کیا آپ کو فلمیں دیکھتے ہوئے کبھی خیال آیا ہے کہ فلموں میں نظر آںے والے خطرناک ایکشن سین اور چلتی گاڑی میں رومانوی سین اتنے آرام سے کیسے فلمائے جاتے ہیں؟

فلموں میں نظر آنے والے سین ایسے دکھائے جاتے ہیں جیسے وہ اصلی ہیں لیکن ایسا نہیں ہے کیونکہ ناظرین کو جو دکھایا جاتا ہے سب ویسا نہیں ہوتا اس کے لیے مختلف تکنیکیں استعمال کی جاتی ہیں۔ جیسے کبھی سبز رنگ کے کپڑے کے سامنے اداکاری کی جاتی ہے اور بعد میں کمپیوٹر کے ذریعے اس پردے کو ہٹا کر اس کی جگہ کوئی بھی منظر جیسے خلا، پہاڑ، یا جنگ کا میدان وغیرہ لگا دیا جاتا ہے تو کبھی گاڑی کو سڑک پر چلتا ہوا دکھانے کے لیے مختلف تکنیکوں کا استعمال ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سنگھم اگین میں اجے دیوگن اور جیکی شروف کا فائٹ سین وائرل، ’یہ فلم کم اور ویڈیو گیم زیادہ لگ رہی ہے‘

آپ نے اکثر دیکھا ہو گا فلموں میں گاڑی کے اندرونی شاٹ بہت صاف اور کنٹرولڈ لگتے ہیں کیونکہ وہ گرین اسکرین یا ٹرک رِگ پر شوٹ کیے جاتے ہیں نہ کہ اصلی سڑک پر۔ ایسا ہی ایک سین ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی فلم ’لو گرو‘ کا سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے رکی ہوئی کار کو چلتی ہوئی کار دکھایا جاتا ہے۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فلیٹ ٹرک پر کار رکھی گئی ہے جو زمین سے تھوڑی اوپر ہے اور ٹرک آہستہ حرکت کر رہا ہے لیکن کیمرہ ایسے ہلایا جا رہا ہے کہ ایسے لگے جیسے کار سڑک پر چل رہی ہے۔

شوٹنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے۔ محمد جمیل نے لکھا کہ کیا فائدہ جب اتنی اچھی جگہ پر آپ خود گاڑی بھی نہیں چلا سکتے۔ آر جے ارجن نے کہا کہ کیا آپ کے پاس گاڑی میں پیٹرول ڈلوانے کے پیسے نہیں تھے؟

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ماہرہ خان اور ہمایوں سعید نے بالی ووڈ فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کا سین ہو بہو بقل کیا ہے جبکہ ایک صارف کا کہنا تھا کہ انہیں ہمیشہ لگتا تھا کہ اداکار خود گاڑی چلاتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔

اریبہ خان نے مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیا کہ پیٹرول کے پیسے نہیں تھے کیا؟  ایک اور صارف ے کہا کہ یہ جھوٹ پر مبنی زندگی ہے۔

 واضح رہے کہ رومانوی کامیڈی فلم ’لو گرو‘ کے ہدایت کار ندیم بیگ ہیں، اس کی کہانی وصی چوہدری نے لکھی ہے اور ہمایوں سعید نے اسے پروڈیوس کیا ہے۔ فلم کی شوٹنگ لندن اور پاکستان کے مختلف مقامات پر کی گئی ہے۔

فلم میں ماہرہ خان اور ہمایوں سعید تقریباً ایک دہائی بعد بڑے پردے پر ایک ساتھ دکھائی دیے۔ جہاں ماہرہ خان کو ایک خوبصورت اور بولڈ لڑکی کے روپ میں دکھایا گیا ہے جبکہ ہمایوں سعید مختلف لڑکیوں کو اپنے عشق کے جال میں پھنساتے نظر آتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

لو گرو ماہرہ خان ہمایوں سعید.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: لو گرو ماہرہ خان ہمایوں سعید اور ہمایوں سعید ماہرہ خان لو گرو

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل کشیدگی سے خود کو دور کیوں رکھ رہے ہیں؟

جمعہ 13 جون کی صبح جب اسرائیلی طیاروں نے ایران پر بمباری کی تو مشہور جریدے دی گارڈین نے لکھا کہ ’امریکا نے خود کو اس جنگ سے جلد علیحدہ کرنے کا اعلان کیا کیونکہ اس اسرائیلی جارحیت سے مشرق وسطیٰ میں مکمل جنگ چھڑ سکتی ہے۔ اسرائیل کے اس یکطرفہ اقدام نے جوہری ہتھیاروں سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے شروع کیے گئے مذاکرات کو سبوتاژ کر دیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اس سے قبل کہ دیر ہو جائے ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، ٹرمپ

امریکی وزیر خارجہ (سیکریٹری آف اسٹیٹ) مارکو روبیو نے اپنے بیان میں اسرائیلی جارحیت کو یکطرفہ اقدام قرار دیا اور کہا کہ ایران کے خلاف اس حملے میں ہم ملوث نہیں ہیں اور ہمارا مقصد خطے میں صرف امریکی مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔

اس کے علاوہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ 13 جون سے کہہ رہا ہے کہ اگر ایران امریکی مفادات پر حملہ نہیں کرتا تو ہم اس جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔

لیکن اگروسیع تناظر میں ایران اسرائیل جھڑپوں میں صدر ٹرمپ اور امریکی انتظامیہ کے غیر جانبداری کی وجوہات کا جائزہ لیا جائے تو جو چیزیں سمجھ آتی ہیں وہ یہ ہیں کہ امریکا اس جنگ میں مکمل طور پر غیر جانبدار تو نہیں بلکہ میزائل فراہم کرنے میں اسرائیل کا مددگار ہے اور دوسری طرف سفارتی اور باضابطہ طور پر امریکی صدر اور امریکی انتظامیہ سفارتی سطح پر اس جنگ کے حامی نظر نہیں آتے۔ جس کی وجوہات کا جائزہ لیتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات اور سیاسی حکمت عملی کے  کلیدی نکات درج ذیل ہیں۔

ٹرمپ سفارتکاری کے ذریعے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں

مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری مواد کی افزودگی کے لیے ایران کو نیوکلیئر ڈیل کی پیشکش کی اور اس کے لیے سفارتی مذاکرات پر زور دیا ہے، خاص طور پر عمان میں مذاکرات کے امکانات کو ترجیح دی۔

انہوں نے اسرائیل سے کہا کہ وہ ایران پر حملوں کو روکے تاکہ یہ مذاکرات کامیاب ہوں۔

بی بی سی کی خبر کے مطابق امریکی انتظامیہ اور صدر ٹرمپ نے اسرائیل کی جانب سے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کے قتل کی تجویز کو مسترد کیا۔

اس کے علاوہ صدر ٹرمپ کے بیانات، جیسے کہ ’خونریز جنگ‘ کو ختم کرنے کے لیے معاہدے کی حمایت، ان کی اسرائیلی جارحیت سے انحراف کی پالیسی کو ظاہر کرتے ہیں۔

’سب سے پہلے امریکا‘ پالیسی

صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں وعدہ کیا تھا کہ وہ امریکا کو غیر ملکی جنگوں سے نکالیں گے اور مشرق وسطیٰ میں نئے تنازعات سے گریز کریں گے۔ ان کے حامی ایران اسرائیل جنگ میں امریکی شمولیت کے خلاف ہیں۔

سفارت کاری کی گنجائش رکھنا

صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے تعلقات ایران اور غزہ کے معاملات پر اختلافات کی وجہ سے زیادہ اچھے نہیں تھے لیکن نیتن یاہو کی ایران پر فوجی کارروائی نے امریکی صدر کو مزید پریشانی میں مبتلا کیا۔ صدر ٹرمپ اس معاملے میں مذاکرات کی گنجائش رکھنا چاہتے ہیں۔

ٹرمپ اسرائیل کی محدود حد تک حمایت کرنا چاہتے ہیں

صدر ٹرمپ اسرائیل کے حامی تو ہیں لیکن وہ نہیں چاہتے کہ امریکا اس کی جنگ کا براہِ راست فریق بنے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، ایران و اسرائیل کے درمیان بھی جلد معاہدہ ہوگا : ڈونلڈ ٹرمپ

کونسل آن فارن ریلیشنز تھنک ٹینک کے ایلیٹ ایبرامز لکھتے ہیں کہ ’ٹرمپ نے پہلے اسرائیل کے حملے سے آگاہی ظاہر کی، پھر خود کو الگ کر لیا، پھر تعریف بھی کی، یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ وہ شریک دکھنا چاہتے ہیں، ملوث نہیں‘۔

 جغرافیائی اور تجارتی سیاسی حکمت عملی

صدر ٹرمپ تجارت بڑھانے پر زور دینے والے رہنما ہیں۔ وہ ایک علاقائی جنگ سے بچنا چاہتے ہیں۔ ایک ایسی جنگ جو عالمی تیل منڈیوں کو متاثر کرے، تاہم صدر ٹرمپ کے متضاد بیانات، جیسا کہ ایک طرف شمولیت سے انکار، دوسری طرف اسرائیل کی حمایت اس بات کو ظاہر کرتی ہے حالیہ بحران بے حد پیچیدہ نوعیت کا حامل ہے جبکہ صدر ٹرمپ اپنی ’امن ساز‘ میراث کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران اسرائیل تنازع اور ٹرمپ ایران اسرائیل کشیدگی ٹرمپ الگ تھلگ کیوں

متعلقہ مضامین

  • زباں فہمی252؛تحفظات ....مگر کیوں؟
  • بے مقصد سیاسی ڈائیلاگ ضروری کیوں؟
  • ’میں اسی قابل ہوں کہ میری توہین ہو‘، سہیل وڑائچ کا فضا علی کے تبصرے پر جواب
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل کشیدگی سے خود کو دور کیوں رکھ رہے ہیں؟
  • پیٹرول مہنگا ہونے کے بعد عوام کے لئےایک اور مشکل
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیوں کیا گیا؟
  • پیٹرولیم قیمتوں میں 7روپے 95پیسے کا اضافہ کردیا گیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کردیا
  • حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کردیا، نوٹی فکیشن جاری