بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی اسرائیل کے حق میں ریلی
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی اسرائیل کے حق میں ریلی نکالی گئی جس سے مودی حکومت کی مسلم دشمنی بے نقاب ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق انتہا پسند ہندوؤں نے ریلی میں نعرے لگائے کہ جو حماس کا یار ہے، وہ ہمارا غدار ہے، اسرائیل ہم تمہارے ساتھ ہیں، انتہا پسند ہندوؤں کی یہ ریلی درحقیقت بھارت اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے خفیہ گٹھ جوڑ کی عکاس ہے۔
ایسی نفرت انگیز ریلیاں بھارت کو اسرائیل کا "خاموش پارٹنر" نہیں بلکہ ایک فعال حمایتی کے طور پر پیش کرتی ہیں، غزہ کے بعد ایران میں معصوم لوگوں کے قتل پر خاموشی، مودی سرکار کی اسرائیلی ظلم کی پشت پناہی واضح کرتی ہے۔
بھارتی وزیراعظم مودی نے اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فون رابطہ قائم کیا، بھارتی وزیراعظم نے ایک بار پھر اسرائیلی جارحیت کی کوئی مذمت نہیں کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انتہا پسند
پڑھیں:
بڑھتے حادثات: مودی کی 11 سالہ کارکردگی کاپول کھول گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں مسلسل بڑھتے ہوئے حادثات نے مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا۔ ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے 11 سالہ دور حکومت میں ہونے والے حادثات محض خبریں نہیں بلکہ مودی کی ترجیحات کا عکس ہیں کیونکہ مودی راج میں عوامی تحفظ زوال پذیر ہے، نہ کوئی حفاظتی نظام نہ عوام کی فکر بلکہ مودی کی پوری سیاست نفرت اور تقسیم کرنے کی بنیاد پر کھڑی ہے۔ بھارت میں ریل گاڑیوں کے ٹکراؤ، پلوں کا دریا برد ہونا اور ہوائی جہازوں کا تباہ ہونا مودی کی قابلیت اور ترجیحات کو واضح کرتا ہے جن میں کم از کم 741 افراد ہلاک ہوئے۔ مودی کی توجہ کا مرکز نہ تو عوامی سلامتی اور نہ ہی بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ی ہے بلکہ مودی کی سیاست کا محور بھارتی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنانا، پاکستان کیخلاف جذبات بھڑکانا اور نفرت کو دوام دینا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جون 2023ء میں بالاسور کے ریل حادثے میں 296 شہری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ گجرات میں 2022ء میں پل گرنے سے 141 افراد جان سے گئے اور حالیہ 12 جون 2025ء کو احمد آباد کے فضائی حادثے میں 294 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت میں اس جدید طیارے کا ایسا مہلک حادثہ ہوا، جس کے بعد سوالات اٹھنا شروع ہوگئے ہیں کہ کیا بھارت کی ہوا بازی کی صنعت بھی اسی غفلت کا شکار ہو چکی ہے، جو ریلوے ، پل اور سڑکیں نگل چکی ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ ایک دہائی سے زاید عرصے میں بی جے پی حکومت نے اپنی پوری توجہ بنیادی سہولیات سے ہٹا کر سیاسی تشہیر، مذہبی منافرت اور پاکستان کے خلاف سازشوں پر مرکوز کر رکھی ہے۔ مودی حکومت نے ریلوے کو جدید بنانے کے دعوے تو بہت کیے مگر حادثات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سال 2024-25 میں ریلوے کے 81 حادثات رپورٹ ہوئے۔ پٹڑیوں اور نظام کی مرمت نظر انداز جبکہ ووٹ بینک کو بڑھانے کیلیے بلٹ ٹرین منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کردیے گئے۔ بھارت میں ہمیشہ سے اقلیتوں کیخلاف بیانیے ترتیب دیے گئے، مودی کی جنگ میں اصل دشمن نہ غربت تھی، نہ بے روزگاری اور نہ بنیادی ڈھانچوں کی زبوں حالی بلکہ وہ اقلیتیں جو ہمیشہ سے بھارت کا حصہ رہی ہیں، انہیں خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس پورے رویے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارتی نظام کمزور، غفلت و لاپروائی کے باعث بے لگام ہوچکا ہے۔