دنیا امریکا کے بغیر بھی آگے بڑھ سکتی ہے،زوال پذیر سلطنتوں سے سبق سیکھے: چینی صدر کا دوٹوک پیغام
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
چینی صدر شی جن پنگ نے عالمی طاقتوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا اب امریکا کے بغیر بھی آگے بڑھ سکتی ہے، اور اگر امریکا نے دنیا کا احترام کھو دیا تو وہی انجام دیکھے گا جو ماضی کی زوال پذیر سلطنتوں کا ہوا۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہر طاقتور سلطنت نے خود کو ناقابلِ شکست سمجھا، مگر ہر ایک کا سورج آخرکار غروب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 100 سال پہلے برطانوی سلطنت عالمی تجارت پر چھائی ہوئی تھی، لوگ سمجھتے تھے کہ اس سلطنت کا سورج کبھی غروب نہیں ہوگا، لیکن وہ وقت بھی آیا جب برطانیہ عالمی منظرنامے سے پیچھے ہٹ گیا۔
شی جن پنگ نے مزید کہا کہ 200 سال قبل فرانس یورپ کے افق پر غالب تھا، اور ایک وقت تھا جب ہسپانوی تخت و تاج منیلا سے لے کر میکسیکو تک حکومت کر رہا تھا۔ ہسپانوی بادشاہ یہ سمجھتے تھے کہ ان کی عظمت ہمیشہ قائم رہے گی، لیکن تاریخ نے ثابت کیا کہ ہر سلطنت کو زوال کا سامنا کرنا پڑا۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ اگر امریکا یہ سمجھتا ہے کہ وہ عالمی سیاست و معیشت میں ہمیشہ کے لیے ناگزیر ہے، تو وہ ماضی کی ان سلطنتوں سے سبق لے۔ وقت بدلتا ہے اور قومیں بدلتی ہیں، جو قوم دنیا کا احترام نہیں کرتی، وہ خود اپنے زوال کی راہ ہموار کرتی ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چینی صدر
پڑھیں:
اسرائیلی حملے امریکا کے آشیرباد کے بغیر ناممکن تھے، اسرائیل نے ایک نئی سرخ لائن عبور کرلی ہے: عباس عراقچی
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے ایک نئی سرخ لائن عبور کرلی ہے۔
تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عباس عراقچی نے کہا کہ اسرائیل ایٹمی تنصیبات پر حملے کر رہا ہے۔ اسرائیل کے توانائی کے ڈھانچوں پر حملے جنگ کو خلیجِ فارس تک لے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل پر جوابی حملہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنے دفاع میں کیا۔ ایران نے اسرائیل کے فوجی اور اقتصادی اہداف کو نشانہ بنایا۔ ایران پر اسرائیلی حملے امریکا کی آشیرباد کے بغیر ناممکن تھے۔
وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کی اسرائیلی حملوں کی پشت پناہی کے ثبوت موجود ہیں۔ اسرائیل کے خلاف جنگ کو ایران دیگر ممالک تک توسیع کرنے کا خواہاں نہیں اگر مجبور کیا گیا تو ایران جنگ کو دیگر ممالک تک بڑھانے پر غور کر سکتا ہے۔
عباس عراقچی نے کہا کہ ایران اپنا دفاع کر رہا ہے جو اس کا اصولی حق ہے۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی ایران کے نطنز ریکٹر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حصول سے روکے۔ اسرائیل نے اہم ایرانی عہدیدار شہید کر کے جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ یورینیم کی افزودگی 60 فیصد سے زیادہ کرنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ امریکا نے ایران کو مکتوب بھیج کر اسرائیلی حملے میں شریک نہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
Post Views: 4