاکستان امن کا خواہاں، یورپ جی ایس پی پلس جاری رکھے اور بھارتی جارحیت روکے۔ بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد نے بیلجیئم کی وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ یو این میں دہشت گردی سے متعلق کمیٹیوں کی ذمہ داری پاکستان کو دینا بڑی کامیابی ہے، پاکستان کے خلاف جارحیت کرنے والے بھارت کو یو این سے منہ توڑ جواب ملا۔ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے بیلجیئم فارن افیئر کمیٹی کی وائس چیئر کیٹلین ڈیپورٹر اور چیئر آف پاکستان بیلجیئم پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپ فرانکیم بیلجینڈ سمیت بیلجیئم کی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے ممبران سے بھی ملاقات کی۔ پاکستان کا وفد یورپی پارلیمنٹ بھی گیا جہاں انٹرنیشنل ٹریڈ کمیٹی کے چیئر ممبر یورپی پارلیمنٹ برنڈ لانجے سے ملاقات کی۔ وفد نے برنڈ لانجے کو جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کیخلاف کارروائی سے بھی آگاہ کیا۔ پاکستانی پارلیمانی وفد نے یورپین کمشن میں کمشنر برائے بین الاقوامی شراکت داری کی کابینہ سربراہ، لوسی سیسٹاکووا اور کیبنٹ ایکسپرٹ برائے ایشیا نیٹیویڈاد لورینزو سے بھی ملاقات کی۔ وفد نے انہیں بھارت کے جارحانہ منفی رویے اور یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کے باعث خطے میں امن و سلامتی کو درپیش شدید خطرات سے آگاہ کیا۔ دریں اثناء بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت جنگ بندی کیلئے عالمی برادری کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ بلاول بھٹو نے برسلز میں یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت جنگ بندی کیلئے عالمی برادری کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ بھارت نے پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو غیرقانونی معطل کیا، مگر پاکستان تمام مسائل گفتگو کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ انسداد دہشت گردی، کشمیر کے معاملے پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے ملاقات کی کہا ہے کہ بھارت نے وفد نے

پڑھیں:

ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) شکست خوردہ نریندر مودی نے مضحکہ خیز دعوٰی کیا ہے کہ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، پاکستان کے ڈی جی ایم او نے بھارت کے ڈی جی ایم او سے حملہ روکنے کا کہنا کیوں کہ وہ ہمارا حملہ نہیں جھیل پا رہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق مئی میں پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کھانے والے نریندر مودی نے منگل کے روز بھارتی لوک سبھا میں مضحکہ خیز خطاب کیا، جس میں انہوں نے دل بھر کر انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیز فائر کروانے کے دعوے پر نریندر مودی نے کہا کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ انہوں نے مزید مضحکہ خیز جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ 22 اپریل کی رات امریکی نائب صدر ایک گھنٹے تک مجھے تلاش کرتے رہے۔

(جاری ہے)

جب میں نے فون کیا تو انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان بڑا حملہ کرنے والا ہے۔

میں نے جواب دیا کہ اگر یہ ان کا منصوبہ ہے، تو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ اگر پاکستان حملہ کرے گا تو ہم بڑا حملہ کر کے جواب دیں گے۔ ہم گولی کا جواب گولے سے دیں گے۔ پاکستان کو پہلگام کے بعد پتہ چل گیا تھا کہ بھارت کوئی بڑی کارروائی کرے گا۔ ان کی طرف سے نیوکلیئر کی دھمکی دی گئی۔ بھارتی فوج نے چھ اور سات مئی کو جیسا طے کیا تھا ویسی کارروائی کی اور پاکستان کچھ نہیں کر پایا۔

بھارت نے نیو نارمل سیٹ کر دیا ہے کہ آئندہ حملہ ہوا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ شکست خوردہ نریندر مودی نے مزید کہا کہ ہم نے فوج کو کھلی چھوٹ دی کہ کب، کہاں اور کیسے کارروائی کرنی ہے، وہ خود فیصلہ کرے۔ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، ہم نے دکھا دیا کہ ایٹمی بلیک میلنگ ہمارے سامنے نہیں چلتی۔ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے فون کر کے کہا، بس کریں، ہم بہت مار کھا چکے ہیں۔

اس سے قبل کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کے جھوٹوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی آپریشن سندور کا کریڈٹ تو لینا چاہتے ہیں، لیکن انہیں ذمہ داری بھی لینا پڑے گی۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ جنگ ہوتے ہوتے رک گئی۔ اور جنگ رکنے کا اعلان ہماری حکومت یا فوج نہیں کرتی بلکہ امریکہ کے صدر کرتے ہیں۔ یہ ہمارے وزیراعظم کی غیر ذمہ داری کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ یہ جواب نہیں دیا گیا کہ جنگ بندی کیوں ہوئی؟ اور ایسے وقت میں جنگ کیوں رکی جب دشمن کے پاس جنگ بندی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ سچائی یہ ہے کہ مودی کے دل میں عوام کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ سب پروپیگنڈہ ہے۔ عوام کے لیے کچھ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا
  • کانگو حملے میں بچوں سمیت 49 افراد کی ہلاکت قابل مذمت، مونوسکو
  • پاک بھارت 4 روزہ جنگ انتہائی خطرناک تھی، تاہم پاکستان نے یہ جنگ جیتی،وزیراعظم شہباز شریف
  • ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
  • پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دیدی
  • ایران اور افغانستان کا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، غزہ میں نسل کشی پر شدید مذمت
  • پاکستان اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
  • اسحاق ڈار کا ترک ہم منصب کو فون، اسرائیلی مظالم کی مذمت، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • تیراہ میں خوارج کی فائرنگ سے پُرامن شہریوں کی شہادت قابل مذمت ہے، وزیراعظم شہباز شریف