’پارٹنر‘ کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان اور گووندا ایک دوسرے سے خوفزدہ کیوں تھے؟ دیپشیکھا ناگپال کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
2007 کی کامیاب فلم ‘پارٹنر’ کی معاون اداکارہ دیپشیکھا ناگپال نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران بالی ووڈ اسٹار سلمان خان اور گووندا کے درمیان ایک عجیب کیفیت دیکھنے کو مل رہی تھی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ دونوں اسٹارز اپنی موجودگی اور اسکرین پر اثر کے حوالے سے کچھ حد تک ایک دوسرے سے خوف کا شکار تھے۔
دیپشیکھا کا بیاندونوں بڑے اسٹارز تھے، اور دونوں کے فین فالوونگ میں کوئی کمی نہیں تھی۔ لیکن جب ایک ہی فلم میں 2 پاورفل پرسنیلٹیز ہوں، تو تھوڑی سی انسیکیورٹی کا آنا فطری ہے۔
یہ بھی پڑھیے گووندا ایک ارب روپے کے فلمی منصوبوں کا حصہ کیوں نہیں بنے؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی لڑائی نہیں تھی، بس ایک خاموش مقابلہ تھا کہ کون زیادہ سین لے رہا ہے؟ کس پر زیادہ کیمرہ فوکس ہے؟
یاد رہے کہ فلم ’پارٹنر‘ 2007 میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس کے ہدایت کار ڈیوڈ دھون تھے جبکہ سلمان خان(پریم) اور گووندا( بھاسکر) مرکزی کردار ادا کر رہے تھے۔ فلم نے باکس آفس پر زبردست کامیابی حاصل کی۔ اور آج بھی یادگار کامیڈی سمجھی جاتی ہے۔
ان دنوں سلمان خان گووندا کے باہمی تعلقات کیسے ہیں؟دیپشیکھا نے بتایا کہ فلم مکمل ہونے کے بعد دونوں اسٹارز کے درمیان رنجش نہیں رہی۔ وہ ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں، تاہم وہ شاید دوبارہ اس انداز میں کسی فلم میں اکٹھے نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیے سلمان خان کی وضع قطع میں تبدیلی، مداح حیران رہ گئے
فلمی ستاروں کے درمیان مقابلہ فلمی دنیا کا حصہ ہے، لیکن اس کے باوجود ’پارٹنر‘ نے کامیڈی، میوزک، اور اداکاری میں وہ سب کچھ دیا جو ایک بلاک بسٹر کو درکار ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دیپشیکھا ناگپال سلمان خان فلم پارٹنر گووندا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فلم پارٹنر گووندا
پڑھیں:
سعودی ولی عہد کی اسرائیلی حملوں کی مذمت اور ایرانی عوام سے یکجہتی کا اظہار
سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو ایران کے نومنتخب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا، جس میں حالیہ اسرائیلی حملوں کے تناظر میں ایرانی عوام سے یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔
گفتگو کے آغاز میں شہزادہ محمد بن سلمان نے ایرانی صدر، ایرانی قوم اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہدا کو اپنی جوارِ رحمت میں جگہ دے اور زخمیوں کو جلد صحتیابی عطا فرمائے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت، اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ
سعودی ولی عہد نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں ایران کی خودمختاری اور سلامتی کے خلاف اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی نمائندگی کرتی ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ان حملوں نے موجودہ مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچایا ہے اور کشیدگی میں کمی کی سفارتی کوششوں کو متاثر کیا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب مسائل کے حل کے لیے پرامن مذاکرات اور بات چیت کو ترجیح دیتا ہے، نہ کہ طاقت کے استعمال کو۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب اور ایران کا فلسطین اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کرنے پر اتفاق
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران سعودی عرب کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ان ہدایات پر بھی شکریہ ادا کیا جن کے تحت ایرانی حجاج کی واپسی تک سہولیات فراہم کی گئیں۔
سعودی ولی عہد نے زور دیا کہ سعودی عرب ان حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے جو ایرانی خودمختاری اور سلامتی کے خلاف ہیں، اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی جارحیت ایرانی صدر ٹیلیفونک رابطہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مسعود بزشکیان