معاوضے پر اختلاف، براق اوزچیویت نے ’کورلش عثمان‘ کو خیر باد کہہ دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
استنبول(نیوز ڈیسک) ترکیہ کے نامور اداکار براق اوزچیویت نے عالمی سطح پر مشہور ترکی کے ڈرامے کورلش عثمان کو معاوضے کے تنازع کے باعث چھوڑ دیا ہے، جس میں وہ مسلسل پانچ سیزن سے مرکزی کردار ’عثمان بے‘ نبھا رہے تھے۔
ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، براق اوزچیویت اور سیریز کے پروڈیوسر مہمت بوزداغ کے درمیان نئے سیزن کے معاوضے پر اختلافات پیدا ہوئے۔
براق اوزچیویت نے فی قسط 40 لاکھ ترک لیرا کا مطالبہ کیا، جس کے باعث پروڈکشن ٹیم اور ان کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی، اس تنازع کے بعد دونوں فریقین نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو اَن فالو بھی کر دیا، جس سے ان افواہوں کو مزید تقویت ملی۔
حال ہی میں براق اوزچیویت نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری بھی شیئر کی، جس میں انہوں نے لکھا کہ الوداع کہنا ایک عظیم خوبی ہے۔
اداکار نے لکھا کہ چھ سالہ محنت اور جذبے کے سفر کے اختتام پر وہ دل کی گہرائیوں سے اپنے ناظرین کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں اور اُن لوگوں کو بھی الوداع کہنا چاہتے ہیں جنہوں نے حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کی، بہت جلد نئی کہانی میں ملاقات ہوگی۔
خیال رہے کہ کورلش عثمان کے نئے سیزن میں بوڑھے عثمان بے کو دکھایا جانا تھا اور اس میں کہانی زیادہ تر ان کے بیٹے اورحان غازی پر مرکوز ہوگی۔
اگرچہ ابھی تک نئے مرکزی کردار کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا، تاہم اطلاعات کے مطابق مرت یازجی اوغلو، مرات یلدرم اور ابراہیم چیلیک کول جیسے مشہور اداکاروں کے نام زیر غور ہیں۔
براق اوزچیویت ترکیہ کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں میں شمار کیے جاتے ہیں، رپورٹ کے مطابق وہ فی قسط 40 ہزار یورو سے زائد معاوضہ حاصل کر رہے تھے، جو باقی کاسٹ کے معاوضے (15 سے 30 ہزار یورو) سے کہیں زیادہ تھا۔
ترکیہ کے ڈرامے کورلش عثمان نے اپنے آغاز سے ہی ترکیہ سمیت دنیا بھر میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی، جس کا سہرا اس کی عمدہ کہانی اور اعلیٰ پروڈکشن کو دیا جاتا ہے، تاہم براق اوزچیویت کی رخصتی سیریز کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہوگی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کورلش عثمان
پڑھیں:
معروف ترک ڈرامے کورولس عثمان کے مرکزی کردار نے اپنی راہیں جدا کرلیں
ترکیے کے معروف تاریخی ڈرامے کورولس عثمان کے مرکزی کردار باراک اوچیوت نے اپنی راہیں جدا کرلیں۔
باراک اوچیوت نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے مختصر پیغام میں لکھا کہ ’الوداع ہونا ایک بڑا وصف ہے۔ 6 سالہ جذبے اور محنت پر الزام تراشی کی کوششوں کے باوجود میں اپنے ناظرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے رخصت لینا چاہتا ہوں۔‘
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ وہ جلد نئے پراجیکٹ میں نئے عزم کے ساتھ دوبارہ نمودار ہوں گے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ باراک اوچیوت مسلسل 6 سیزن میں ترکیے کے تاریخی ڈرامے کورولس عثمان کے مرکزی کردار رہے ہیں، جنہیں مداح بے حد پسند کرتے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Burak Özçivit (@burakozcivit)
کورولُس عثمان، تاریخ اور حقیقت
ترکی کا معروف تاریخی ڈرامہ ’کورولُس عثمان‘ (ترجمہ: عثمان کی بنیاد) نہ صرف ترک ناظرین بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں میں بے حد مقبول ہوا ہے۔ یہ ڈرامہ سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کی زندگی، جدوجہد اور فتوحات پر مبنی ہے، جسے حقیقت اور ڈرامائی رنگ میں پیش کیا گیا ہے۔
یہ ڈرامہ ’دیرلیش ارطغرل‘ کا تسلسل ہے، جس میں ارطغرل غازی (عثمان کے والد) کی زندگی کو موضوع بنایا گیا تھا۔ ’کورولُس عثمان‘ دراصل اسی داستان کا اگلا باب ہے، جس میں عثمان بیگ کی قیادت، بصیرت اور عسکری حکمتِ عملیوں کو پیش کیا گیا ہے۔
ڈرامے کی نمایاں خصوصیات’کورولُس عثمان‘ کو محمد بوزداغ نے تحریر کیا ہے اور اس کی ہدایت کاری بھی انہوں نے کی ہے۔ ڈرامے میں بُراک اوزچیوت نے مرکزی کردار — عثمان غازی — ادا کیا، جو ان کی زندگی کا یادگار اور مقبول ترین کردار بن گیا۔
ڈرامے کو پہلی بار نومبر 2019 میں نشر کیا گیا اور اب تک اس کے کئی سیزن آ چکے ہیں۔ اس میں نہ صرف سلطنتِ عثمانیہ کے آغاز کو دکھایا گیا ہے بلکہ قبائلی اتحاد، منگولوں سے جنگ، بازنطینی سازشوں، اور اسلامی روایات و اقدار کی ترجمانی بھی کی گئی ہے۔
تاریخی پس منظرعثمان اول (1258–1326) سلجوق سلطنت کے زوال کے بعد اناطولیہ میں ابھرتی ایک نئی قوت کے سربراہ تھے۔ انہوں نے اپنے چھوٹے سے قبیلے قیی کو ایک سلطنت کی بنیاد دی، جو بعد ازاں سلطنتِ عثمانیہ کہلائی، وہی سلطنت جس نے چھ صدیوں تک تین براعظموں پر حکمرانی کی۔
عثمان غازی نے نہ صرف عسکری فتوحات حاصل کیں بلکہ اسلامی خلافت کے احیاء کی بنیاد بھی رکھی۔ ان کی اولاد میں آنے والے سلاطین جیسے ارطغرل، اورہان، محمد فاتح اور سلیمان اعظم نے اس سلطنت کو دنیا کی سب سے مضبوط سیاسی و عسکری طاقت بنا دیا۔
مقبولیت اور اثرات’کورولُس عثمان‘ نے ترکی سمیت پاکستان، مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور یورپ کے کئی حصوں میں مقبولیت حاصل کی۔ اردو میں ڈب شدہ اقساط نے پاکستانی ناظرین کو بھی جذباتی طور پر اس کہانی سے جوڑ دیا۔
اس ڈرامے نے جہاں اسلامی تاریخ کو دوبارہ زندہ کیا، وہیں ترک ثقافت، روایات، اور جذبۂ جہاد کو بھی عالمی سطح پر متعارف کروایا۔ کئی مسلمان نوجوانوں نے اس سے متاثر ہو کر اسلامی تاریخ پڑھنا اور اپنی شناخت پر فخر کرنا شروع کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اداکار الوداع براک اوچیوت ترکیے کورولس عثمان