نور حرم فاؤنڈیشن کے چیئرمین نے کہا کہ مظلوم کے ساتھ کھڑا ہونا دین کا تقاضا ہے اور موجودہ صورتحال میں ایران مظلوم اور اسرائیل واضح طور پر ظالم ہے، ایران کے دفاعی موقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور ہر اس قوت کے ساتھ کھڑے ہیں جو امتِ مسلمہ کی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے عملی میدان میں ہو۔ اسلام ٹائمز۔ نور حرم فاؤنڈیشن کے چیئرمین اور مہتمم جامعہ باب القرآن گلشنِ اقبال کراچی، مفتی ساجد حسین لغاری نے ایران و اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگی صورتحال پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کے دفاعی اور جوہری مراکز پر حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے مسلسل اشتعال انگیزی، ایرانی قیادت کے افراد کو نشانہ بنانا اور فلسطین میں جاری ظلم، سب امتِ مسلمہ کے لیے کھلی جنگ کے مترادف ہیں، ایران کا جوابی حملہ نہ صرف اس کی خودمختاری کا مظہر ہے بلکہ اسلام کے اصولِ دفاع کے عین مطابق ہے، مظلوم کے ساتھ کھڑا ہونا دین کا تقاضا ہے اور موجودہ صورتحال میں ایران مظلوم اور اسرائیل واضح طور پر ظالم ہے۔ مفتی لغاری نے کہا کہ قرآن پاک میں فرمایا گیا ہے ’’وَإِنِ اسْتَنصَرُوکُمْ فِی الدِّینِ فَعَلَیْکُمُ النَّصْرُ“ یعنی اگر وہ تم سے دین کے معاملے میں مدد طلب کریں تو تم پر ان کی مدد فرض ہے۔ انہوں نے اسلامی ممالک، خاص طور پر پاکستان سے اپیل کی کہ وہ دوٹوک انداز میں ایران کی اخلاقی و سفارتی حمایت کریں اور صرف مذمتی بیانات پر اکتفا نہ کریں۔

مفتی ساجد لغاری نے مزید کہا کہ ایران کے میزائل دفاع کا مقصد صرف اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہے اور اس کی حمایت دراصل ظلم کو روکنے کی حمایت ہے۔ مفتی صاحب نے نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر مغربی پروپیگنڈے کے خلاف علمی اور پرامن انداز میں ایران کی حقانیت کو اجاگر کریں۔ انہوں نے عالمی برادری کو بھی متنبہ کیا کہ اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں کی حمایت پورے خطے کو جنگ میں جھونک سکتی ہے جس کے سنگین نتائج عالمی امن کے لیے تباہ کن ہوں گے۔ مفتی لغاری نے آخر میں کہا کہ نور حرم فاؤنڈیشن ایران کے دفاعی موقف کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ہر اس قوت کے ساتھ کھڑی ہے جو امتِ مسلمہ کی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے عملی میدان میں ہو۔ انہوں نے امت سے خصوصی دعاؤں، اتحاد اور شعور بیداری کی اپیل کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مظلوم مسلمانوں کی حفاظت فرمائے، ظالموں کو ذلیل و رسوا کرے، اور امتِ مسلمہ کو باہمی اتحاد نصیب فرمائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں ایران ایران کے انہوں نے کے ساتھ کے لیے کہا کہ ہے اور

پڑھیں:

ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار

عرب ٹی وی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے  کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ قطری دارالحکومت دوحا میں  عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر عرب ٹی وی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور مسلم دنیا کی خودمختاری کے خلاف سنگین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔ آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابلِ قبول ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ قطر اس حملے کے وقت امریکی اور مصری ثالثی کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف تھا اور اسی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف قراردادوں اور بیانات کا وقت نہیں ہے، اب ایک واضح لائحۂ عمل درکار ہے کہ اگر اسرائیل اپنی جارحیت نہ روکے تو کیا اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فوری طور پر صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خصوصی اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا ہے۔ انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ ہوتا ہے جب کہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سکیورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔

پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔ اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک  توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔

بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاک بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور  بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے تنازعات کی عالمی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا، اگر اقوام متحدہ کے فیصلے محض کاغذی بن کر رہ جائیں تو پھر عالمی ادارے کی ساکھ کہاں بچتی ہے؟ انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور ایسے ممالک کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں جو اس کے فیصلے نظرانداز کرتے ہیں۔ انٹرویو کے اختتام پر وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس وقت سب سے اہم اور فوری اقدام  غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ فراہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر لمحہ قیمتی ہے، ہر جان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار
  • لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
  • مسلم ممالک کو نیٹو طرز کا اتحاد بنانا چاہیے، خواجہ آصف نے تجویز دیدی
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • حدیدہ بندرگاہ پر اسرائیل کا حملہ، یمنی ائیر ڈیفنس کا کامیاب دفاع
  • ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ؛ 5 جوان شہید‘ جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک
  • عرب اسلامی اجلاس: مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرادی
  • ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر