data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جنیوا (صباح نیوز)اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے غزہ کی تباہ حال سرزمین پر پھیلتی قحط سالی اور انسانی المیے سے متعلق ایک اور ہولناک انتباہ جاری کیا ہے، خاص طور پر بچوں کی حالت زار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس وقت وہاں خوراک، پانی اور طبی سہولیات کی شدید کمی ہے اور یہ صورتحال لمحہ بہ لمحہ مزید اندوہناک ہوتی جا رہی ہے۔یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر جو ان دنوں جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں موجود ہیں، نے غزہ کے حالات کو خوفناک، تاریک اور نہایت ظالمانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی خاندان روزانہ اس چیلنج سے دوچار ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو ایک وقت کا کھانا بھی فراہم کر سکیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں آنے والے بم اور میزائل خوراک سے کہیں زیادہ ہیں۔ایلڈر نے ترک خبررساں ادارے اناطولیہ سے گفتگو میں کہا کہ 2 مارچ کو غزہ کی سرحدی گزرگاہیں بند کرنے کے بعد سے قابض اسرائیل کے محاصرے نے 24 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو دانستہ طور پر قحط کی طرف دھکیل دیاہے اور اقوام متحدہ اس ظالمانہ پالیسی کو جبری ہجرت کی تیاری قرار دے چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک عارضی جنگ بندی کی امید نے چند دنوں کے لیے تھوڑا سا سکون بخشا تھا، جب کچھ انسانی امداد، پانی اور خوراک کی آمد ممکن ہوئی۔ مگر یہ سہارا جلد ہی دوبارہ ایک بدترین محاصرے میں بدل گیا اور یوں غزہ ایک بار پھر بھوک، بمباری اور بے گھر ہونے کے دردناک چکر میں جا پھنسا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

گائے،بھینس اورگائے کے گوشت کو پہچانناہواآسان،خیبرپختونخواحکومت نے جدید لیبارٹری قائم کردی

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)خیبرپختونخواحکومت نے گوشت کے معیار کا پتہ چلانے کیلئے جدید لیبارٹری قائم کردی۔رپورٹ کے مطابق بھینس اور گائے کے گوشت کی آڑ میں گدھے کا گوشت فروخت کرنے والے اب ہوجائیں ہوشیار کیونکہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے ایک ایسی لیبارٹری بنالی ہے جس سے کچھ سیکنڈز میں گوشت کے معیار کا پتہ چل سکے گا۔

خیبرپختونخوا حکومت نے خوراک کے تجزیے کیلئے جدید لیباریٹری متعارف کی ہے، جہاں اشیائے خوردونوش کے نمونوں کی سائنسی بنیادوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے تحت کام کرنے والی اس لیبارٹری میں دودھ، پانی، مصالحے، مشروبات اور خاص طور پر گوشت کے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چل سکے گا یہ گوشت گدھے کا یا بھینس اور گائے کا ہے۔

(جاری ہے)

لیب میں جدید تجزیاتی مشینری نصب کی گئی ہے، جن میں ایف ٹی آئی آر، ایچ پی ایل سی اور یو ایچ پی ایل سی جیسے عالمی معیار کے آلات شامل ہیں، یہ سہولت روزانہ 1500 سے زیادہ خوراکی نمونوں کی جانچ کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہر رپورٹ کو ڈیجیٹل نظام کے تحت محفوظ کیا جاتا ہے۔فوڈ اتھارٹی حکام کے مطابق اس لیب کے قیام سے خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور مضر صحت اشیاء کی بروقت نشاندہی میں مدد ملے گی۔ حکام نے کہا کہ یہ سہولت صوبے میں محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر صیہونی جارحیت جاری، امداد کے منتظر 2 فلسطینوں سمیت 15 افراد شہید، 70 زخمی
  • برٹش ایشیائی کمیونٹی کے لیے قابلِ فخر لمحہ، عطا الحق کو 10ملین میل پروجیکٹ کا برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا، ہاوس آف لارڈز کی شاندار تقریب میں منیشا کوئرالہ مہمان خصوصی
  • گدھے کا گوشت بیچنے والے اب ہوجائیں ہوشیار
  • گائے،بھینس اورگائے کے گوشت کو پہچانناہواآسان،خیبرپختونخواحکومت نے جدید لیبارٹری قائم کردی
  • خیبرپختونخوا: گوشت کے معیار کا پتہ چلانے کیلئے جدید لیبارٹری قائم
  • غزہ میں بھوک کا راج ہے!
  • غزہ: جنگ میں وقفوں کے باوجود انسانی حالات بدستور اندوہناک
  •  بھوک سے بلکتے فلسطینی بچوں کی آہوں نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ دیا، شیری رحمن  
  • غزہ میں غذائی قلت ،میری بیٹی کو بچا لیں ،ماں کی دنیا سے فریاد
  • ملک میں مزید بارشوں کی پیشگوئی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا الرٹ جاری