ویب ڈیسک : پنجاب حکومت نے غیر معیاری پٹرول اور ڈیزل کی فروخت کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے سخت چیکنگ کا نظام نافذ کر دیا ہے۔ 

پنجاب بھر میں غیر معیاری پٹرول اور ڈیزل کی فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے نافذ کیے گئے نئے نظام کے تحت اب صرف اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) کے منظور شدہ معیار کا ایندھن ہی فروخت کیا جا سکے گا۔ 

تہران: رہائشی کمپلیکس پر اسرائیلی حملے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی,20 بچے بھی شامل   

اس ضمن میں پنجاب حکومت نے انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (ای پی اے) کو فیول کا معیار چیک کرنے کا اختیار دے دیا ہے، جو پٹرول پمپ یا ڈیزل فراہم کرنے والی کمپنیاں غیرمعیاری ایندھن فروخت کرتی پائی گئیں، ان پر سخت سزائیں اور بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اس حوالے سے کہا ہے کہ فیول کا معیار یقینی بنانا عوامی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں سموگ اور سانس کی مہلک بیماریوں کی بڑی وجہ ہے، اور اس کی روک تھام صرف معیاری ایندھن کے استعمال سے ہی ممکن ہے۔

پنجاب حکومت کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سنٹرل میڈیا مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پنجاب حکومت

پڑھیں:

پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی

پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔

اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔

اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔

 

متعلقہ مضامین

  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • پٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل 2 روپے 78 پیسے فی لٹر مہنگا
  • پٹرول کی قیمت برقرار‘ ڈیزل 2.78روپے لٹرمہنگا
  • پٹرول کی قیمتیں برقرار، ڈیزل 2 روپے 78 پیسے فی لٹر مہنگا
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • پیٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل مہنگا ہوگیا