اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سلامتی کو لیکر انکے والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سیکورٹی کو یقینی بنائے جانے اور انہیں بحفاظت گھر واپس لانے کے حوالہ سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک بیان میں میرواعظ کشمیر نے کہا کہ ایران سے انتہائی تشویشناک خبر موصول ہوئی ہے کہ ایک ہاسٹل، جہاں کشمیری طلباء مقیم تھے، اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں 1300 سے زائد کشمیری طلباء زیر تعلیم ہیں جو اس وقت اپنی زندگیوں کے حوالے سے شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں جبکہ یہاں ان کے والدین اور اعزہ و اقرباء سخت اذیت اور بے چینی کا شکار ہیں۔

میرواعظ کشمیر نے بھارتی حکومت سے پر زور اپیل کی کہ وہ فوری اقدامات اٹھائے تاکہ ان طلباء کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان سبھوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور ان کے پریشان حال خاندانوں کو صبر اور سکون عطا فرمائے۔ یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی سلامتی کو لیکر ان کے والدین میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ گزشتہ کل سرینگر میں درجنوں والدین نے جمع ہوکر بھارتی حکومت سے اپنے بچوں کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ اعداد و شمار کے مطابق ایران میں تقریباً 1300 کشمیری طلباء زیر تعلیم ہیں، جن میں سے بیشتر طلباء "ایم بی بی ایس" کی ڈگری حاصل کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیری طلباء کی زیر تعلیم ایران میں

پڑھیں:

روس کا پاکستانی طلباء کیلئے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان

— فائل فوٹو 

روسی حکومت نے پاکستانی طلباء کے لیے اسکالرشپ پروگرام کے آغاز کا اعلان کر دیا۔

اس اسکالر شپ پروگرام کے آغاز کے اعلان کے بعد اب پاکستانی طلباء روس کی معروف یونیورسٹیوں میں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریوں کے حصول کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں موجود روسی سفارت خانے کے ترجمان ایگور کولیسنیکوف نے ’دی نیوز‘ کو بتایا کہ رشیئن سینٹر فار سائنس اینڈ کلچر پاکستان میں موجود واحد ادارہ ہے جو اسکالرشپ پروگرام کے تحت پاکستانی طلباء کو نامزد کرنے کا مجاز ہے۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ اسکالرشپ ڈگری کی پوری مدت پر محیط ہے اور اس میں ماہانہ وظیفہ بھی شامل ہے یعنی طلباء کو داخلہ اور ٹیوشن فیس نہیں دینی پڑے لیکن سفر اور روز مرہ کے اخراجات خود برداشت کرنا ہوں گے۔

اس اسکالر شپ پروگرام کے لیے درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 15 جنوری 2026ء ہے۔ درخواستیں روسی فیڈریشن کے سرکاری تعلیمی پورٹل کے ذریعے آن لائن قبول کی جا رہی ہیں جہاں ممکنہ امیدواروں کو اپنے پسندیدہ شعبے اور ڈگری کا انتخاب کرکے متعلقہ تعلیمی دستاویزات جمع کروانے ہیں۔

جن طلباء کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا ان کو بعد میں میڈیکل اور فٹنس سرٹیفکیٹ اور ان سرٹیفیکیٹس کا مصدقہ روسی ترجمہ بھی فراہم کرنا ہوگا۔

انتخاب کا عمل تعلیمی قابلیت اور اور معاون محکموں کی جانچ پر مبنی ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • روس کا پاکستانی طلباء کیلئے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
  • نمبر پلیٹس کا ڈیزائن  تبدیل کرنے  کی تجویز
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • غیرقانونی افغان باشندوں کے انخلاء سے متعلق اہم اجلاس
  • افغان شہریوں کی واپسی کیلئے طورخم سرحدی گزرگاہ آج کھول دی جائے گی
  • طور خم بارڈر افغان شہریوں کی واپسی کیلئے آج سے کھول دیا جائے گا
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ