باکو کسی بھی بیرونی طاقت کو ایران یا کسی اور ملک پر حملے کے لیے اپنی فضائی یا زمینی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ اس بات کا اظہار آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیحون بیراموف نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کا ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کو نشانہ بنانے کا عندیہ

بیراموف نے ایرانی فوجی کمانڈروں اور شہریوں کی ہلاکت پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ باکو کسی بھی بیرونی عنصر کو جارحانہ مقاصد کے لیے اپنی زمین یا فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

دوسری طرف عراقچی نے اسرائیلی فوجی حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہیں ایران کی قومی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

عراقچی نے کہا کہ ایسی اشتعال انگیزیاں عالمی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالتی ہیں اور ایران کو اپنے حق خود دفاع کے تحت سخت جواب دینے کا حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایرانی انٹیلی جنس ناکامی کا ممکنہ سبب بھارت ہو سکتا ہے، ڈاکٹر ماریہ سلطان

انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی حملوں بالخصوص پرامن جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی مذمت کرے جو تمام سرخ لکیریں پار کرنے کے مترادف ہے۔

جمعہ کی رات اسرائیل نے تہران اور اس کے گردونواح کے علاوہ نطنز، تبریز، اصفہان، اراک اور شیراز سمیت متعدد مقامات پر حملے کیے۔ تیل ابیب حکومت نے تہران اور اس کے قریب رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج نے ایران کے اعلیٰ فوجی افسران کو بھی ٹارگٹ کیا جس میں مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور اسلامی انقلابی گارڈز کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی شامل تھے۔

حملوں کے بعد اسلامی انقلاب کے رہبر آیت اللہ سید علی خامنائی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے ایران پر راتوں رات کیے گئے حملوں سے اپنے لیے ’تلخ اور دردناک‘ مقدر پر مہر لگا دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آذربائیجان اسرائیل ایران عراقچی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران عراقچی نے ایران کے لیے

پڑھیں:

جوہری پروگرام پر سفارتکاری اور باوقار مذاکرات کےحق میں ہیں: ایران

 

تہران (ویب ڈیسک) ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران ہمیشہ سفارت کاری اور مذاکرات کےحق میں رہا ہے۔

دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران جوہری پروگرام پر شفاف اور باوقار مذاکرات کا حامی ہے۔

ایرانی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ امریکا منصفانہ اور برابری کی بنیاد پر جوہری مذاکرات کے لیے تیار نہیں۔

عباس عراقچی نے کہا کہ جوہری مذاکرات کے لیے امریکا کی حالیہ پیش رفت باہمی مفادات کے لیے نہیں تھی، امریکا نے ابھی تک اپنے مطالبات ہی تھوپنے کی کوشش کی ہے۔

ایرانی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ امریکا کے ان مطالبات کے آگے مذاکرات کے مواقع نظر نہیں آتے۔

انہوں نے کہا کہ ایران مذاکرات کے لیے تیار تھا، ہے اور رہے گا، لیکن ہم کسی کے احکامات پر نہیں چلیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش، ایئر انڈیا سنگین مالی بحران سے دوچار، رائٹرز
  • پاکستان کی فضائی پابندی سے ایئر انڈیا کو شدید نقصان، چین سے فضائی راستہ حاصل کرنے کی کوششیں
  • فلسطینی پناہ گزیں کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے  میں 13 افراد شہید، متعدد زخمی
  • جنوبی لبنان میں صیہونی فورسز کا فضائی جارحیت، 13 افراد شہید، متعدد زخمی
  • ایران نے بھارتیوں کیلئے ویزا فری انٹری سہولت ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • ہم لبنان کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دینگے، شیخ نعیم قاسم
  • سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • ایران کو صرف باوقار اور باہمی مفاد پر مبنی مذاکرات ہی قبول ہیں، عباس عراقچی
  • جوہری پروگرام پر سفارتکاری اور باوقار مذاکرات کےحق میں ہیں: ایران