اسرائیل نے پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج کے 20 سے زائد اہم کمانڈرز شہید کرنے کا دعویٰ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے ایک تازہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران پر جاری فضائی حملوں کے دوران پاسدارانِ انقلاب سمیت ایرانی افواج کے 20 سے زائد اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنایا ہے۔
غیر ملکی میڈیا نے صیہونی افواج کے حوالے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اسرائلی فضائی حملے میں میں کئی اہم عسکری عہدے دار مبینہ طور پر ہلاک ہو چکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے تہران اور دیگر اہم علاقوں میں واقع کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، اسلحہ گوداموں اور فوجی ہیڈکوارٹرز پر کامیاب حملے کیے، جن کے نتیجے میں ایرانی فورسز کو شدید جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
تاہم ایرانی حکومت کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی اور سرکاری سطح پر صرف اتنا کہا گیا ہے کہ حملے جاری ہیں اور دفاعی نظام پوری طرح فعال ہے۔
ایرانی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حملوں کی نوعیت اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اسرائیلی حملے میں شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی اس وقت نیا موڑ اختیار کر گئی جب اسرائیلی فضائی حملوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت ملک کی اہم عسکری اور سائنسی قیادت شہید ہو گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ رات ایران کے درجنوں شہروں میں فضائی حملے کیے، جن میں تہران کے شمال مشرقی علاقوں میں دھماکوں کی گونج سنائی دی، جب کہ متعدد مقامات سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے گئے، ان حملوں کا ہدف پاسدارانِ انقلاب کا مرکزی دفتر بھی تھا، جسے شدید نقصان پہنچا۔
ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی شہید ہو گئے، ان کے ساتھ ساتھ معروف جوہری سائنسدان فرید عباسی اور محمد مہدی کے شہید ہونے کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر، میجر جنرل غلام علی راشد کی شہادت کی خبر بھی منظرِ عام پر آ چکی ہے، اسرائیلی حملے میں تہران کے ایک رہائشی علاقے کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں خواتین اور بچوں سمیت کئی افراد جان کی بازی ہار گئے۔
اسرائیل کے اس جارحانہ اقدام نے نہ صرف ایران بلکہ پورے خطے کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ حملے مشرقِ وسطیٰ میں ایک نئے، خطرناک باب کا آغاز ثابت ہو سکتے ہیں۔ ایران نے ان حملوں کا سخت جواب دینے کا عندیہ دیا ہے، جس کے بعد خطے میں جنگ کے خدشات مزید گہرے ہو گئے ہیں۔