حافظ آباد: 14 سالہ ذہنی و جسمانی معذور لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی، 6 ماہ کی حاملہ ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں 14 سالہ ذہنی و جسمانی معذور لڑکی کو مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا، متاثرہ بچی کو طبیعت کی خرابی کے باعث اسپتال لایا گیا جہاں میڈیکل چیک اپ کے دوران اس کے 6 ماہ کی حاملہ ہونے کا انکشاف ہوا۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی پیدائشی معذور ہے جو بولنے، سننے اور چلنے پھرنے سے قاصر ہے جب کہ ذہنی طور پر بھی مکمل طور پر معذور ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق والدین نے کہا وہ غریب اور ان پڑھ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، بیٹی کی جسمانی حالت کے باعث انہیں اس واقعے کا علم نہ ہو سکا۔
واقعہ کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ملزم محمد جاوید نے 6 ماہ قبل محلہ حسین آباد میں مبینہ طور پر بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعہ کے بعد وہ روپوش ہو گیا۔
متاثرہ خاندان کی جانب سے 14 جون 2025 کو تھانہ سٹی حافظ آباد میں کارروائی کے لیے درخواست دی گئی، جس پر 15 جون کو مقدمہ نمبر 1152/25 باضابطہ طور پر تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 376 (iii) کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر میں رانا سلطان محمود مدعی نامزد کیے گئے ہیں، ڈی پی او حافظ آباد نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی سٹی سرکل کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور نامزد ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کردی۔
پولیس حکام کے مطابق، ملزم کو آئندہ 48 گھنٹوں میں گرفتار کر لیا جائے گا، جبکہ متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے،
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہمیں بچا لیں اس سے پہلے کے مار دیا جائے، 22 سالہ لڑکی نے ایسا کیوں کہا؟
گزشتہ کئی روز سے غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں مسلسل اضافہ نظر آرہا ہے، کسی کو مارنے کے بعد اس کی خبر بنی تو کوئی ایسا بھی ہے جو مرنے سے پہلے تحفظ مانگ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج، مشتبہ شخص گرفتار
کراچی سے تعلق رکھنے والی لڑکی جس نے پسند کی شادی کررکھی ہے، کی جان کو خطرہ لاحق ہے اور مسلسل غیرت کے نام پر قتل کی خبروں نے اس کو بھی خوفزدہ کردیا ہے۔
کراچی کے علاقے ڈالمیا شانتی نگر کی رہائشی 22 سال کی کومل اور 24 سال کے زبیر کو لڑکی کے خاندان سے خطرہ ہے، یہ الزام خود کومل نے اپنے گھر والوں پر لگایا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پسند کی شادی جرم بن گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گھر والے ہماری جان کے دشمن بن گئے ہیں۔
کومل کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنی مرضی سے پسند کی شادی کی، کوئی جرم نہیں کیا، گھر والوں نے اغوا کے جھوٹے مقدمے درج کروائے ہیں جو عدالت نے سی کلاس قرار دیے ہیں، ہمیں عدالت بھی جانے نہیں دیا جا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور میں فائرنگ، پسند کی شادی کرنیوالا جوڑا ہلاک
متاثرہ لڑکی نے تحفظ کے لیے وزیراعظم، وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ سے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تحفظ نہ ملا تو ہمیں بھی بلوچستان کے جوڑے کی طرح مار دیا جائے گا، میرے گھر والے مالی و سیاسی طور پر طاقتور ہیں، خدارا میری مدد کریں، ورنہ ایک اور بیٹی جان سے جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اغوا کا مقدمہ پسند کی شادی جان کو خطرہ غیرت کے نام پر قتل کراچی کومل لڑکی کی فریاد وی نیوز