( غزہ میں اسرائیلی درندگی )خوراک کے متلاشی 59 بھوکے فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
بھوک سے پریشان حال افراد خوراک کی تقسیم کے مقاما ت پر شہید کیے جانے لگے ، بین الاقوامی میڈیا
امداد کو ہتھیار بناکر نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی فوج پر عالمی اداروںکی دانستہ چشم پوشی برقرار
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ بھر میں 59 فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں سے کم از کم 17 متنازع امریکہ اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فانڈیشن جی ایچ ایف کے زیر انتظام امدادی مقامات پر خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔وسطی غزہ میں الاودہ ہسپتال کے طبی عملے نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جب وہ نام نہاد نیٹزاریم کوریڈور کے قریب جی ایچ ایف کے مقام پر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔جنوبی غزہ میں کم از کم 10 دیگر امدادی کارکنوں کی ہلاکت اور 50 سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے بہت سے افراد کو رفح کے ریڈ کراس اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ، "لوگوں نے ہمیں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بھوکے ہجوم پر فائرنگ کرنے سے پہلے انہیں متنبہ نہیں کیا ، جس کی وجہ سے شہریوں کو تباہ کن ہلاکتیں ہوئیں۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ بیٹ لاہیہ شہر میں ایک گروہ کو نشانہ بنانے کے وقت سات دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ مرکزی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے سے کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ فلسطینی ادارے وفا نے رپورٹ کیا کہ رہائشی عمارت پر حملے نے کئی لوگوں کو بھی زخمی کر دیا۔ خوفناک سطح کی بھوک اور قحط کی دھمکی نے لوگوں کو غزہ میں چند خوراک کی تقسیم کے مقامات کی طرف دھکیل دیا ہے حالانکہ اس میں شدید خطرہ شامل ہے۔ لیکن اسرائیلی افواج نے نشانہ بازوں کی فائرنگ اور بمباری کے ساتھ جواب دیا ہے۔ سیکڑوں فلسطینیوں کو تقریبا روزانہ بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات میں ہلاک کیا گیا ہے، جی ایچ ایف پر امداد کو ہتھیار بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل کی سخت پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ ادارے نے صاف پانی تک محفوظ طریقے سے رسائی ہر شہری کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار بے گھر فلسطینیوں کو پانی فراہم کیا ہے۔ ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوچکا ہے، تاہم معاہدے کے باجود اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ سرحدی گزرگاہوں کو بند کرکے امداد کی رسائی کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔