حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے،حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے جائیں، اسرائیل بدمست ہاتھی بن چکا ہے جس سے پورے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہے۔جماعت اسلامی کی نومنتخب مجلس شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ جماعت اسلامی اور پوری پاکستانی قوم ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے۔مجلس شوریٰ کا 3 روزہ اجلاس منصورہ میں جاری ہے۔ اجلاس میں ملک بھر سے منتخب اراکین شرکت کررہے ہیں۔ قبل ازیں90 سے زاید مردوخواتین اراکین شوریٰ نے حلف اٹھایا اور ایران کے حق میں اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف متفقہ قرارداد پاس کی۔ امیر جماعت مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید مودودیؒ نے 65ء کی جنگ کے دوران ایوب خان سے اختلافات بھلا کر حکومت کا ساتھ دیا تھا۔ جماعت اسلامی نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں بانی جماعت کی سنت تازہ کی اور موجودہ حکومت سے اختلافات ایک جانب رکھتے ہوئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ قابل افسوس و مذمت ہے، جماعت اس صورتحال میں بھی کردار ادا کرے گی، حکومت کو ایران کی حمایت میں اقدامات کرنے ہوں گے۔ ایران،حماس کے لیے بھی ایک بہت بڑی قوت ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایران کے حق میں پاس ہونے والی قرارداد کی ستائش کی اور کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی اسرائیل کو ریاست تسلیم نہ کرنے کی بات بھی احسن اقدام ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیل فلسطین میں تاریخ انسانی کے بدترین مظالم ڈھا رہا ہے، اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی پر عالمی برادری، اقوام متحدہ اور بالخصوص اسلامی ممالک کی حکومتوں اور او آئی سی کی خاموشی افسوس ناک ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے اہل غزہ کو صہیونی دہشت گردی سے بچانے میں قائدانہ کردار ادا کرے۔ اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکا کو واضح پیغام دیا جائے کہ مسلمانوں اور انسانیت کے خلاف دہشت گردی بند کی جائے۔ فلسطینیوں کو خوراک، ادویات اور امداد پہنچانے کا فوری بندوبست کیا جائے۔مسئلہ کشمیر پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے جماعت اسلامی کا دیرینہ موقف دہرایا اور کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔ مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے کسی قسم کے مذاکرات قبول نہیں کیے جائیں گے۔ پاکستان ہندوتوا نواز مودی حکومت کے گھناؤنے عزائم کو پوری دنیا میں بے نقاب کرے۔ اسرائیل، بھارت اور امریکا شیطانی تکون ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے۔ جماعت کی قیادت اور کارکنان معاشرے میں تبدیلی کے لیے اپنے آپ کو ہر لحاظ سے تیار رکھیں۔ ہمیں اپنے دائرے میں رہ کر دوسرے دائروں تک رسائی حاصل کرنی ہے۔ انہوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مراعات یافتہ طبقہ کو نوازا اور عوام کو چاروں طرف سے گھیر کر مارا گیا ہے۔ کرپشن، سود کے خاتمے اور عام افراد کو سہولتیں دیے بغیر معیشت میں بہتری نہیں آئے گی۔
لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی ایران کی کہا کہ
پڑھیں:
حکومت پاکستان ایران کو ہر قسم کی دفاعی مدد فراہم کرے، جماعت اسلامی
لاہور:جماعت اسلامی نے حکومت پاکستان سے ایران کی سلامتی اور دفاع کیلئے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس امیر جماعت حافظ نعیم الرحمٰن کی زیر صدارت لاہور میں جاری ہے جس میں ملک بھر سے اراکین شوریٰ شریک ہیں۔
اجلاس کے دوران ایران پر اسرائیل کے بلاجواز حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں اسلامی ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کریں اور متفقہ موقف اختیار کریں تاکہ اسرائیلی تسلط کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔
قرارداد میں اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس کے جارحانہ عزائم پورے خطے کے لیے ناسور بن چکے ہیں۔
جماعت اسلامی نے ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان ایران کی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مسلمان ممالک اسرائیل کیخلاف متفقہ موقف اختیار کریں اور متحد ہو کر اسرائیلی تسلط کا خاتمہ کریں، اسرائیلی جارحیت کا علاج آپس کے اختلافات بھلا کر متحد ہونے میں ہے، نومنتخب مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس تین روز تک جاری رہے گا۔