’’گولی کا جواب گولی سے‘‘ گنڈا پور: اسلام آباد کی طرف مسلح پیشقدمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰٖ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے مسلح ہوکر اسلام آباد کی طرف پیش قدمی کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے پیٹرن انچیف کی رہائی کے لئے پشاور میں جلسہ کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ سمیت دیگر حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔ جلسہ تاخیر سے شروع ہوا اور کوئی بھی رہنما مقامی وقت تک پنڈال نہ پہنچا، جلسے کی وجہ سے ورسک روڈ پر ٹریفک کی صورت حال بدترین رہی۔ وزیراعلیٰ کے جلسہ گاہ پہنچنے پر آتش بازی کی گئی جبکہ علی امین گنڈا پور نے سٹیج پر آتے ہی پیٹرن انچیف کے حق میں نعرے بازی کی۔ جلسہ سے پی ٹی آئی رہنماؤں نے خطاب کیا اور پارٹی کے پیٹرن انچیف کی رہائی کا مطالبہ دہرایا۔ حیران کن طور پر جلسہ گاہ میں بجلی بلا تعطل جاری رہی جبکہ اطراف کے علاقے لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے تاریکی میں ڈوبے رہے۔ گنڈا پور نے مسلح ہوکر اسلام آباد جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر تم گولی مارو گے تو جواب میں ہم بھی گولی چلائیں گے اور صرف گولی نہیں چلے گی بلکہ تمھیں ٹھو کر ماریں گے۔ انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پی کے کے عوام تیار رہیں اگر ہم پر گولی چلی تو پھر انہیں بھی گولی کھانی پڑے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گنڈا پور
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا 5 اگست کو احتجاج، مشاورتی اجلاس پشاور میں طلب
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں آئندہ ممکنہ احتجاج کے تمام پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا جائے گا اور اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ احتجاج مرکز (اسلام آباد) کی جانب مارچ کی صورت میں کیا جائے یا صوبائی سطح پر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے بانی پی ٹی کی رہائی کے لیے 5 اگست کو ہونے والے احتجاج کے لیے مشاورتی اجلاس پشاور میں طلب کر لیا۔ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق اجلاس پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے طلب کیا ہے، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا، جنید اکبر، عمر ایوب اور دیگر قائدین شرکت کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں آئندہ ممکنہ احتجاج کے تمام پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا جائے گا اور اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ احتجاج مرکز (اسلام آباد) کی جانب مارچ کی صورت میں کیا جائے یا صوبائی سطح پر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی مشاورت ہوگی کہ پارٹی کے پاس احتجاج کے اور کتنے آپشنز موجود ہیں۔
پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ پارٹی کے متعدد رہنما دوبارہ اسلام آباد کی جانب مارچ کے حق میں نہیں۔ اس حوالے سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا تھا کہ احتجاج کے امور کو جلد فائنل کیا جائے گا، 31 جولائی کو طلب کیے گئے اجلاس میں تمام معاملات کو حتمی شکل دی جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج میں اپوزیشن کی چند جماعتیں بھی شامل ہوں گی، احتجاج کے طریقہ کار کے حوالے سے پارٹی قائدین خود اعلان کریں گے لیکن ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ احتجاج اسلام آباد میں کیا جائے گا یا ضلعی سطح پر ہوگا۔