وزیراعظم شہبازشریف کا 2028 تک ریکوڈک کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان ریلویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اسے 2028 تک بلوچستان کے اہم معدنی منصوبے ریکو ڈک تک وسعت دینے کی ہدایت جاری کی ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں پاکستان ریلویز کی اپ گریڈیشن، ایم ایل-1 اور ایم ایل-3 منصوبوں سمیت مستقبل کی کارگو اور نقل و حمل کی ضروریات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت دی کہ پاکستان ریلویز کی ترقی اور ریکو ڈک تک ریلوے نیٹ ورک کی توسیع کے لیے درکار مالی وسائل کا جائزہ لینے اور قابل عمل تجاویز مرتب کرنے کے لیے ایک بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ یہ کمیٹی آئندہ دنوں میں اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
مزید پڑھیں: اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کا ریکو ڈک منصوبے میں سعودی عرب کو شامل کرنے کا فیصلہ
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ریلویز ملک کی معیشت اور مواصلاتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اسے جدید، مؤثر اور پائیدار بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ریل کو نقل و حمل کا سستا، تیز رفتار اور ماحول دوست ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کی ترقی سے نہ صرف ملک کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا بلکہ عوام کو بھی معیاری سفری سہولیات میسر آئیں گی۔
ریکو ڈک تک ریلوے نیٹ ورک کی توسیع کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے بلوچستان کے مائنز اینڈ منرلز سیکٹر کو فروغ ملے گا، جبکہ مقامی آبادی کے لیے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر بحری امور جنید انور چوہدری، وزیر ریلویز حنیف عباسی، وزیر مملکت برائے ریلویز بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان پاکستان ریلویز ریکو ڈک وزیراعظم محمد شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان پاکستان ریلویز ریکو ڈک وزیراعظم محمد شہباز شریف پاکستان ریلویز کے لیے
پڑھیں:
سکیورٹی کا مسئلہ ختم ہوگیا؛ وزیراعلیٰ سندھ کی گھوٹکی۔کندھکوٹ پل پر کام کی رفتار بڑھانے کی ہدایت
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ نے گھوٹکی۔کندھکوٹ پل پر کام کی رفتار بڑھانے کی ہدایات جاری کردیں۔
گھوٹکی۔کندھ کوٹ پل کی پیش رفت سے متعلق اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ہوا، جس میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، معاون خصوصی سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ورکس نواز سوہو، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، پروفیسر سروش لودھی اور دیگر شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک مہینے کے دوران گهوٹکی-کندھ کوٹ پل کے حوالے سے 5 اجلاس کیے جا چکے ہیں۔ تکنیکی طور پر نومبر تا جون تک کا عرصہ وہ وقت ہے جب دریا میں پانی کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ میں چاہتا ہوں نومبر سے جون تک تیزی کے ساتھ کام جاری رہے۔ نومبر سے دسمبر 2026ء تک گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبہ کسی حد تک مکمل ہو جائے۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پل کی تعمیر کے لیے ٹاپ کلاس انجینئرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ٹھیکیدار نے اپنی پوری ٹیم پل کے مقام پر تعینات کر کے کام کا آغاز کر دیا ہے اور 12.15 کلومیٹر طویل پل کے لیے دریا میں 723 میں سے 379 پائل نصب کیے جا چکے ہیں۔ باقی 353 پائل دسمبر تک نصب کر کے گارڈر لگانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز تعینات کی گئی ہے۔ اب سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں رہا، مجھے صرف کام کی رفتار چاہیے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ آج سے گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پر کام کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے، جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگلے ہفتے ایک اور اجلاس کر کے کام کا جائزہ لوں گا۔ اگلے مہینے میں کسی بھی وقت گهوٹکی-کندھ کوٹ پل کے تعمیراتی مقام پر جا کر بھی کام کا جائزہ لوں گا۔ گهوٹکی-کندھ کوٹ پل نہ صرف سندھ بلکہ پنجاب اور بلوچستان کے درمیان معیشت کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔