Juraat:
2025-08-01@02:01:46 GMT

بھارتی اقلیتوں کے خلاف ثقافتی جنگ

اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT

بھارتی اقلیتوں کے خلاف ثقافتی جنگ

ریاض احمدچودھری

مودی حکومت کی پالیسیاں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف ثقافتی جنگ چھیڑ رہی ہیں اوریہ پالیسیاںان کی زندگیوں، حقوق اور آزادیوں کے لئے خطرہ ہیں۔بین الاقوامی مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کو ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے سے نہ صرف اس کی جمہوریت بلکہ عالمی امن کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی تاکہ بھارت کو ہندو انتہا پسندی پر مبنی فسطائی ریاست بننے سے روکا جاسکے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے سے مراد بھارت کے سیاسی، سماجی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کی نظریاتی تبدیلی کو ہندوتوا کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔
بھارت میں اقلیتوں کی صورت حال کے حوالے سے انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ساؤتھ ایشیا ہیومن رائٹس ڈاکیومنٹیشن سینٹر کے ایگزیکیوٹیو ڈائریکٹر روی نائرکاکہنا ہے کہ یوں تو مودی حکومت اور ہندوتوا کی طاقتوں نے جو خوف کا ماحول پیدا کردیا ہے اس سے تمام ہی اقلیتی فرقے خوف زدہ ہیں لیکن مسلمانوں کی صورت حال کچھ زیادہ خراب ہے۔ حکومت بھارت میں مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کے لیے منصوبہ بند کوششیں کررہی ہے۔ این آر سی اور سی اے اے جیسے قوانین اسی لیے لائے گئے ہیں۔ اترپردیش میں انسداد تبدیلی مذہب کا قانون اسی سلسلے کا حصہ ہے اور مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔مودی حکومت نے مسلمانوں کے بارے میں تو یہ طے کردیا ہے کہ وہ ملک کے اندر ملک کے دشمن ہیں اور انہیں دوسرے درجے کی شہریت تسلیم کرنی ہوگی ورنہ انہیں حکومت اور حکومت کے حامیوں کی طرف سے مزید مصائب اور مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہئے۔
ساؤتھ ایشیا ہیومن رائٹس ڈاکیومنٹیشن سینٹر کے سربراہ کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے مسیحیوں کو بھی پریشان کرنا شروع کردیا ہے۔ مسیحی تنظیموں کو غیر ملکی مالی امداد سے متعلق قانون (ایف سی آر اے) اور تبدیلی مذہب کے نام پر پریشان کیا جارہا ہے۔ مسیحی مذہبی رہنماؤں کو گرفتار کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے کئی ریاستوں میں کافی خوف کی فضا ہے۔ایف سی آر اے قانون میں ترمیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس نئے قانون کی آڑ میں ترقی پسند اور غیر سرکاری تنظیموں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں مسلم اداکاروں، انسانی حقوق کے وکلاء ، سماجی کارکنوں، ماہرین تعلیم، صحافیوں، دانشوروں اور جو بھی حکومت کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں ان پر حملے کیے گئے۔ انسانی حقوق کے کارکن، پابندی، تشدد، ہتک عزتی اور استحصال کا سامنا کر رہے ہیں۔اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کوبھارت میں دو محاذ پر کوشش کرنا ہوگی۔ ایک تو آئینی طریقے سے اپنا حق لینے کے لیے جدوجہد کریں اور دوسرے ستیہ گرہ یعنی پر امن تحریک کا راستہ اپنائیں۔میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ہر معاملے میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں لیکن جو اہم معاملات ہوں ان پر غور و خوض کرنے اور ماہرین قانون کے مشورے کے بعد عدالت سے ضرور رجوع کرنا چاہیے اور دوسرا یہ کہ ستیہ گرہ ہونی چاہیے۔جس طرح کسان اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر ہیں اسی طرح مسلمانوں کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھنا چاہیے تھا۔ انہیں کورنا وائرس کے چکر میں آکر اپنی تحریک ختم نہیں کرنی چاہیے تھی۔
بھارت کے سابق ہوم سیکرٹری گوپال پلئی نے مودی سرکار کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت ملک میں فرقہ وارانہ بیانیے کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ کرن تھاپر کی جانب سے پروگرام میں سوال کیا گیا کہ سرعام کہا جاتا ہے کہ گولی مارو سالوں کو تو ایسے لوگوں کو ہٹانے کے بجائے ان کو ترقی دیدی جاتی ہے؟سابق ہوم سیکرٹری گوپال پلئی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کو ترقی دینے سے یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ آپ نفرت انگیز بات کریں گے تو حکومت کی حمایت آپ کے ساتھ ہو گی۔وزیراعظم مودی نے آئینی حلف کی روح کو پامال کیا۔ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف امتیازی رویہ ریاستی سرپرستی میں جاری ہے۔ جو ہندو اس وقت بھارت کے حالات پر خاموش بیٹھے ہوئے ہیں وہ دراصل بھارت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ اس طرح کے منفی کام بھارت میں مذہبی تفریق، داخلی انتشار کو جنم دے سکتے ہیں۔ اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک بھارت کی جمہوریت کے لیے چیلنج ہے۔
وزیراعظم مودی کا طرزِ عمل ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہا ہے۔ ملک کا اتحاد مذہبی رواداری سے مشروط ہے۔ کوئی بھی ملک جہاں فرقہ وارانہ فسادات ہوں، ترقی نہیں کر سکتا اور اگر تبدیلی نہ لائی گئی تو موجودہ حکومت کو تاریخ ایک تاریک باب کے طور پر یاد رکھے گی۔بھارتی سابق ہوم سیکرٹری کے خیالات ثابت کرتے ہیں کہ بھارت کا سیکولر ملک ہونے کا دعوی جھوٹا ہے۔ یہ باتیں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب بھارت میں اقلیتوں کے تحفظ پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی حکومت میں اداروں کو ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے کی ایک خطرناک مہم جاری ہے۔ہندوتوا کے نظریے کو منظم طریقے سے مسلط کرنے سے ملک کا سیاسی اور سماجی تانا بانا تبدیل ہورہا ہے جس سے مذہبی اقلیتیں تیزی سے پسماندہ اور کمزور ہوتی جا رہی ہیں۔ہندوتوانے بھارت کی عدلیہ اور مسلح افواج تک اپنی رسائی کو بڑھا دیا ہے جس کے انصاف اور جمہوریت کے لیے تباہ کن نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ بھارتی عدلیہ دائیں بازو کی مودی حکومت کا آلہ کار بن چکی ہے۔ تجزیہ کاروں نے اہم فیصلوں کا حوالہ دیا جن میں حجاب پر پابندی، بابری مسجد کا انہدام اور دفعہ 370کی منسوخی شامل ہے اوران فیصلوںکو ہندوتوا پر مبنی تعصب قرار دیاگیا ہے۔یہ فیصلے مودی حکومت کے ایجنڈے کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں، ان میںانصاف کو پس پشت ڈالا گیا ہے اور اقلیتوں کے حقوق کو مجروح کیاگیا ہے۔ہندوتوا کا ایجنڈا اقلیتوں خاص طوپر مسلمانوں کے ثقافتی ورثے کو مٹا کر ہندو بالادستی کو مسلط کرنا بھی ہے۔ مسلمانوں کے ناموں سے منسوب شہروں اور علامتوں کا نام تبدیل کرنا اور تاریخ کو دوبارہ لکھنا بھارت کو ایک ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: مسلمانوں کے مودی حکومت اقلیتوں کے کو ہندوتوا ہندوتوا کے بھارت میں کہ بھارت بھارت کو کو ہندو کے خلاف کے ساتھ گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

لیجنڈز لیگ، پاکستان کے خلاف سیمی فائنل، بھارتی کھلاڑی اور میڈیا آپس میں الجھ پڑے

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2025ء کے پہلے مرحلے میں پاکستان کے خلاف میچ کھیلنے سے انکار کرنے والی بھارتی لیجنڈز ٹیم اب سیمی فائنل میں ایک بار پھر گرین شرٹس کا سامنا کرے گی، کیونکہ دونوں ٹیمیں ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔ اس طرح روایتی حریفوں کے درمیان ایک سنسنی خیز اور ہائی وولٹیج مقابلہ متوقع ہے۔

سوشل میڈیا صارفین اس پر مختلف سوالات اٹھاتے نظر آ رہے ہیں کہ یہ میچ ہو گا بھی یا نہیں، اور اگر انڈیا اس میچ کا بائیکاٹ کر دیتا ہے تو کیا ہو گا۔

ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر بھارت ایک بار پھر بائیکاٹ کرتا ہے تو پاکستان خود بخود فائنل میں پہنچ جائے گا۔ اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کیا بھارت یہ میچ کھیلے گا یا اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے ایک بار پھر میچ چھوڑ دے گا؟ انہوں نے کہا کہ صورتحال واقعی دلچسپ ہو گئی ہے۔

India’s Champions team has reached the semifinals. India boycotted their earlier match against Pakistan. Meanwhile, Pakistan also made it to the semis. Now, it’s set to be an India vs Pakistan semifinal.

Here’s the twist: if India chooses to boycott again, Pakistan will… pic.twitter.com/pV0hvaAdSg

— Vipin Tiwari (@Vipintiwari952) July 29, 2025

پاکستان چیمپیئنز کے اونر کامل خان سے جب اس سے متعلق سوال کیا گیا کہ اب آگے کیا ہو گا تو ان کا کہنا تھا کہ اب وہی ہو گا جو پاکستان چیمپیئنز چاہتے ہیں، ہم نے ابھی تک ہر ٹیم کو ہرایا ہے۔ صرف ایک ٹیم نے ہم سے ایک پوائنٹ لیا ہے تو جو پوائنٹ ہم نے دیا تھا اس کی وجہ سے وہ ٹیم وہاں پہنچی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ پانچوں ٹیموں کو ہرا کر ہم فائنل میں جائیں گے ہم اسی عزم کے ساتھ آئے ہیں، یہ عزم لیگ میچز کے دوران مس ہو گیا تھا تو اللہ نے ایسا نظام بنا دیا کہ ہمارا دوبارہ اس ٹیم کے ساتھ میچ پڑ گیا۔

????????????Semi-final WCL

اگر اب انڈیا پاکستان کے خلاف نہ کھیلا تو کیا ہوگا

پاکستان انڈیا کے خلاف سیمی فائنل کھیلے گا یا نہیں ٹیم انر کامل خان کا بڑا فیصلہ?

شاہد افریدی انڈیا کے خلاف سیمی فائنل میں کپتانی کر سکتے ہیں ?#WCL2025

Full interview ????????https://t.co/C2rGFbYTgZ pic.twitter.com/0gplspNeZ8

— Au Rangzab Younis (@SardarAurangzab) July 29, 2025

پاکستان کے خلاف سیمی فائنل پر بھارتی کھلاڑی اور میڈیا آپس میں الجھ پڑے۔ ایک طرف بھارتی ٹیم کے کپتان یوراج سنگھ کا کہنا ہے کہ ہم سیمی فائنل کا بائیکاٹ نہیں کر رہے۔ ہم وہاں اچھی کرکٹ کھیل کر پہنچے ہیں۔ ہم سیمی فائنل کھیلنے کے حقدار ہیں اور ٹائٹل جیتنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

 https://Twitter.com/nibraz88cricket/status/1950278628798804185

جبکہ دوسری طرف بھارتی میڈیا نے اس بات پر واویلا مچایا ہوا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے، ان کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ میں بھارت اور پاکستان کے میچ پر بی سی سی آئی کے خلاف غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ کیا بی سی سی آئی کوئی قدم اٹھائے گا کیونکہ ابھی تک ان کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا اور یہ بہت حیرانگی کی بات ہے؟

After EaseMyTrip withdraws from India vs Pakistan WCL semi-final, anger against BCCI mounts over India vs Pakistan match in Asia Cup. Will BCCI Act?

????Dear #NationalistCollective Members, this is your moment to speak up for Bharat’s interests!

Commercial considerations to play… pic.twitter.com/j0wlOMdPIu

— Republic (@republic) July 30, 2025

فہد حسن نے لکھا کہ پاکستان اور انڈیا کا سیمی فائینل آ گیا۔ اب دیکھتے ہے انڈیا کھیلتا ہے یا اپنی بات پر قائم رہتا ہے کے ہم پاکستان کے ساتھ نہیی کھیلیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب پاکستان کو انجرڈ افریدی کو بھی ضرور کھلانا چاہیے۔

پاکستان اور انڈیا کا سیمی فائینل ا گیا لیجنڈ لیگ میی 31 کو سیمی فائنل ہے اب دیکھتے ہے انڈیا کھیلتا ہے یا اپنی بات پر قائم رہتے ہے کے ہم پاکستان سے نہیی کھیلے گے دوسری طرف اب پاکستان کو انجرڈ افریدی کو بھی ضرور کھلانا چاہیئے۔۔ pic.twitter.com/FUpo4N112M

— Fahad Hassan fadi ???? (@FadiViews) July 29, 2025

کئی بھارتی صارفین یہ کہتے نظر آئے کہ اب تو پاکستان کے ساتھ کھیلنا ہی پڑے گا، ایک صارف کا کہنا تھا کہ اگر فائنل جیتنا ہے تو میچ کھیلنا پڑے گا جبکہ کئی بھارتی صارفین میچ کے بائیکاٹ کا مشورہ دیتے نظر آئے۔

ab to PAK se khelna hi padega ????

— Yogesh Agnihotri (@YogeshAgni20500) July 30, 2025

ندیم خان لکھتے ہیں کہ انڈیا اگر پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلتا تو پاکستان فائنل پہنچ جائے گا کیونکہ پاکستان کا رن ریٹ انڈیا سے بہتر ہے اور پوائنٹ  ٹیبل پہ بھی ٹاپ پہ ہے تو پاکستان ورلڈ لیجنڈ کپ جیت کے دکھائے گا۔

انڈیا کار پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلتا تو پاکستان فائنل پہنچ جائے گا کیونکہ پاکستان کا رنریٹ انڈیا سے بہتر ہے اور پوائنٹ ٹیبل پہ بھی ٹاپ پہ ہے تو بائے بائے انڈیا اور پاکستان ورلڈ لیجنڈ کب جیت کے دکھائے گا پاکستان ونر

— nadeemkhan (@nadeemk69978670) July 29, 2025

فیضان لاکھانی نے لکھا کہ بھارت سیمی فائنل تک پہنچنے کا حقدار نہیں تھا انہوں نے تین میچوں میں شکست کھائی، ایک میچ کھیلنے سے انکار کیا، اور صرف ایک میچ میں کامیابی حاصل کی، اس کے باوجود وہ فائنل فور میں شامل ہو گئے۔ ڈبلیو سی ایل کے منتظمین نے پاکستان کے خلاف نہ کھیلنے پر بھارت کو ناحق ایک پوائنٹ دے دیا۔

India didn't deserve to be in the semi-finals – they lost three matches, refused to play one, and won only once, yet they’re in the final four. The WCL organizers unfairly awarded them a point for the match they refused to play against Pakistan. https://t.co/GdgcgWNs6m

— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) July 29, 2025

یاد رہے کہ پاکستان نے اس ٹورنامنٹ میں اب تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ افتتاحی میچ میں انگلینڈ کو شکست دی، دوسرے میچ میں بھارت کی جانب سے بائیکاٹ کے باوجود پاکستان نے تیسرے مقابلے میں جنوبی افریقہ کو 31 رنز سے ہرایا، جبکہ چوتھے میچ میں ویسٹ انڈیز کو 49 رنز سے زیر کیا تھا۔

پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کی پہلی پوزیشن ہے، جنوبی افریقہ کی دوسری اور آسٹریلیا کی تیسری پوزیشن ہے، اس طرح سیمی فائنل میں پاکستان اور بھارت 31 جولائی کو مدمقابل ہوں گے جبکہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان بمقابلہ بھارت سیمی فائنل شاہد آفریدی ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2025ء

متعلقہ مضامین

  •   مودی نے معاشی، دفاعی اور خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ،راہول گاندھی
  • ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کے سائے میں مودی کا جنگی جنون، بھارتی فوج کا ڈرون مقابلہ
  • مودی پر جنگی جنون سوار، بھارتی اقدامات خطے کا امن تباہ کر سکتے ہیں، وزیر اطلاعات
  • مودی سرکار پر ٹرمپ کا ایک اور کاری وار، 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندی عائد
  • مودی سرکارکی رسوائی
  • لیجنڈ لیگ، بھارت کا راہِ فرار، پاکستان کے خلاف سیمی فائنل کھیلنے سے بھی انکار
  • لیجنڈز لیگ، پاکستان کے خلاف سیمی فائنل، بھارتی کھلاڑی اور میڈیا آپس میں الجھ پڑے
  • بھارتی طیارے نہیں گرے تو مودی کہیں ٹرمپ جھوٹ بول رہا ہے، راہول گاندھی کا چیلنج
  • سابق بھارتی وزیر داخلہ نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا: شیری رحمان