ایرانی توانائی مراکز پر حملے تیل کی قیمتوں کو متاثر کریں گے، قطر
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
قطر نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے توانائی کے مراکز پر اسرائیلی حملے عالمی تیل کی قیمتوں پر منفی اثرات مرتب کریں گے۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے دوحہ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ جنوبی پارس گیس فیلڈ کے ایرانی حصے پر حملہ ایک غیر سوچا سمجھا اقدام ہے جو توانائی کے تحفظ کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی سلامتی مزید بحرانوں یا کشیدگی کو برداشت نہیں کر سکتی۔
انہوں نے خطے میں توانائی اور جوہری تنصیبات کو “لاپرواہی سے نشانہ بنانے” کے خلاف بھی خبردار کیا۔
ترجمان نے ان رپورٹس کی تردید کی کہ ایران نے قطر سے اسرائیلی فضائی حملے روکنے کے لیے ثالثی کی درخواست کی تھی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں: ایران نے خبردار کر دیا
اقوام متحدہ: ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں تل ابیب سے تعاون کرنے والے ممالک بحران کے نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں کیونکہ وہ بھی قانونی طور پر ان حملوں کے ذمہ دار ہوں گے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے سلامتی کونسل کو بھیجے گئے خط میں آگاہ کیا ہے کہ ایران حق دفاع میں متناسب دفاعی آپریشنز انجام دے رہا ہے جن کا مقصد فوجی اہداف اور اس سے منسلک انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانا ہے۔
بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر سعید ایراوانی نے خاص طور پر امریکا کا نام لیا اور کہا کہ امریکی ہتھیاروں، خفیہ معلومات اور سیاسی حمایت کے بغیر اسرائیل کسی صورت ایران پر حملہ نہیں کرسکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی حملےکی ذمہ داری امریکا پر بھی عائد ہوتی ہے۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ نہیں کیا، ایران نے کسی جنگ میں پہل نہیں کی، ایران کو وجود کیلئے خطرہ جیسا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والےنتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینون نے دعویٰ کیا کہ ایران کا ہدف شہری جبکہ اسرائیل کا ہدف حکومتی عناصر ہیں۔
Post Views: 5