نیویارک: پاکستان نے دنیا کو نفرت انگیز تقریر، غلط معلومات اور پرتشدد انتہا پسندی کے خطرات سے خبردار کیا ہے، اور کہا ہے کہ ان رجحانات میں اضافہ مختلف مذاہب کے ماننے والوں، خصوصاً مسلمانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

“نفرت کے خلاف بین الاقوامی دن” کے موقع پر ایک اعلیٰ سطحی تقریب میں قومی بیان دیتے ہوئے، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ اگر ان نفرت پر مبنی بیانیوں کو روکا نہ گیا تو یہ معاشروں کو تقسیم کر کے عالمی امن اور استحکام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

 

پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسلامو فوبیا میں حالیہ اضافہ، جس کا اظہار امتیازی قوانین، مذہبی علامات کی توہین اور منظم بدنامی کی صورت میں ہو رہا ہے ایک انتہائی تشویشناک رجحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پلیٹ فارمز، خاص طور پر وہ جو طاقتور سیاسی قوتوں کے زیر اثر ہیں، نفرت انگیز کلچر کو فروغ دے رہے ہیں۔ اسی طرز کی حکمت عملی اب دیگر پسماندہ طبقات کے خلاف بھی استعمال کی جا رہی ہے۔

انہوں نے نسل پرستی اور غیر ملکیوں سے نفرت کے بڑھتے ہوئے رجحانات کا حوالہ دیا جو تقسیم اور اخراج کو ہوا دے رہے ہیں، اور کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فوری اور اجتماعی ردعمل ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا، “ہم اقوام متحدہ کی نفرت انگیز تقریر سے نمٹنے کی حکمتِ عملی اور عملی منصوبے پر مکمل عملدرآمد پر زور دیتے ہیں۔ نفرت کی ہر شکل — خواہ وہ مذہبی ہو، نسلی، صنفی یا قومی — سے نمٹنا عالمی ہم آہنگی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔

 

سفیر عاصم نے کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز خاص طور پر نفرت کو پھیلانے کا ذریعہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الگوردمز سنسنی خیزی کو انعام دیتے ہیں اور لوگوں کو ان کی شناخت اور پس منظر کی بنیاد پر نشانہ بناتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب میڈیا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہو، تو سچائی قربان ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی تقرری کا خیر مقدم کرتے ہیں، جو کہ قرارداد 78/264 کے تحت اور آئی سی کی جانب سے پاکستان کی قیادت میں منظور کی گئی۔ یہ ادارہ جاتی قدم بروقت ہے، اور ہم اس مینڈیٹ کے لیے مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے: وزیراعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کسی بھی حملے کو مسترد کرتا ہے۔

وزیراعظم آفس کے مطابق گفتگو کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل کی بلاجواز اور اشتعال انگیز جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے اور پاکستان، ایران کی حکومت اور برادر عوام کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

وزیراعظم نے ایرانی صدر سے حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیل کی یہ مہم جوئی نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے، اس وقت مسلم دنیا کو اتحاد اور بصیرت سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اس موقع پر مشکل وقت میں حمایت اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے مؤقف کی حمایت پر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات ہر آزمائش میں مضبوط رہے ہیں۔

ایرانی صدر نے اسرائیل کے ساتھ جاری بحران پر ایران کے مؤقف سے وزیراعظم کو تفصیل سے آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ مسلم ممالک اور عالمی برادری کو اس طرح کے خطرات کا مل کر مقابلہ کرنا چاہیے۔

گفتگو کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ صورتحال میں قریبی مشاورت اور رابطے کو برقرار رکھا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اوآئی سی کااجلاس فوری طلب کرے‘کے یوجے دستور
  • ایرانی پارلیمنٹ میں پاکستان سے اظہار تشکر کے نعرے
  • پاکستان، ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی سے کھڑا ہے،(شہباز شریف)
  • پاکستان ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے: وزیراعظم
  • وزیراعظم کا ایرانی صدر سے رابطہ، اسرائیلی جارحیت کیخلاف ایران کی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اظہار
  • وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے رابطہ،اسرائیلی حملوں کی مذمت ،بھرپور حمایت کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر کو ٹیلیفون، پاکستان کی طرف سے اظہار یکجہتی
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے رابطہ،اسرائیلی حملوں کی مذمت ،بھرپور حمایت کا اعادہ
  • ایران کا اقوام متحدہ سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف فوری اقدامات کا مطالبہ