چین امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لئے ایران اور اسرائیل کے ساتھ رابطوں کی مضبوطی جاری رکھے گا، وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں اسرائیل۔ ایران تنازع کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ تنازع کے آغاز کے بعد سے چین نے جنگ بندی کو فروغ دینے اور دشمنی ختم کرنے کے لئے ایران، اسرائیل اور تمام فریقوں کے ساتھ رابطے برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی اداروں نے بھی موجودہ صورتحال پر بیانات جاری کیے ہیں۔منگل کے روزگو جیاکھون نے اس بات پر زور دیا کہ طاقت سے دیرپا امن قائم نہیں ہو سکتا اور کسی بھی بین الاقوامی تنازع کو بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے اور یہ کہ مشترکہ سلامتی کے تصور کو برقرار رکھتے ہوئے ہی تمام فریقوں کے جائز خدشات کو مکمل طور پر حل کیا جا سکتا ہے۔چین امن مذاکرات کو فروغ دینے اور خطے کو مزید انتشار سے بچانے کے لئے متعلقہ فریقوں کے ساتھ رابطوں کی مضبوطی جاری رکھے گا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔