ایران میں حکومت کا تختہ الٹنا اسٹریٹجک غلطی ہو گی، فرانسیسی صدر میکرون
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے خبردار کیا ہے کہ ایران میں حکومت کا زبردستی خاتمہ کرنے کی کوشش ایک اسٹریٹجک غلطی ہو گی، اور اس قسم کے اقدامات تاریخ میں ہمیشہ ناکام ثابت ہوئے ہیں۔
جی7 سربراہی اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میکرون نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے لیے پیش کش ایک خوش آئند قدم ہے، اور اگر امریکا اس میں کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ ایک بڑی پیشرفت ہوگی۔
مزید پڑھیں: ’ایران کو ڈیل کرلینی چاہیے تھی‘، امریکی صدر ٹرمپ نے فوری طور پر تہران خالی کرنے کی دھمکی دے دی
صدر میکرون نے اسرائیل اور ایران دونوں سے مطالبہ کیا کہ وہ شہری آبادی کو نشانہ بنانے والے حملے بند کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ بیرونی بمباری کے ذریعے کسی ملک کو اس کی اپنی مرضی کے خلاف بچایا جا سکتا ہے، وہ ہمیشہ غلط ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ خطے میں استحکام کے لیے طاقت کے بجائے سفارتی راستہ اپنایا جانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران ایمانویل میکرون فرانسیسی صدر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران ایمانویل میکرون
پڑھیں:
جلد ایران اور اسرائیل کے درمیان امن قائم کریں گے، ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے ایک بار پھر عالمی سفارت کاری میں اپنی دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان امن قائم کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروٹھ سوشل” پر ایک بیان میں کہا کہ ہم جلد ہی ایران اور اسرائیل کے درمیان امن قائم کریں گے۔ ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدہ کرنا چاہیے، اور وہ معاہدہ کریں گے، اس وقت بہت سی کالیں ہو رہی ہیں۔ مشرق وسطیٰ کو پھر سے عظیم بنائیں۔
صدرٹرمپ نے لکھا کہ جیسے میں نے بھارت اور پاکستان کو معاہدے کی طرف لایا تھا۔ میں نے امریکہ کے ساتھ تجارت کا استعمال کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت میں عقل، ہم آہنگی اور سنجیدگی پیدا کی، اور دو بہترین رہنما فوری فیصلہ کرنے اور رکنے پر تیار ہو گئے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ان کے پہلے صدارتی دور میں سربیا اور کوسوو کے درمیان دیرینہ تنازع ایک بڑے تصادم کی طرف بڑھ رہا تھا، لیکن انہوں نے اس کو روکا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صدر بائیڈن کی “احمقانہ پالیسیوں” نے طویل المدتی امکانات کو نقصان پہنچایا، لیکن وہ دوبارہ اسے درست کر لیں گے۔ مصر اور ایتھوپیا کے درمیان دریائے نیل پر بڑے ڈیم کے تنازع کو بھی انہوں نے اپنے مداخلت سے وقتی امن تک پہنچایاہے اور یہ امن برقرار رہے گا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسی طرح ایران اور اسرائیل کے درمیان بھی بہت جلد امن قائم ہو جائے گا، کیونکہ اس وقت بہت سی کالز اور ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ میں بہت کچھ کرتا ہوں لیکن انہیں کسی چیز کا کریڈٹ نہیں دیا جاتا،مگر عوام سب کچھ سمجھتے ہیں۔