فائل فوٹو

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ پورے ملک میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی تحریک کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، پورے صوبے میں ورکر کنونشنز اور کارنر میٹنگز کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو سزائیں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دلائی جارہی ہیں، پی ٹی آئی کی قیادت کو جھوٹے مقدمات میں سزائیں دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سزائیں دلوانا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی تحریک کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش ہے، سزائیں دلوانے سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت تحریک سے شدید خوفزدہ ہے۔

حکومت کو پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا اختیار نہیں، بیرسٹر سیف

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ ہم چیہلنج کرتے ہیں آئیں ہمت کریں، سپریم کورٹ جائیں۔

بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنان جھوٹے مقدمات سے دبنے والے نہیں، حکومت نے کینسر میں مبتلا بزرگ خاتون یاسمین راشد کو بھی 10 سال قید کی سزا دلا دی۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ سزاؤں کے باوجود یاسمین راشد سمیت تمام رہنماؤں کا حوصلہ قابل دید ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی بیرسٹر سیف سیف نے کہا

پڑھیں:

 حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ فی الحال پارٹی اور وفاقی حکومت یا عسکری قیادت کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات یا رابطے نہیں ہو رہے۔

میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی خان نے مذاکرات سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ ملک کے سیاسی مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے بجائے مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مارچ 2024 میں جب پارٹی نے الیکشن مینڈیٹ چُرائے جانے کا مؤقف اپنایاتو چیئرمین عمران خان نے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، تاہم بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی، عمران خان نے اس وقت کہا تھا کہ اگر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کوئی تجویز لائیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔

بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک نئی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی، مگر حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، ہم نے حکومت سے ملاقات کے لیے دو ہفتے انتظار کیا لیکن انہوں نے سنجیدگی نہیں دکھائی، اس لیے ہم فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنا نہیں چاہتے تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان کی جماعت سیاسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتی تھی کیونکہ یہی جمہوریت، پارلیمنٹ اور ملکی استحکام کے لیے بہتر راستہ تھا، لیکن بدقسمتی سے حکومت نے موقع ضائع کیا۔

خیبر پختونخوا میں جاری فوجی کارروائیوں سے متعلق گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس معاملے پر کئی آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں، جن میں جنوری، جولائی اور ستمبر کی کانفرنسیں شامل تھیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کا ذکر ہماری پریس ریلیز میں موجود ہے، انہیں سیاسی رنگ دینا یا عام شہریوں کو نقصان پہنچانا کسی صورت درست نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے آپریشنز کے باعث بے گھر ہونے والے افراد آج بھی اپنے گھروں کی تعمیر مکمل نہیں کر سکے، اس لیے ایسے اقدامات انتہائی احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام مزید مشکلات کا شکار نہ ہوں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  •  عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
  •  حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین