کراچی: ملیر جیل سے فرار ایک اور قیدی گرفتار، مجموعی تعداد 172 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی تلاش میں پولیس کو ایک اور کامیابی حاصل ہوئی ہے، پولیس نے ملیر جیل سے فرار ایک اور قیدی کو گرفتار کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاع پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ملیر جیل سے بھاگا ہوا سزایافتہ مفرور قیدی کو گرفتار کرلیا، اس طرح اب تک مجموعی طور پر 172 قیدی دوبارہ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ باقی 52 مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے مسلسل چھاپے مار رہے ہیں، متعدد قیدیوں کو اُن کے اہل خانہ نے رضاکارانہ طور پر واپس جیل پہنچایا جب کہ کئی مفروروں کو مختلف علاقوں سے چھاپوں کے ذریعے گرفتار کیا گیا۔
یاد رہے کہ 3 جون کو زلزلے کے دوران پیش آنے والے جیل توڑ واقعے میں مجموعی طور پر 225 قیدی فرار ہوئے تھے، ان میں سے ایک قیدی نے گرفتاری کے خوف سے خودکشی کرلی جبکہ ایک پولیس مقابلے کے دوران مارا گیا۔
واقعے کے بعد جیل کے اندر سکیورٹی کی سنگین غفلت سامنے آنے پر جیل سپرنٹنڈنٹ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت کئی افسران کو معطل کر دیا گیا تھا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران جیل پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔
حکام نے تصدیق کی ہے کہ واقعے کی تحقیقات وسیع پیمانے پر جاری ہیں اور جلد تمام مفرور قیدی دوبارہ قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملیر جیل سے
پڑھیں:
لاہور: ڈی ایچ اے فیز 6 میں ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار تین افراد جاں بحق، ڈرائیور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور کے پوش علاقے ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو زور دار ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ حادثے کے بعد ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار تین افراد سڑک عبور کر رہے تھے کہ اچانک پیچھے سے آنے والے ڈمپر نے انہیں ٹکر ماری، تصادم اتنا شدید تھا کہ تینوں افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے تینوں افراد کا تعلق ضلع قصور سے ہے جو کسی ضروری کام کے سلسلے میں لاہور آئے تھے، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی اسپتال کے ڈیڈ ہاؤس منتقل کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حادثے کے فوراً بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ موقع پر موجود شہریوں نے ڈمپر ڈرائیور کو روکنے کی کوشش کی مگر وہ گاڑی چھوڑے بغیر فرار ہوگیا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مفرور ڈرائیور کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔
علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی ایچ اے کے اطراف میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگائی جائے تاکہ شہریوں کی جانیں بچائی جا سکیں کیونکہ ایسے حادثات میں ماضی میں بھی کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔