گھگھر پھاٹک سے ایک مرد، عورت اور بچے کی تشددزدہ لاشیں ملیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
کراچی:
گھگھر پھاٹک کے قریب سے ایک مرد، عورت اور بچے کی تشددزدہ لاشیں ملی ہیں جنہیں کلہاڑی کے وار سے قتل کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گھگھر پھاٹک سے تین لاشیں ملی ہیں، اطلاع ملنے پر پولیس کرائم سین یونٹ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ لاشیں ایک مرد، عورت اور کمسن بچے کی ہیں، جائے وقوع سے دو کلہاڑی، ایک بیلچہ اور مردانہ چپل اور ایک جوتا ملا ہے، ممکنہ طور پر کلہاڑی کے وار سے انہیں قتل کیا گیا ہے، ملنے والے شواہد سے شبہ ہوتا ہے کہ ملزمان کی تعداد ایک سے زائد ہے، مقتولین کو ذاتی دشمنی کی بنا پر قتل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق لاشوں کو ابتدائی ضروری کارروائی کے بعد اسپتال روانہ کردیا گیا، لاشیں پرانی معلوم ہوتی ہیں، مقتولین کی شناخت کی اور ورثا سے رابطے کی کوششیں جارہی ہیں جس کے بعد قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔
تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔
اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔
غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔