آپکی نوکری پنجاب پر تنقید کرنا ہے، عظمیٰ بخاری کا بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے صحت اور تعلیم کےلیے جتنا بجٹ مختص کیا اتنا آپ کے صوبے کا ٹوٹل بجٹ نہیں، پنجاب میں پہلی مرتبہ سرکاری اسپتالوں میں لوگوں کو مفت ادویات مل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب فیلڈ اسپتال، کلینک آن وہیلز، مریم نواز ہیلتھ کلینک کامیابی سے چل رہے ہیں، حکومت نے کینسر، ہیپاٹائٹس اور ٹی بی کی ادویات لوگوں کے گھروں میں پہنچائیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر نیا ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے مریض پنجاب کے اسپتالوں میں علاج کروانے آتے ہیں، پنجاب کے دروازے تمام صوبوں کی عوام کےلیے کھلے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آپ کی نوکری پنجاب پر تنقید کرنا ہے، کے پی حکومت کی کارکردگی بتانا نہیں۔ 12 سال سے ایک صوبے پر حکومت کرنے کے بعد بھی آپ پنجاب کے نام پر سیاست کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز عوامی خدمت کے ریکارڈ قائم کر رہی ہیں، پنجاب کا بجٹ صرف کتابوں میں نہیں گراؤنڈ پر لگا ہوا نظر آتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف نے کہا کہ
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"
جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید :