ایران کی اسرائیل پر میزائل حملوں کی نئی بوچھاڑ،چارافرادہلاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ایرانی میزائلوں سے 64 افراد زخمی اور عمارتوں کو نقصان پہنچا ،اسرائیل کی تصدیق
……………………………………………….
ایران نے اسرائیلی سرزمین کی طرف میزائلوں کی نئی بارش کردی جس کے نتیجے میں چارافراد ہلاک اور 64زخمی ہوگئے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی کہ ایرانی میزائل حملوں کی ایک نئی بوچھاڑ تہران اور کرمنشاہ سے شروع کی گئی۔
کرمنشاہ مغربی ایران کا ایک شہر ہے۔ ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل بھر میں فضائی حملے کے سائرن بج رہے تھے۔ تل ابیب میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
اسرائیلی فوج نے وضاحت کی ہے کہ اسرائیل میں سنی جانے والے دھماکے یا تو مداخلت یا میزائل کے اثرات کا نتیجہ تھے۔
میزائل حملوں کے عروج پر اسرائیلی فوج نے رہائشیوں سے بم پروف بنکروں اور پناہ گاہوں میں رہنے کی اپیل کی۔
بعد میں یہ انتباہ اٹھا لیا گیا اور شہریوں کو بم پروف پناہ گاہوں سے نکلنے کی اجازت دے دی گئی تاہم کہا گیا کہ وہ ان پناہ گاہوں کے قریب ہی رہے۔
ایرانی مسلح افواج نے ایرانی سرزمین پر حملوں کے جواب میں اسرائیل کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔
ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ایران نے اسرائیل کی طرف سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغے۔ یہ شدید اسرائیلی حملوں پر تہران کے ردعمل کا آغاز ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنی طرف سے کہا کہ اس نے ایران پر حملوں کے جواب میں اسرائیل میں درجنوں اہداف پر حملے کیے ہیں۔
ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کے حملے کے بعد تل ابیب پر گہرا دھواں اٹھ گیا۔ دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں ۔
ساحلی شہر میں کئی فلک بوس عمارتوں پر دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں 64افراد زخمی ہوئے ۔
اسرائیلی فائر سروس نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس کی ٹیموں نے ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں ہونے والے کئی بڑے واقعات پر رد عمل دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایرانی میزائل کی مداخلت سے عمارتوں کی ایک محدود تعداد کو نقصان پہنچا ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ایرانی میزائل میزائل حملوں حملوں کے کہ ایران
پڑھیں:
یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران : ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کو روکیں گے اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات کریں گے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور جوہری مواد تاحال ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ وہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔