Daily Mumtaz:
2025-08-01@12:06:45 GMT

کاجول کے بچوں کو ان کے کونسے کردار نہیں پسند؟

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

کاجول کے بچوں کو ان کے کونسے کردار نہیں پسند؟

اداکارہ کاجول کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں کو ان کی رونے دھونے والی فلمیں پسند نہیں ہیں۔

بالی وڈ میں تین دہائیوں سے زائد عرصے سے صفِ اول کی اداکارہ رہنے والی کاجول اب پہلی بار ایک نئے تجربے سے گزر رہی ہیں۔

ان کی آنے والی فلم’ ماں‘ ان کے کیریئر کی پہلی ہارر فلم ہے، کاجول نے اپنے کرئیر میں ہارر کے علاوہ ہر میدان میں طبع آزمائی کی ہے لیکن وہ اب پہلی بار کسی خوف پر مبنی فلم میں کام کرنے جارہی ہیں۔

کاجول گزشتہ 10 برس میں صرف آٹھ فلموں میں نظر آئی ہیں، اس لیے کسی بھی پروجیکٹ کے لیے ہاں کہنا ان کے لیے ایک اہم فیصلہ ہوتا ہے۔

ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب ’ماں ‘ کا اسکرپٹ ان کے پاس آیا تو وہ مجھے فوراً پسند آگیا کیونکہ انہیں خود بھی ہارر کہانیاں بہت پسند ہیں ۔

فلم کا خوفناک ٹریلر ریڑھ کی ہڈی میں سنسنی پھیلانے کے لیے کافی ہے، ٹریلر میں فلم کے انتہائی خوفناک ہونے کی کہانی جھلک جاتی ہے۔

فلم ایک ماں کے گرد گھومتی ہے جس میں وہ اپنے بچوں کو شیطانی قوتوں سے بچاتی ہے۔

کاجول کا کہنا ہے کہ ان کے بچے نیسا اور یوگ فلم کا ٹریلر دیکھ چکے ہیں اور انہیں امید ہے کہ بچے فلم بھی دیکھیں گے۔

تاہم کاجول نے کہا کہ نیسا کو ہارر فلمیں پسند نہیں ہیں لیکن امید ہے وہ یہ فلم ضرور دیکھے گی۔

جب کاجول سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے بچے ان کے کام پر رائے دیتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ میرے بچے بہت صاف گو ہیں، وہ مجھے روتا ہوا نہیں دیکھ سکتے، وہ چاہتے ہیں کہ میں ویسی فلمیں کروں جو ان کے پاپا کرتے ہیں جیسے کہ گول مال وغیرہ۔

وہ چاہتے ہیں کہ میں ایسی فلمیں کروں جن میں صرف ہنسی ہو، کوئی نہ روئے، کوئی گلیسرین استعمال نہ ہو، اور میرے ساتھ کچھ بھی نہ ہو، میں سوچتی ہوں کہ پھر یہ کیسی فلم ہوگی  جس میں میرے ساتھ کچھ نہ ہو اور مجھے کچھ کرنا ہی نہ پڑے تو پھر میں اس فلم میں  کیا کروں گی ؟

ہارر فلم کرنے کی وجہ ؟

کاجول نے کہا کہ وہ 16 برس کی عمر سے ہی فلموں میں کام کررہی ہیں، انہوں نے پوری دنیا گھومی ہے اور انہیں رات 4 بجے بھی سڑکوں پر گھومنے سے ڈر نہیں لگتا ، اس لیے وہ آرام سے کسی بھی ہارر مووی میں کام کرسکتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 90 کی دہائی میں ہارر فلموں کے اچھے اسکرپٹ نہیں ہوتے تھے اس وجہ سے اس دور میں اچھی ہارر فلمیں نہیں بن سکیں، اب چونکہ ہارر فلموں کو پذیرائی مل رہی ہے تو وہ اس یونرا میں کام کررہی ہیں۔

فلم کا ٹائٹل ’ماں‘ کیوں ؟

کاجول کا کہنا تھا کہ اس فلم میں لفظ ماں سے جو کچھ بھی نکل سکتا ہے وہ ملے گا ، چاہے وہ کسی کی ماں ہو، چاہے کالی ماں دیوی ہو یا پھر وہ ماں جو اپنے بچوں کو کسی آفت سے بچاتی ہے، یہی اس فلم کی تھیم ہے اور اسی وجہ سے لفظ ماں جیسا طاقتور لفظ اس فلم کا ٹائٹل رکھا گیا ہے۔

کم فلمیں کرنے کی وجہ:

کاجول کا کہنا تھا کہ وہ صرف ٹائم پاس کرنے کے لیے فلمیں سائن نہیں کرتیں، صرف اس صورت میں فلم سائن کرتی ہیں جب اس کا اسکرپٹ انہیں پسند آئے، بہت سے اداکار ایسے ہیں جو فارغ ہوتے ہیں تو کسی فلم کے لیے ہاں کردیتے ہیں جو ان کے کرئیر پر برا اثر چھوڑتا ہے۔

پاپا رازیوں سے تنگ کیوں ؟

ان کا کہنا تھا کہ پاپارازیوں کی کسی بھی شخص کی پرسنل اسپیس کا احترام کرنا چاہیے، جب ہم کسی شخص کے آخری رسومات میں بھی شرکت کرتے ہیں تو پاپارازی ہمیں مسکراتے ہوئے پوز دینے کا کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی پاپارازی مسلسل ہمارا پیچھا کرتے رہتے ہیں کہ ہم کہاں جارہے ہیں اور کیا کررہے ہیں، اس سے ہماری پرسنل لائف ڈسٹرب ہوتی ہے اور ہم پولیس کو بھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہمیں ان پاپارازیوں سے بچائیں  

فلم’ ماں‘ حالیہ برسوں میں کاجول کی دوسری فلم ہے جس میں ماں ہونے کا کردار مرکزی حیثیت رکھتا ہے، اس سے قبل انہوں نے’ ہیلی کاپٹر ایلا‘ میں ایک پروٹیکٹو ماں کا کردار ادا کیا تھا۔
فلم ’ماں‘، جسے وِشال فریا نے ہدایت دی ہے، اس میں کاجول کے ساتھ رونیت رائے اور اندرنیل سینگپتا بھی شامل ہیں، یہ فلم 27 جون کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ کاجول کا کہنا ہارر فلم انہوں نے بچوں کو میں کام کے لیے ہیں کہ فلم کا اس فلم

پڑھیں:

مستونگ واقعہ ،پسند کی شادی کرنیوالوں کی جان کس طرح لی گئی ،انکشاف سے ہلچل مچ گئی

پنجگور (نیوز ڈیسک) گزشتہ روز پولیس نے بتایا تھا کہ منگل کو بلوچستان میں مستونگ کے علاقے لکپاس میں پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی کو 15 سال بعد غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا، اب قتل ہونے والے شعیب انور کے والدین کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔

کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی 27 سالہ لڑکی سے پسند کی شادی کرنے والے 28 سالہ شعیب انور کے والدین نے ویڈیو میں کہا ہے کہ شعیب اور بہو کو صمد نے دھوکے سے بلا کر قتل کیا۔مقتول شعیب کے والدین اور بچے

انھوں نے کہا قاتل کیک لے کر آیا تھا، جسے شعیب اور بچے کھا رہے تھے کہ انھیں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، والد نے بتایا کہ قاتلوں میں لڑکی کا بھائی صمد، سوتیلا بھائی شاہ ولی اور چچا حسن علی شامل تھے۔

والدین کا کہنا تھا کہ شعیب اور اس کی بیوی نے 15 سال قبل پسند کی شادی کی تھی، بہو حاملہ تھی اس لیے ڈیلیوری کے نام پر بلا کر انھیں قتل کر دیا گیا، قتل کے وقت دونوں کمسن بچے بھی ماں باپ کے ساتھ موجود تھے۔

والدین نے دہائی دی ہے کہ قاتلوں نے حاملہ خاتون اور بچوں کی بھی پرواہ نہ کی، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس حکام نے بتایا تھا کہ بھائیوں نے اپنی حاملہ بہن اور بہنوئی کو کھانے پر بلا کر قتل کیا، یہ واقعہ منگل کی صبح لکپاس میں پرانا کسٹم آفس کے قریب ہوٹل میں پیش آیا تھا۔ مقتول لڑکے محمد شعیب انور کا تعلق پنجگور کےعلاقے چتکان سے تھا، جس نے پندرہ سال سال قبل کوئٹہ ہزار گنجی کی رہائشی لڑکی سے عدالت کے ذریعے پسند کی شادی کی تھی۔

پولیس نے غیرت کے نام پر قتل کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

https://dailymumtaz.com/wp-content/uploads/2025/08/mastung-shoaib-parents.mp4 Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • مستونگ واقعہ ،پسند کی شادی کرنیوالوں کی جان کس طرح لی گئی ،انکشاف سے ہلچل مچ گئی
  • چائے یا کافی، لوگ کس مشروب کو زیادہ پسند کرتے ہیں؟
  • اخلاق کریمانہ، تربیت اطفال کی بنیاد
  • ڈی این اے نے 40 سالہ شادی کا پول کھول دیا: بچے کسی اور کے نکلے
  • آسٹریلیا؛ 16 سال سے کم عمر بچوں پر یوٹیوب اکاؤنٹ بنانے پر پابندی؛ خلاف ورزی پر جرمانہ
  • سال 2026 میں 12 سال سے کم عمر بچوں کو حج پرجانے کی اجازت نہیں ہو گی
  • کتنے سال کے بچوں کو حج پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی؟ وزیرِ مذہبی امور نے بتا دیا
  • روس میں 8.8 اعشاریہ شدت کے زلزلے کے بعد کونسے ممالک سونامی کی زد میں آگئے ہیں؟
  • بانی پی ٹی آئی کے بچے پاکستان آئیں گے کسی کو اس میں شک نہیں ہونا چاہیے: شیخ وقاص
  • جمہوریت میں اپوزیشن کا کردار ختم ہو تو وہ شہنشاہت ہے، بیرسٹر گوہر