Express News:
2025-07-30@08:41:02 GMT

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT

اسلام آ باد:

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں بڑی کمی کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے یکم اگست سے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان ہے تاہم حتمی اعلان 31 جولائی کو وزیراعظم کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے7 پیسے تک کمی کا امکان ہے کیونکہ پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت میں 9 روپے7 پیسے اور ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت میں3 روپے73پیسے کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔

اسی طرح پیٹرول کی فی بیرل قیمت75.

27ڈالر سے کم ہو کر73.19 ڈالر پر آگئی ہے، پیٹرولیم پرپریمیم فی بیرل9.61ڈالر سے کم ہو کر6.74 ڈالر پر آگیا، کسٹمز ڈیوٹی 15روپے 33 پیسے سے کم ہو کر 14روپے 29 پیسے پر آگئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 168روپے 73پیسے  سے کم ہوکر 159روپے  66 پیسے ریکارڈ کی گئی ہے، ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ شامل کرکے پیٹرولیم کی قیمتیں مزید کم ہو سکتی ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ قیمتوں کے تعین کی حتمی ورکنگ 31 جولائی کو وزارت خزانہ کو بھجوایا جائے گا اور وزارت خزانہ ریونیو اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔

مزید بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری ہوگا جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی صورت میں بھی عوام کو ریلیف نہیں ملے گا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات سے کم ہو کی قیمت

پڑھیں:

عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری، فی کلو 175 روپے اضافی وصولی کے باوجود گھی مزید مہنگا کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق عوام کو 175 روپے زائد قیمت پر فروخت کیے جانے والے گھی کی قیمت میں مزید اضافہ، درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے کا اضافہ، فی کلوگرام قیمت 525 روپے تک جا پہنچی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں چینی کے بعد گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ شروع ہو گیا ہے، جس سے عوام کو مہنگائی کے ایک اور جھٹکے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

صدر کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن طاہر ثقلین بٹ کے مطابق درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد فی کلوگرام قیمت 525 روپے تک جا پہنچی ہے۔طاہر ثقلین بٹ نے بتایا کہ مختلف گھی ساز کمپنیاں قیمتوں میں مزید اضافے کے عندیے دے رہی ہیں، جس کے باعث بازار میں گھی کے نرخ آئندہ دنوں میں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے گھی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام لانا چاہیے، تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔کریانہ مرچنٹس کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بنا کر کمپنیاں ازخود نرخ بڑھا رہی ہیں، جس سے نہ صرف دکاندار متاثر ہو رہے ہیں بلکہ صارفین بھی شدید پریشان ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر مداخلت نہ کی گئی تو گھی کی قیمت 550 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ دوسری جانب ملک خوردنی تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے تک اضافی وصولی کا انکشاف ہواہے، وفاقی حکومت نے معاملے کا نوٹس لے لیا،جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مسابقی کمیشن کے ذریعے گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل مارکیٹ میں کوکنگ آئل کی قیمتوں میں25فیصد تک کمی ہوئی، عالمی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 25 فیصد تک کمی کے باوجود پاکستان میں اضافہ ہوا۔ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستانی عوام سے 150 سے 175 روپے فی کلو اضافی وصول کیے جارہے ہیں۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مقامی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں اضافے پر غور جاری ہے، ای سی سی معاملے پر غور کے بعد اہم فیصلے کرے گی۔اجلاس میں مسابقی کمیشن کے ذریعے گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا یکم اگست سے پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی ہونے والی ہے؟
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • یکم اگست سے پیٹرول اور ڈیزل سستا، لائٹ ڈیزل مہنگا ہونے کا امکان
  • عوام کے لیے خوشخبری، پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان
  • عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری
  • بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان
  • حکومتی دعوے کے باوجود چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 165 روپے پر نہ آسکی
  • گیس کی فی یونٹ قیمت میں 590 روپے کا ہوشربا اضافہ
  • واچ ڈاگ کی جانب سے پاکستان کی پیٹرولیم انڈسٹری کو جاری کیا جانے والا ’وائٹ پیپر‘کیا ہے؟ اور اس کا کتنا اثر ہوتا ہے؟