وزن گھٹانے کے لیے سپرفوڈز کا استعمال فائدہ مند، ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند وزن برقرار رکھنے اور بے وقت کی بھوک پر قابو پانے کے لیے کچھ غذائیں بطور ’سپرفوڈز‘ مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔ یہ غذائیں نہ صرف جسم کو ضروری غذائیت فراہم کرتی ہیں بلکہ میٹابولزم کو بہتر بنا کر چربی گھٹانے میں بھی معاون ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 5 غذائیں جو گردوں کو خرابی سے محفوظ رکھتی ہیں
سپرفوڈز ایسی غذائیں ہیں جو قدرتی طور پر فائبر، وٹامنز، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر مفید اجزا سے بھرپور ہوتی ہیں اور مستقل بنیاد پر استعمال کرنے سے موٹاپے اور دیگر دائمی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق درج ذیل سپرفوڈز وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
بیریزاسٹرابیری، راسپبیری اور بلیوبیری فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں، جو معدے کو دیر تک بھرا رکھتی ہیں اور بلڈ شوگر کو متوازن کرتی ہیں۔ ان میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔
سبز چائےسبز چائے میں موجود ’کیٹیچنز‘ نامی اینٹی آکسیڈنٹس میٹابولزم کو تیز کرتے ہیں اور چربی کو جلانے میں مدد دیتے ہیں۔ روزانہ استعمال سے وزن گھٹانے میں مثبت اثر پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نوجوانوں میں بڑی آنت کے کینسر کی کیا وجوہات ہیں؟
بروکلیفائبر سے بھرپور اور کم کیلوریز والی بروکلی نہ صرف پیٹ بھرنے کا احساس دلاتی ہے بلکہ وٹامن سی، کے اور دیگر غذائی اجزا کی بدولت جسم کو تقویت بھی دیتی ہے۔
سالمن مچھلیاومیگا 3 فیٹی ایسڈز اور پروٹین سے بھرپور سالمن مچھلی جسم کی چربی گھٹاتی ہے اور میٹابولزم کو تیز کرتی ہے۔ اسے وزن گھٹانے والی غذا میں شامل کرنا مفید ہے۔
چیا سیڈزفائبر، صحت مند چکنائیاں اور دیگر اجزا سے بھرپور چیا سیڈز معدے کو دیر تک بھرا رکھتے ہیں اور بے وقت کی بھوک پر قابو پاتے ہیں۔ انہیں سلاد، جوس یا ناشتے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بروکلی بیریز چیا سیڈز سالمن مچھلی سبز چائے غذائیں کمی وزن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بروکلی سالمن مچھلی سبز چائے سے بھرپور اور دیگر ہیں اور
پڑھیں:
دُھند اور موسم کا فائدہ اُٹھا کر مراکش سے تیرتے ہوئے 54 بچے اسپین پہنچ گئے
ایک غیر معمولی واقعے میں کم از کم 54 بچوں اور 30 بالغ افراد مراکش سے تیر کر سرحد عبور کرتے ہوئے اسپین کے شمالی افریقی خود مختار شہر سیئوٹا پہنچ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان افراد نے موسم کا بھرپور فائدہ اُٹھایا۔ سمندر میں شدید لہریں اور دھند چھائی ہوئی تھی جس میں ان کو چھپنے کا موقع مل گیا۔
تاہم اسپین کے ساحل کے نزدیک پہنچ کر یہ افراد کوسٹ گارڈ کی نظروں میں آگئے اور کیمروں میں فلم بند کرلیے گئے۔
یہ فوٹیجز اسپین کے سرکاری ٹی وی پر بھی نشر کی گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گیا کہ اسپین کی سول گارڈ کی کشتیاں ریسکیو آپریشنز میں مصروف ہیں۔
ان آپریشنز کے دوران کچھ تیراکوں کو سمندر سے نکال کر کشتی سے ساحل پر پہنچایا گیا جب کہ باقی افراد خود ہی تیرتے ہوئے سیئوٹا کے ساحل پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔
بچوں کی بڑی تعداد مراکش سے تعلق رکھتی تھی۔ ان سب کو سیئوٹا میں قائم عارضی رہائشی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
سیئوٹا کے حکام نے اس صورتحال پر مرکزی حکومت سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 26 اگست 2024 کو بھی سیکڑوں افراد نے شدید دھند کا فائدہ اٹھا کر مراکش سے سیئوٹا کی طرف تیر کر سرحد پار کرنے کی کوشش کی تھی۔
اسی طرح 2021 میں بھی ایک نوعمر لڑکا خالی پلاسٹک بوتلوں کے سہارے سیئوٹا پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے نظر آیا تھا۔