Express News:
2025-09-18@14:22:40 GMT

میچ کے دوران بھی 'چوکرز' کا طعنہ سننے کو ملا

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

جنوبی افریقی کپتان ٹمبا باوما کی قیادت میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ جیت کر پروٹیز نے 'چوکرز' کے لیبل کو اُتار پھینکا۔

گزشتہ روز لارڈز کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں جنوبی افریقا نے آسٹریلیا 5 وکٹوں سے شکست دیکر پہلا آئی سی سی ٹائٹل اپنے نام کیا۔ 
تاریخی فتح کے بعد جنوبی افریقی کپتان ٹمبا باوما نے پریزنٹیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ذہنی طور پر دباؤ میں ڈالنے کی کوشش کی گئی، ہم پر "چوکرز" (دباؤ میں ہارنے والی ٹیم) کا داغ اس دن پھر سے دہرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف کھیلنا پچھلے چند برسوں میں کافی مختلف ہوگیا ہے، اب کینگروز باڈی لینگویج اور مہارت سے جارحانہ انداز اپناتے ہیں، پہلے وہ زبان سے کرتے تھے۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کو شکست دیکر ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ ٹائٹل جیت لیا

ٹمبا باوما نے کہا کہ چوکرز کا طعنہ آج صبح پھر سننے کو ملا، ان کے ایک کھلاڑی نے کہا کہ ہم اپنی باقی 8 وکٹیں 60 رنز سے پہلے ہی گنوا سکتے ہیں۔

جب میں اور مارکرم کریز پر موجود تھے تو ہمارا سارا فوکس جیت پر تھا، اس لیے زیادہ باتیں نہیں ہوئیں، آسٹریلیا نے مقابلہ لمبا کھینچنے کی ہر ممکن کوشش کی۔

مزید پڑھیں: ٹیسٹ چیمپئین شپ فائنل؛ ہیڈن، اسٹین نے کمنز کو تنقید کا نشانہ بناڈالا

اس موقع پر پیٹ کمنز کا کہنا تھا کہ شکست کو قبول کرتے ہیں اور جنوبی افریقی ٹیم نے بہترین کھیل پیش کیا ہے اور وہ چیمپئین بننے کی حقدار تھی۔

خیال رہے کہ ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کھیل کا آغاز ہوا تو جنوبی افریقا کو جیت کیلئے مزید 69 رنز درکار تھے، باووما اور ایڈن مارکرم پر دباؤ بہت زیادہ تھا اور آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بھرپور کوشش کی کہ پروٹیز کو دباؤ میں لاکر وکٹیں لیں جائیں اور میچ کا رخ تبدیل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقی ٹیم 27 سال بعد آئی سی سی ٹرافی اُٹھانے میں کامیاب

پیٹ کمنز نے ٹیمبا باووما کو وکٹ کے پیچھے کیچ کروایا، تب جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے اب بھی 65 رنز درکار تھے۔ اس کے بعد مچل اسٹارک نے ایک شاندار گیند پر ٹرسٹن سٹبز کی وکٹ اُڑا دی، اور ہدف مزید کم ہو کر صرف 41 رہ گیا۔ 

مگر ایڈن مارکرم نے شاندار اننگز کھیلی اور 136 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو جنوبی افریقا جیت سے محض 10 رنز کے فاصلے پر تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جنوبی افریقی جنوبی افریقا کہا کہ

پڑھیں:

سیلابی صورتحال:پنجاب کے علاقوں سے پانی اُترنا شروع ، سندھ کے بیراجوں پر دباؤ بڑھنے لگا، کچا ڈوب گیا

ویب ڈیسک:  پنجاب کے کئی سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی اترنے لگا ہے لیکن کچھ علاقوں اب تک کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے جبکہ سندھ کے بیراجوں پر پانی کا دباؤ بڑھنے لگا ہے، کچے کا وسیع علاقہ ڈوب چکا ہے، کئی دیہات سے زمینی رابطے منقطع ہو گئے۔

 پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی اُترنا شروع ہو گیا ہے، لوگ واپس اپنے گھروں کو جانے لگے جبکہ متاثرین نقصانات کے ازالے کے لیے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔

پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے  

  سرگودھا کی تحصیل کوٹ مومن کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سکولوں کی تعطیلات میں مزید 3 دن کی توسیع کر دی گئی۔

 ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ فیصلہ سیلاب ایمرجنسی اور بحالی کے کام کے پیش نظر کیا گیا، سیلاب سے متاثرہ 41 موضع جات کے 22سرکاری سکول بند رہیں گے، نجی سکول بھی بند رہیں گے

 احمد پور شرقیہ اور اوچ شریف میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، متاثرہ علاقوں میں اب بھی 6 سے 8 فٹ تک پانی موجود ہے۔

کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری

 مکھن بیلہ ، بکھری سرور آباد ، چناب رسول پور ، اسماعیل پور ، بھنڈہ وینس سمیت متعدد آبادیوں کے متاثرین امداد کے منتظر ہیں، مچھروں کی بہتات سے ملیریا، گیسٹرو سمیت دیگر وبائی امراض پھیلنے لگی ہیں۔

 احمد پور شرقیہ کے 15 سے زائد موضع جات میں میڈیکل کیمپ موجود نہیں۔

 پاکپتن میں بابا فرید پل پر ستلج کا 75 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے ، سیلابی پانی سے گائوں سوڈا رحمانی مکمل تباہ ہو گیا، گھر اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں دریا برد ہو گئیں، متاثرین کی بحالی کیلئے ضلعی انتظامیہ متحرک ہے، راشن تقسیم کیا جا رہا ہے۔

گوجرانوالہ میں فوڈ پوائزننگ سے ایک اور بچی جاں بحق،  تعداد 4 ہوگئی  

 بہاولنگر کی دریائی پٹی میں 30 سے زائد دیہات کے راستے تاحال منقطع ہیں، ایک لاکھ 40 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔

 ہیڈ سلیمانکی ہیڈ ورکس پر پانی کی آمد84ہزار 449 کیوسک اور اخراج 73ہزار42 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، موضع توگیرہ ،موضع عاکوکا اور موضع یاسین کا میں رابطہ سڑکیں سیلاب میں بہہ گئیں۔

 ریسکیو 1122 کے ترجمان نے بتایا کہ وہاڑی کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں انخلا کے لیے 25 ریسکیو ٹیمیں متحرک ہیں، ٹیموں نے 9627 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا، 779 مویشیوں کو بھی حفاظتی مقامات پر پہنچایا گیا، 125 اہلکار اور 25 کشتیاں 24 گھنٹے فیلڈ میں موجود ہیں، ریسکیو ٹیموں کے پاس 250 لائف جیکٹس، 50 رسیاں اور 50 لائف رنگ موجود ہیں۔
سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے تاہم 24 گھنٹوں میں سیلاب میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

اڑنے والی کاریں آزمائشی پرواز کے دوران آپس میں ٹکرا گئیں  

 مزید پڑھیں:عمران خان نے اے ٹی سی میں ویڈیو لنک کے بجائے خود پیش ہونے کیلئے درخواست دائر کر دی

 سیلابی ریلے کوٹری بیراج کی طرف بڑھنے لگے جس کے باعث روہڑی میں دریا کنارے قائم ڈی ایس پی آفس زیرِ آب آگیا اور دفتر کا تمام ریکارڈ دوسرے دفاتر منتقل کیا گیا۔

 نوشہرو فیروز میں کئی زمینداری بند ٹوٹ گئے، تحصیل مورو کے 5 دیہات میں پانی داخل ہوگیا، گاؤں غلام نبی بروہی میں کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔

افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دہشتگرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں:پاکستان

 گڈو بیراج پر پانی کی سطح میں کمی کے باوجود کچے کے علاقوں میں پانی کا دباؤ برقرار ہے جہاں فصلوں کو نقصان پہنچا۔

 لاڑکانہ میں عاقل آگانی لوپ بند پر سیلابی ریلا آگیا لیکن کچے سے لوگوں نے علاقہ چھوڑنے سے انکار کردیا۔

 ادھر دادو میں میہڑ سے ملحقہ کچے کے علاقے میں زمیں داری بندوں میں کٹاؤ سے کئی دیہات پانی کی لپیٹ میں آگئے ۔

 کندھ کوٹ میں سیلابی پانی سے 80 سے زائد دیہات پانی کی لپیٹ میں آگئے ہیں، قادر پور گیس فیلڈ سے گیس کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

 ادھر سجاول کے سیلاب متاثرین اپنے آشیانے کھو بیٹھے ہیں، لوگ اب بھوک، پیاس اور بیماریوں کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

 پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہو رہا ہے، سیلابی علاقوں میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔

 دریائے سندھ جہلم اور راوی میں پانی کا بہاؤ نارمل لیول پر ہے، چناب میں بھی پانی کا بہاو نارمل ہو چکا ہے، پنجند کے مقام پر بھی پانی کا بہاو نارمل ہے۔

 دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے ، سلیمانکی اور اسلام ہیڈ ورکس پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

 ڈیرہ غازی خان میں رودکوہیوں کا بہاو بھی نارمل ہے۔

  دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے،درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال ہے۔ پانی کی آمد 5لاکھ 3 ہزار 794 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 گڈو بیراج کے مقام پر پانی کا اخراج4 لاکھ 75 ہزار 341 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، 24 گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج کے مقام پر 77 ہزار 342 کیوسک کمی واقع ہوئی ہے۔

 وفاقی وزیر معین وٹو نے بتایا کہ دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، سطح مستحکم ہے، سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے مگر پانی کی سطح میں کمی جاری ہے۔

 تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے، منگلا ڈیم 96 فیصد بھر چکا، مزید 3.4 فٹ گنجائش باقی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ، توشہ خانہ 2میں بریت کیس فوری سننے کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: توشہ خانہ 2 میں بریت کیس فوری سننے کیلیے درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • سیلابی صورتحال:پنجاب کے علاقوں سے پانی اُترنا شروع ، سندھ کے بیراجوں پر دباؤ بڑھنے لگا، کچا ڈوب گیا
  • پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ،آئی سی سی کو خط
  • پنجاب یونیورسٹی میں مظاہرہ، پولیس نے متعدد طلبا گرفتار کرلیے
  • لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ویمنز ٹیمیں پہلے ون ڈے میچ میں مدمقابل
  • گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری
  • پاکستان کا اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ
  • محکمہ موسمیات نے آج رات سے 19 ستمبر تک مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی