اسرائیلی حملے قابل مذمت، ایران کو جوابی کارروائی کا پورا حق ہے، عوامی ورکرز بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اپنے بیان میں عوامی ورکرز پارٹی نے ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت اور ایرانی عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی ورکرز پارٹی بلوچستان نے امریکی آشیرباد اور اتحادی ملکوں کی سہولت کاری کے ساتھ ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت اور ایرانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے ایک بیان میں اسرائیلی حملے کو خطہ کا امن تباہ کرنے اور سامراج کے گریٹ گیم کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایران پر اسرائیلی حملہ دراصل پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے کھیل کا حصہ ہے۔ ایشیائی ممالک کی بیداری، آزادی، امن اور ترقی کی راہ پر کامیاب پیشرفت نے امریکی سامراج اور دیگر رجعتی عناصر کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے اور اب نو آبادیاتی باقیات ایک حقیقی آزاد دنیا کی تشکیل میں رکاؤٹ ڈالنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد کھلی جارحیت پر اتر آئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے ایران کو جوابی کارروائی کا پورا حق حاصل ہے اور عوامی ورکرز پارٹی کی تمام ہمدردیاں ایران کے ساتھ ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عوامی ورکرز
پڑھیں:
نواز شریف کی ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور پاکستان کے تین مرتبہ منتخب سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایران پر اسرائیل کے فضائی حملے کو ’وحشیانہ جارحیت‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہوئی ہے اور پاکستان ایران کے عوام کے ساتھ مکمل اور غیر متزلزل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ہم ایران کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں. یہ حملہ نہ صرف انسانی حقوق بلکہ ایک خودمختار ملک کی سالمیت پر کھلا وار ہے، وہ ان معصوم جانوں کے الم ناک نقصان پر دل گرفتہ ہیں جو اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم شہداء کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور اس نازک وقت میں ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیلی فضائیہ نے ایران میں درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں فوجی تنصیبات، جوہری مراکز اور فوجی قیادت کی رہائش گاہیں شامل تھیں،ان حملوں میں کم از کم چھ معروف سائنسدان اور متعدد اعلیٰ عسکری افسران شہید ہو چکے ہیں۔