مشعال ملک نے عالمی برادری کی خاموشی پر سخت سوالات اٹھا دیے
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور انسانی حقوق کی علمبردار مشعال ملک نے ایک ویڈیو بیان میں عالمی برادری کی خاموشی پر سخت سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی دنیا انصاف اور امن کی بات تو کرتی ہے، مگر جب غزہ، کشمیر یا فلسطین میں معصوموں پر بم برسائے گئے، تو انسانیت کیوں خاموش رہی؟”
انہوں نے کہا کہ آج اسرائیلی عوام انصاف مانگ رہی ہے لیکن کیا کسی کو وہ چیخیں یاد ہیں جو فلسطینی بچوں کی لاشوں سے بلند ہوئیں؟ان کا مزید کہنا تھا کہ جب انصاف کا ترازو جھک جائے، تو امن صرف ایک دھوکہ رہ جاتا ہے۔
ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدہ کرنا چاہیے اور وہ کرینگے؛ ڈونلڈ ٹرمپ
مشعال ملک نے دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت ہے کہ ہم صرف دیکھنے والے نہ رہیں بلکہ حق، سچ اور انسانیت کے ساتھ کھڑے ہوں۔خون کا رنگ سب کا ایک جیسا ہوتا ہے، چاہے وہ کسی فلسطینی کا ہو یا کسی اسرائیلی کا۔مظلوم کی چیخیں قوم اور مذہب نہیں دیکھتیں، صرف انصاف مانگتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ماں کا دکھ ایک جیسا، ہر آنکھ کا آنسو ایک جیسا ہوتا ہے۔
مشعال ملک کے مطابق امن کی بنیاد صرف انصاف پر ہو سکتی ہے، طاقت پر نہیں۔
ان کا زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کشمیری ہوں یا فلسطینی، مظلوم کا ساتھ دینا انسانیت کا تقاضا ہے۔مشعال ملک نے اپنے جذباتی پیغام میں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے سوال اٹھایا کہ دوہرا معیار انصاف کو قتل کرتا ہے، کیا دنیا تیار ہے اپنی خاموشی کا حساب دینے کو؟
ایران کا اسرائیل پر ایک اور حملہ ، 50 بیلسٹک میزائل داغ دیئے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مشعال ملک نے
پڑھیں:
اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم سے عالمی امن کو شدید خطرہ لاحق ہے: ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ترک صدر رجب طیب اردوان نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کے لیے شدید خطرہ ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کے لیے شدید خطرہ ہیں۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں نے خطے کی سلامتی کو خطرات میں ڈال دیا ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی نہ روکی گئی تو غزہ اور پوری دنیا کا امن تباہ ہوجائے گا، مسلمان ملکوں کی طرف سے قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی قابل ستائش ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل سمجھتا ہے کہ اس سے کوئی نہیں پوچھ سکتا، کھلی جارحیت اور جرائم پر صہیونی حکومت کو رعایت نہیں دی جاسکتی، اسرائیل کی جارحیت ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر تک پہنچ گئی۔
ترک صدر نے کہا کہ امید ہے آج کے اجلاس میں پوری دنیا کے لیے واضح پیغام جاری کیا جائے گا، نیتن یاہو فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے میں افراتفری پھیلانے پر عمل پیرا ہے۔