اسرائیل کا ایران کے بیلسٹک میزائل لانچنگ سائٹس پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج کے ترجمان ایفی ڈیفرن نے تصدیق کی ہے کہ ملکی فضائیہ نے ایرانی شہر اصفہان میں واقع بیلسٹک میزائل لانچنگ سائٹس پر حملے کیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس حملے کی موجودہ لہر میں 12 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بناتے ہوئے 70 سے زائد میزائل بیٹریوں کو تباہ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں متعدد میزائل لانچرز اور ریڈار سسٹمز بھی تباہ کیے گئے، جن کا مقصد اسرائیلی حملوں کو روکنا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ مطابق حالیہ دنوں میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے پانچ مراحل پر مشتمل فضائی حملے کیے جن کا مقصد ایران کے فضائی دفاع کو کمزور کرنا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کی ان کارروائیوں نے ہمیں تہران سمیت ایران کے اندرونی اہداف تک رسائی کا راستہ ہموار کیا۔
یہ کارروائیاں ایران کے تین اہم جوہری مراکز کو نشانہ بنانے کے بعد کی جا رہی ہیں، جن میں اصفہان بھی شامل ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے تین اہم ذخیرے اور لانچنگ مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کامیاب کارروائیوں کے باعث ایرانی افواج مغربی علاقوں سے پیچھے ہٹ کر مرکزی ایران تک محدود ہوگئی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اب ایران اور اس کے اتحادیوں کے لیے کوئی شہر محفوظ پناہ گاہ نہیں رہا۔ ہم نے جس طرح حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا، اسی طرح ایرانی اعلیٰ حکام بھی ہدف پر ہیں۔
دوسری جانب ایران کے سرکاری میڈیا پریس ٹی وی نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تہران کے گنجان آباد علاقوں میں ایرانی فضائی دفاع اسرائیلی حملوں کا جواب دے رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کے ترجمان ایران کے کو نشانہ گیا ہے
پڑھیں:
جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرے گا، تاہم ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان اتوار کو ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جوہری شعبے کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
ایرانی صدر نے کہا کہ عمارتیں یا تنصیبات تباہ کرنے سے ایران کا پروگرام نہیں رکے گا، ان کے مطابق ایران ان منصوبوں کو دوبارہ تعمیر کرے گا اور زیادہ طاقت کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام دفاعی یا عسکری مقاصد کے لیے نہیں بلکہ شہری ضروریات کے لیے ہے۔ ان کے بقول یہ پروگرام عوامی فلاح، بیماریوں کے علاج اور شہری ترقی سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے جوہری مذاکرات: یورپی وزرائے خارجہ کا جنیوا میں اجلاس، اہم پیشرفت متوقع
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیار نہیں چاہتا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں متنبہ کیا تھا کہ اگر ایران نے ان جوہری تنصیبات کی بحالی شروع کی جن پر جون میں امریکہ نے حملے کیے تھے، تو وہ دوبارہ فوجی کارروائی کا حکم دیں گے۔
یاد رہے کہ ایران کا جوہری پروگرام گزشتہ کئی برس سے عالمی سطح پر تناؤ کا باعث رہا ہے۔ ایران کی اہم ایٹمی تنصیبات، جن میں نطنز، فوردو اور اصفہان کے مراکز شامل ہیں، یورینیم کی افزدوگی کے بنیادی مراکز شمار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ، خام تیل کی قیمت میں حیران کن کمی
مغربی ممالک خصوصاً امریکا اور اسرائیل کو شبہ ہے کہ ایران ان تنصیبات کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے، جبکہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پرامن، شہری اور طبی مقاصد کے لیے ہے۔
گزشتہ برسوں میں ان تنصیبات پر متعدد حملے کیے گئے۔ نطنز کی تنصیب پر 2021 میں ہونے والا دھماکہ اور سائبر حملہ عام طور پر اسرائیل سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اس واقعے کے بعد ایران نے اسے ’ایٹمی دہشتگردی‘ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع
جون 2025 میں امریکا نے فضائی حملوں کے ذریعے ایران کی کم از کم 3 بڑی جوہری تنصیبات، یعنی فوردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں خصوصی گہرائی تک مار کرنے والے بم استعمال کیے گئے، جن کا مقصد زیرِ زمین تنصیبات کو نقصان پہنچانا تھا۔ اگرچہ ایران کا دعویٰ ہے کہ کچھ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے مگر مکمل تباہی نہیں ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اٹامک انرجی آرگنائزیشن اسرائیل امریکا ایران مسعود پزشکیان نیوکلیئرپروگرام