بلاول بھٹو زرداری نے بہترین انداز میں وفد کی قیادت کی، شیری رحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
سینیٹر شیری رحمٰن—فائل فوٹو
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے بہترین انداز میں وفد کی قیادت کی۔
پاکستانی سفارتی وفد کی رکن سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ برسلز میں پاکستان کی سفارتی ٹیم نے کامیاب دورہ مکمل کیا۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ دہشتگردی، عالمی تنازعات کے باوجود پاکستان کی نمائندگی بھر پور توانائی اور وقار سے کی گئی۔
شیری رحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگوں کے اثرات صرف ایک ملک تک نہیں بلکہ اس سے دنیا کے تمام ممالک متاثر ہوتے ہیں، بالخصوص جنگوں کے دوران ترقی پذیر ممالک کے اہداف بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر نے مزید کہا ہے کہ عالمی کشیدگی میں سفارتکاری، کثیرالجہتی تعلقات، بین الاقوامی قوانین کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
انہوں نے دورے میں شامل ارکان کے حوالے سے بتایا ہے کہ برسلز سے کچھ اراکین وطن واپس جا رہے ہیں، باقی اسٹراسبرگ میں مشن جاری رکھیں گے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ 2 ہفتوں سے مسلسل نان سٹاپ اجلاس اور ملاقاتیں کیں اور بلاول بھٹو زرداری نے بہترین انداز میں وفد کی قیادت کی۔
شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیانیے کو دیانتداری اور جذبے کے ساتھ پیش کیا گیا۔
ٹیم پر مکمل اعتماد پر وزیرِاعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیری رحم ن نے کہا ہے کہ سینیٹر شیری رحم ن وفد کی
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔