قم، حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے دفاعی نظام پر متعدد حملہ آور ڈرونز تباہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
صوبائی کرائسسزمنیجمنٹ ہیڈ کوارٹر کے ترجمان نے بھی معارف ریڈیو ٹرانسمیٹر یا اس کے آس پاس کے کمپلیکس کو نقصان پہنچانے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ فورسز اور ملازمین مکمل صحت مند ہیں۔ گورنرصوبہ قم کے سیاسی اور سیکورٹی امور کے نائب اور بحران سے نمٹنے کے مرکزی دفتر کے ترجمان نے بتایا ہے کہ حالیہ چند گھنٹوں میں صیہونی حکومت کے کئی ڈرون حملوں کو کامیابی سے پسپا کر دیا گیا ہے۔ کرائسز مینجمنٹ ہیڈکوارٹر کے ترجمان مرتضی حیدری نے بتایا کہ چند گھنٹے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے یونٹوں نے حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے دفاعی نظام پر حملہ کرنے والے متعدد حملہ آور ڈرونز کو تباہ کر دیا، اس آپریشن میں کوئی انسانی جانی یا اہم نقصان نہیں ہوا اور لانچروں میں سے صرف ایک کو معمولی نقصان پہنچا جس کی فوری مرمت کر دی گئی۔
صوبائی کرائسسزمنیجمنٹ ہیڈ کوارٹر کے ترجمان نے بھی معارف ریڈیو ٹرانسمیٹر یا اس کے آس پاس کے کمپلیکس کو نقصان پہنچانے کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ فورسز اور ملازمین مکمل صحت مند ہیں اور ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، یقین رکھیں کہ فوج، سپاہ پاسداران، پولیس فورس اور دیگر سیکورٹی فورسز میں پوری طرح تیار ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سلامتی اور وقار کا دفاع کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے ترجمان
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔