سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
مرکزی بینک کے اعلامیے کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس میں جس میں شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پالیسی کمیٹی کے مطابق مئی 2025ء میں مہنگائی کی سطح 3.5 فیصد بڑھی جبکہ بنیادی افراط زر معمولی کمی ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی بینک کے اعلامیے کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس میں جس میں شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پالیسی کمیٹی کے مطابق مئی 2025ء میں مہنگائی کی سطح 3.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: برقرار رکھنے کا فیصلہ شرح سود 11 فیصد پالیسی کمیٹی سٹیٹ بینک کے مطابق
پڑھیں:
نیشنل سیونگز اسکیمز پر منافع کی شرح میں دردو بدل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( کامرس رپورٹر)سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز اپنی نیشنل سیونگز اسکیمز پر منافع کی شرحوں میں دردو بدل کی ہے جو 17 ستمبر 2025 سے مؤثر ہوں گی۔ عارف حبیب لمیٹڈ ریسرچ کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق شارٹ ٹرم سیونگز سرٹیفکیٹس پر شرحِ منافع میں 6 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کا اضافہ کیا گیا ہے، جو پہلے 10.36 فیصد تھی اور اب بڑھ کر 10.42 فیصد ہوگئی ہے۔ اسی طرح، سروا اسلامک سیونگ اکاؤنٹ اور سروا اسلامک ٹرم اکاؤنٹ پر منافع کی شرح میں 42 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد دونوں اسکیمیں فی سال 9.92 فیصد کا منافع دے رہی ہیں، جبکہ اس سے قبل یہ 9.50 فیصد تھا۔اس کے برعکس، ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں 12 بیسس پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے، جو پہلے 11.54 فیصد تھی اور اب گھٹ کر 11.42 فیصد ہوگئی ہے۔ماہرین کے مطابق یہ تبدیلیاں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حالیہ مانیٹری پالیسی کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والے بدلتے ہوئے شرحِ سود کے ماحول کی عکاسی کرتی ہیں، جس میں مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔چند روز قبل، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ حالیہ سیلاب کے معیشت پر قلیل المدتی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔