ایف بی آر نے اسلام آباد میں بے نامی جائیدادیں ضبط کرلیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے کمشنریٹ برائے انسداد بے نامی اقدام اسلام آباد نے دو بے نامی غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کر لیں۔
ایف بی آر نے بتایا کہ کمشنریٹ برائے انسداد بے نامی اقدام اسلام آباد نے پہلی باربے نامی غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کی ہیں، ضبط کی جانے والی دونوں جائیدادیں پاکستان ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اسلام آباد میں واقع ہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ بے نامی لین دین ممنوعہ ایکٹ 2017 کے تحت ضبط کیے گئے پلاٹس حکومت پاکستان کے نام منتقل کر دیے گئے ہیں، مذکورہ جائیدادوں کی ممکنہ بے نامی ملکیت کی نشان دہی پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
ایف بی آر کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ممکنہ بے نامی دار خاتون نے بتایا کہ اس کا قومی شناختی کارڈ ان پلاٹوں کی رجسٹریشن کے لیے غلط طو ر پر استعمال کیا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ مکمل تحقیقات اور بے نامی عدالتی اتھارٹی بینچ ون اسلام آباد کے حکم پر تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے جائیدادیں ضبط کی گئیں، بے نامی جائیدادوں کی ضبطی حکومت کی بے نامی اثاثوں کے خلاف جاری سخت کارروائیوں سے ہم آہنگ ہے۔
ایف بی آر نے بتایا کہ اب تک شیئرز، بینک اکاؤنٹس، گاڑیوں، زمینوں اورعمارتوں پر مشتمل بے نامی اثاثہ جات کے 187 سے زائد مقدمات دائر کیے جا چکے ہیں، بے نامی پلاٹوں کی ضبطی حکومت کی بے نامی لین دین کے خاتمے اور غیر دستاویزی معاشی سرگرمیوں پر قابو پانے کی مہم میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد ایف بی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا۔
عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔
سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللّٰہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کردیے گئے ہیں جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر معاونت طلب کرلی گئی ہے۔
چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سماعت کی تھی اور ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔