قومی اسمبلی اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث جاری ہے جس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے نان فائلرز شہریوں پر طنزیہ جملے کہے جنہیں سن کر اسپیکر ایاز صادق بھی مسکراتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ رسم ہے کہ ہمیشہ ہم تقریریں کرتے ہیں،  ہم بجٹ کا سہارا لیتے ہیں، تمام امور پر روشنی ڈالی جاتی یے، ہم آئسولیشن میں تو بالکل نہیں، اس سال کا بجٹ جنگوں کے سائے تلے بننا والا بجٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سال کا بجٹ بدلتی ہوئی ایشاء اور دنیا کی صورتحال کا بجٹ ہے، ہمیں کسی بھی وقت کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے، ذاتی مسائل سے نکل کر ملکی اور جغرافیائی صورتحال پر زیادہ توجہ مرکوز ہونی چاہئے۔

عبد القادر پٹیل نے کہا کہ شاید حکومتی بینچوں میں یہ خوش فہمی ہے کہ پیپلز پارٹی ہر چیز کو سپورٹ کر جائے گی، ایسا بالکل بھی نہیں ہے، کسی ایسی چیز کو سپورٹ کرنے نہیں جارہے جو عوام اور ملکی مفاد کے خلاف ہو۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہی صرف بجٹ پر فوکس کر کے ہی چلتے رہیں گے تو یہ ممکن نہیں، اس سال کا بجٹ متقاضی ہے، ہمیں کسی بھی وقت کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں ذاتی مسائل سے نکل کر چھوٹی سوچ سے نکل کر ملک کی جغرافیائی صورتحال کو دیکھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ  کیا حکومتی بنچوں کو پتہ ہے کہ 114 سی کیا ہے؟ یہ 114 سی نا اہل افراد ہیں، اس بار کہا گیا ہے کہ یہ 114 سی بینکوں میں اکاؤنٹس نہیں کھلوا سکتے، اپنے ہی اکاؤنٹس سے یہ پیسے نہیں نکلوا سکتے، یہ اسٹاک مارکیٹ میں نہیں جا سکتے۔

قادر پٹیل نے کہا کہ یہ آرٹیکل 23 اور 18 کی شخصی آزادی کی تو خلاف ورزی ہے ہے، یہ منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں بیچ نہیں سکتے، خرید نہیں سکتے، ان کے اکاؤنٹس سیز ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی آربٹری پرسنٹیج خیالی پرسنٹیج سیٹ کی گئی ہے،  اس میں کچھ چیزیں لکھنا بھول گئے ہیں جو نان فائلرز کے لیے لکھی جا سکتی ہیں، اگر یہ رشتہ مانگیں گے تو ان کو کوئی رشتہ نہیں دے گا، یہ سموسے خریدیں گے تو ان کو ساتھ میں چٹنی نہیں ملے گی، چلتے ہوئے یہ دو پیروں کا استعمال نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک پیر کا استعمال کر کے لنگڑا کر چلیں گے تاکہ دور سے پتہ چلے کہ یہ نان فائلر جا رہا ہے۔

عبدالقادر پٹیل کے نان فائلرز پر طنزیہ جملے، اسپیکر ایاز صادق بھی تقریر سن کر مسکراتے رہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نان فائلرز نے کہا کہ کسی بھی کا بجٹ

پڑھیں:

الیکشن کمیشن میں تقرر کا معاملہ‘ اسپیکر قومی اسمبلی کا کمیٹی بنانے سے انکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (صباح نیوز) چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے انکار کردیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دے دیا، جس میں انہوں نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے صاف انکار کردیا ہے۔ اسپیکر نے اپنے جواب میں واضح کیا کہ کمیٹی وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی باہمی مشاورت سے ہی تشکیل دی جاسکتی ہے، آئینی طریقہ کار کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر کو براہ راست کمیٹی بنانے کا اختیار حاصل نہیں، اس لیے وہ اس مطالبے پر عمل نہیں کرسکتے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کیلیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی :قادر پٹیل کے نان فائلرز سے متعلق پالیسی پر طنزیہ جملے،  سپیکر بھی مسکراتے رہے 
  • نان فائلرز کو کوئی رشتہ نہیں دے گا، سموسے خریدیں تو ساتھ چٹنی نہیں ملے گی،قادر پٹیل کے نان فائلرز سے متعلق پالیسی پر طنزیہ جملے
  • سولر کی درآمد پر 18 فیصد ڈیوٹی کو تسلیم نہیں کریں گے،قادر پٹیل
  • سولر کی درآمد پر 18 فیصد ڈیوٹی کو تسلیم نہیں کریں گے: قادر پٹیل
  • سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی روابط اور خطے کی صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا
  • الیکشن کمیشن میں تقرر کا معاملہ‘ اسپیکر قومی اسمبلی کا کمیٹی بنانے سے انکار
  • اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دیدیا
  • الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، اسپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا
  • سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا خالدہ راؤ کے والد کے انتقال پر اظہارِ تعزیت