ایران سے کشمیری طلباء کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے، میرواعظ عمر فاروق
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سلامتی کو لیکر انکے والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سیکورٹی کو یقینی بنائے جانے اور انہیں بحفاظت گھر واپس لانے کے حوالہ سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک بیان میں میرواعظ کشمیر نے کہا کہ ایران سے انتہائی تشویشناک خبر موصول ہوئی ہے کہ ایک ہاسٹل، جہاں کشمیری طلباء مقیم تھے، اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں 1300 سے زائد کشمیری طلباء زیر تعلیم ہیں جو اس وقت اپنی زندگیوں کے حوالے سے شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں جبکہ یہاں ان کے والدین اور اعزہ و اقرباء سخت اذیت اور بے چینی کا شکار ہیں۔
میرواعظ کشمیر نے بھارتی حکومت سے پر زور اپیل کی کہ وہ فوری اقدامات اٹھائے تاکہ ان طلباء کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان سبھوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور ان کے پریشان حال خاندانوں کو صبر اور سکون عطا فرمائے۔ یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سلامتی کو لیکر ان کے والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ گزشتہ کل سرینگر میں درجنوں والدین نے جمع ہوکر بھارتی حکومت سے اپنے بچوں کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ اعداد و شمار کے مطابق ایران میں تقریباً 1300 کشمیری طلباء زیر تعلیم ہیں، جن میں سے بیشتر طلباء "ایم بی بی ایس" کی ڈگری حاصل کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیری طلباء کی زیر تعلیم ایران میں
پڑھیں:
راجہ فاروق خان ریاست کے بڑے لیڈر ہیں، فرید خان
سابق صلعی صدر پی ایم ایل نواز کا کہنا تھا کہ راجہ فاروق کے نقطہ نظر سے کسی کو اختلاف ہو سکتا ہے لیکن گفتگو، بیانات میں احترام کا رشتہ قائم رہنا ضروری ہے، ایک قومی لیڈر کے خلاف بازاری زبان استعمال کرنا درست نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) سابق ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل جہلم ویلی فرید خان نے کہا کہ راجہ محمد فاروق حیدر خان ریاست کے بڑے لیڈر، کشمیریوں کی توانا آواز ہیں جو حالات کی سنگینی سے عوام اور تاجر برادری کو آگاہ کر رہے ہیں، ان کے نقطہ نظر سے کسی کو اختلاف ہو سکتا ہے لیکن گفتگو، بیانات میں احترام کا رشتہ قائم رہنا ضروری ہے۔ ایک قومی لیڈر کے خلاف بازاری زبان استعمال کرنا درست نہیں، قابل مذمت ہے، تاجر بھی ہمارے بھائی ہیں، جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے لوگ بھی محب وطن اور ہمارے بھائی ہیں۔ عوامی حقوق کی جدوجہد جائز لیکن ریاستی انتشار قبول کرنا اور مہاجرین کی بارہ سیٹیں ختم کرنا شائد کسی کے بس میں نہ ہو ان بارہ سیٹوں کا تعلق ریاست جموں کشمیر کی تحریک حریت کشمیر سے جڑا ہے، پرامن جدوجہد عوام کا جمہوری حق ہے لیکن ہلکی سی شرارت، شرانگیزی ریاستی نظام کیلے نقصان کا باعث بن سکتی ہے، اس لئے تھوڑی احتیاط کی ضرورت ہے۔ فرید خان نے کہا کہ قیادت اعتماد کر کے حلقہ سات جہلم ویلی سے پارٹی ٹکٹ دے، جیت کیلئے پورا زور لگائیں گے، فتح یا شکست کا فیصلہ رب کریم کے پاس ہے، ہم پوری تیاری سے انتخابی میدان میں اتریں گے، انشاء اللہ آئندہ انتخابات میں حلقہ سات جہلم ویلی میں عوامی تائید و حمایت سے سیاسی مخالفین کو شکست دیں گے۔