فرانسیسی حکومت کا انہدام: وزیرِاعظم فرانسوا بایرو عدم اعتماد کے بعد عہدے سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
فرانس میں وزیرِاعظم فرانسوا بایرو کی حکومت صرف 9 ماہ بعد ہی ختم ہو گئی۔ نیشنل اسمبلی میں پیش کیے گئے اعتماد کے ووٹ میں بایرو کو واضح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
364 ارکان نے وزیرِاعظم کے خلاف جبکہ 194 نے ان کے حق میں ووٹ دیا۔ حکومت کو گرانے کے لیے 280 ووٹ درکار تھے۔
فرانسوا بایرو نے یہ اعتماد کا ووٹ اس لیے طلب کیا تھا تاکہ وہ اپنے متنازع 44 ارب یورو (51 ارب ڈالر) کے بچت منصوبے کو منظور کرا سکیں، جس میں 2 عوامی تعطیلات ختم کرنے اور سرکاری اخراجات منجمد کرنے کی تجاویز شامل تھیں۔
مزید پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا
اعتماد کے ووٹ سے قبل اپنے خطاب میں بایرو نے کہا کہ آپ کو حکومت گرانے کا اختیار ہے، لیکن حقیقت کو مٹانے کا اختیار نہیں۔ اخراجات بڑھتے رہیں گے اور قرض کا بوجھ جو پہلے ہی ناقابلِ برداشت ہے مزید بڑھتا اور مہنگا ہوتا جائے گا۔
اسمبلی کی اسپیکر نے اعلان کیا کہ آئین کے آرٹیکل 50 کے تحت وزیرِاعظم کو اپنا استعفیٰ صدر کے سامنے پیش کرنا ہوگا۔ قریبی ذرائع کے مطابق، بایرو منگل کی صبح صدر ایمانوئل میکرون کو باضابطہ استعفیٰ پیش کریں گے۔
ایوانِ صدر کے مطابق، صدر ایمانوئل میکرون چند دنوں میں نئے وزیرِاعظم کا اعلان کریں گے۔ بایرو سے قبل ان کے پیش رو میشیل بارنیے کو بھی گزشتہ دسمبر میں عدم اعتماد کے ووٹ کے نتیجے میں عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں: پیرس: فرانس نے امریکی سفیر کو الزامات پر طلب کر لیا
بایرو کی ممکنہ رخصتی کی قیاس آرائیوں کے دوران ہی اپوزیشن نے صدر میکرون سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا تھا، لیکن صدر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مدت پوری کریں گے۔
ذرائع کے مطابق صدر میکرون عبوری کابینہ تشکیل دینے پر غور کر رہے ہیں، جبکہ وزیرِ دفاع سیباسٹین لیکورنو اور وزیرِ انصاف جیرالڈ دارمانین نئے وزیرِاعظم کے ممکنہ امیدواروں کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عدم اعتماد فرانس وزیرِاعظم فرانسوا بایرو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وزیر اعظم فرانسوا بایرو فرانسوا بایرو اعتماد کے
پڑھیں:
فرانس: داعش سے تعلق کے شبے میں افغان شہری کو گرفتار کرلیا گیا
فرانس میں 20 سالہ افغان شہری کو دہشتگرد تنظیم داعش سے تعلق کے شبے میں گرفتار کرلیا گیا۔
ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا کہ ملزم پر دہشتگرد تنظیم میں شمولیت اور دہشتگردی کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے طالبان حکومت کے حمایت یافتہ افغان باشندے ملوث ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ
ملزم کو گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا تھا اور اب اسے تحقیقات مکمل ہونے تک حراست میں رکھا گیا ہے۔
انسدادِ دہشت گردی یونٹ کے مطابق گرفتار نوجوان واضح طور پر جہادی نظریات کا حامی تھا اور اس پر داعش خراسان گروپ سے رابطے کا شبہ ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم پر الزام ہے کہ وہ اس دہشتگرد تنظیم کے لیے فنڈز بھیجتا رہا اور اس کی پروپیگنڈا مہم کے لیے ترجمہ اور مواد کی ترسیل میں معاونت کرتا رہا۔
داعش خراسان افغانستان میں سرگرم ہے اور پاکستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک جیسے ازبکستان میں بھی کام کرتی ہے۔ یہ گروہ افغانستان اور روس میں بڑے مہلک حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے، جن میں مارچ 2024 میں ماسکو کے کنسرٹ ہال پر حملہ بھی شامل ہے جس میں 150 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
فرانسیسی اخبار کے مطابق یہ افغان شہری چند سال قبل فرانس آیا تھا اور اسے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پہلے ہی لیون میں ایک انتظامی حراستی مرکز میں موجود تھا۔
مزید پڑھیں: مجھے دہشتگردی کے لیے پاکستان بھیجا گیا، افغان دہشتگرد کے اعتراف پر ویڈیو منظر عام پر آگئی
رپورٹ کے مطابق مشتبہ شخص پچھلے کچھ عرصے سے دہشت گردی کی حمایت کے الزام میں زیرِ تفتیش تھا اور ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ جیسی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انتہا پسندانہ مواد ایڈیٹ اور شیئر کرتا تھا۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران فرانس بارہا شدت پسند حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے جن میں اکثر حملے القاعدہ اور داعش سے متاثر افراد نے کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغان شہری داعش سے تعلق دہشتگرد گرفتار فرانس وی نیوز