ایران اسرائیل کشیدگی ،6 ممالک کی فضائی حدود بند ہونے سے بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (آن لائن) مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے مابین شدید کشیدگی کے باعث خطے کے فضائی راستے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی حملے اور اس پر ایرانی جوابی کارروائی کے بعد 6 ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کردی ہیں، جس کے اثرات عالمی ہوا بازی پر پڑنا شروع ہوگئے ۔6 ممالک کی فضائی حدود بند ہونے کے سب سے زیادہ اثرات بھارت پر پڑے ہیں جو پہلے ہی پاکستان کے ساتھ تناؤ کے بعد فضائی حدود کی پابندیاں بھگت رہا ہے۔ فضائی حدود کی بندش کے بحران نے بھارت کو بری طرح جکڑ لیا ہے۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق بھارتی ائرلائنز کو اپنے درجنوں بین الاقوامی اور اندرونِ ملک پروازوں کے رخ موڑنے پڑے ہیں، جبکہ متعدد پروازیں مکمل طور پر منسوخ کردی گئی ہیں۔ فضائی راستوں میں اس غیر متوقع تبدیلی کی وجہ سے کئی عالمی پروازوں کا رخ بدلنا پڑا۔ نیویارک، لندن، ٹورنٹو، ویانا، فرینکفرٹ، شارجہ، جدہ اور استنبول جیسے شہروں میں بھارتی پروازیں اتاری گئیں، جس سے مسافروں کو طویل انتظار اور الجھن کا سامنا کرنا پڑا۔ حالات یہاں تک پہنچے کہ امریکا سے بھارت جانے والی پروازوں نے کینیڈا کے ذریعے روس، منگولیا، چین اور بنگلادیش جیسے طویل راستوں کو اختیار کیا، جس کی وجہ سے 15 گھنٹے کی پرواز اب 18 گھنٹے سے زاید وقت لے رہی ہے۔پاکستان کی فضائی سرگرمیاں بھی کچھ حد تک متاثر ہوئی ہیں۔ ایران اور اسرائیل کی کشیدگی کے باعث نجف سے کراچی، باکو سے لاہور اور کراچی سے جدہ جانے والی کل 7 پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ اسی طرح کویت سے کراچی آنے والی غیر ملکی پروازیں 6 گھنٹے سے زاید تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ دبئی، شارجہ، استنبول، مسقط، فیصل آباد، سیالکوٹ اور ملتان کی جانب آنے اور جانے والی کئی پروازیں بھی ایک سے 5 گھنٹے کی تاخیر سے روانہ ہوئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے والی
پڑھیں:
یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں متوقع
برسلز(انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں لگائے جانے کا امکان ہے۔
یورپی یونین نے غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے کہا ہے کہ زمینی حملہ غزہ کی پہلے سے ہی سنگین صورتحال کو مزید بدتر کر دے گا، مزید ہلاکتیں اور مزید تباہی ہوگی۔
ان کا کہنا تھاکہ یورپی کمیشن میں غزہ جنگ بندی کے لیے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اقدامات پیش کیے جائیں گے جن میں تجارتی مراعات معطل کرنا، انتہاپسند اسرائیلی وزیروں اور پُرتشدد آبادکاروں پر پابندیاں لگانا شامل ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ان اقدامات سے واضح ہو جائے گا کہ یورپی یونین غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
Post Views: 5