اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت قوانین، مؤثر اور جدید اقدامات پر عمل پیرا ہے۔صدر آصف زرداری نے انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 30جولائی کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن منایا جاتا ہے. تاکہ کمزور افراد کے تحفظ اور اس سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ 2025 کا موضوع ’انسانی اسمگلنگ منظم جرم ہے.

استحصال کا خاتمہ کریں‘ واضح کرتا ہے کہ یہ جرم منظم نیٹ ورکس کے ذریعے کیا جاتا ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ دنیا کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے جو لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے. غربت، تنازعات، لاعلمی اور غیر محفوظ ہجرت انسانی اسمگلنگ کے بنیادی اسباب ہیں۔انکا کہنا تھا کہ خواتین، بچے اور پسماندہ طبقات انسانی اسمگلنگ کے سب سے زیادہ متاثرہ گروہ ہیں، انسانی اسمگلر غیر محفوظ راستوں سے ہجرت کراتے ہیں جو ہر سال سینکڑوں قیمتی جانوں کے ضیاع کا سبب بنتے ہیں۔صدر نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی تعاون، عوامی آگاہی اور مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں. پاکستان انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت قوانین، مؤثر اور جدید اقدامات پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی متعلقہ ایجنسیاں انسانی اسمگلرز کے نیٹ ورکس کو توڑنے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہیں.پاکستان عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسانی اسمگلنگ کے خاتمے اور انسانی استحصال سے پاک دنیا کے قیام کے لیے کوششیں کرتا رہے گا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ کے نے کہا کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے خلاف کسی پرتشدد اقدام سے گریز کیا جائے، پاکستان سمیت 16 مسلم ممالک کا انتباہ

پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ کے لیے روانہ ہونے والی ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کی سلامتی کے حوالے سے مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔

اس اقدام میں شریک ممالک میں پاکستان کے علاوہ بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ہوم میں اسرائیل مخالف احتجاج، غزہ کے لیے عالمی فلوٹیلا روانہ

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ ایک سول سوسائٹی کی مہم ہے جس میں ان ممالک کے شہری شریک ہیں اور اس کا مقصد غزہ کے عوام تک انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانا اور وہاں کے سنگین حالات پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا ہے۔

وزرائے خارجہ نے واضح کیاکہ فلوٹیلا کے مقاصد امن، انسانی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصاً انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے اصولوں کے مطابق ہیں، جو تمام دستخط کنندہ حکومتوں کے مشترکہ مؤقف کی عکاسی کرتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم تمام فریقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین و ضابطوں کا احترام کیا جائے۔

اعلامیے میں یاد دہانی کرائی گئی کہ بین الاقوامی قانون یا انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی، بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا شرکا کی غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داران کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: تیونس کے پانیوں میں غزہ جانے والے فلوٹیلا پر ایک بار پھر ڈرون حملہ، عملہ محفوظ رہا

واضح رہے کہ 9 ستمبر کو گلوبل صمود فلوٹیلا (جی ایس ایف) کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ان کی مرکزی کشتی کو تیونس کی بندرگاہ میں ڈرون سے نشانہ بنایا گیا، تاہم تمام مسافر محفوظ رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انتباہ پرتشدد اقدام غزہ محاصرہ گلوبل صمود فلوٹیلا وزرائے خارجہ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، وولکر ترک
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
  • بانی پی ٹی آئی اقتدار کیلئے ملک دشمنوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، حنیف عباسی
  • جعلی فٹبال ٹیم کے ذریعے انسانی اسمگلنگ، جاپان سے 22افراد ڈی پورٹ
  • پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
  • ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے خلاف کسی پرتشدد اقدام سے گریز کیا جائے، پاکستان سمیت 16 مسلم ممالک کا انتباہ
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • عالمی قوانین کی سنگین پامالی لمحہ فکریہ، گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے، امیر قطر
  • کیا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی ٹیم کو سزا ہوگی، قوانین کیا کہتے ہیں؟
  • صدر مملکت اور وزیراعظم کا جمہوری اقدار کے تحفظ اور فروغ کا عزم