غزہ میں بھوک و افلاس کی صورتحال مزید اندوہناک ہونے لگی‘یونیسف
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جنیوا (صباح نیوز)اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے غزہ کی تباہ حال سرزمین پر پھیلتی قحط سالی اور انسانی المیے سے متعلق ایک اور ہولناک انتباہ جاری کیا ہے، خاص طور پر بچوں کی حالت زار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس وقت وہاں خوراک، پانی اور طبی سہولیات کی شدید کمی ہے اور یہ صورتحال لمحہ بہ لمحہ مزید اندوہناک ہوتی جا رہی ہے۔یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر جو ان دنوں جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں موجود ہیں، نے غزہ کے حالات کو خوفناک، تاریک اور نہایت ظالمانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی خاندان روزانہ اس چیلنج سے دوچار ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو ایک وقت کا کھانا بھی فراہم کر سکیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں آنے والے بم اور میزائل خوراک سے کہیں زیادہ ہیں۔ایلڈر نے ترک خبررساں ادارے اناطولیہ سے گفتگو میں کہا کہ 2 مارچ کو غزہ کی سرحدی گزرگاہیں بند کرنے کے بعد سے قابض اسرائیل کے محاصرے نے 24 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو دانستہ طور پر قحط کی طرف دھکیل دیاہے اور اقوام متحدہ اس ظالمانہ پالیسی کو جبری ہجرت کی تیاری قرار دے چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک عارضی جنگ بندی کی امید نے چند دنوں کے لیے تھوڑا سا سکون بخشا تھا، جب کچھ انسانی امداد، پانی اور خوراک کی آمد ممکن ہوئی۔ مگر یہ سہارا جلد ہی دوبارہ ایک بدترین محاصرے میں بدل گیا اور یوں غزہ ایک بار پھر بھوک، بمباری اور بے گھر ہونے کے دردناک چکر میں جا پھنسا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سکھر ،ترقیاتی کام نہ ہونے کے باعث مختلف سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">