’پیٹرول کے پیسے نہیں تھے کیا؟‘، فلم لو گرو کے سین پر لوگوں نے یہ تبصرے کیوں کیے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
کیا آپ کو فلمیں دیکھتے ہوئے کبھی خیال آیا ہے کہ فلموں میں نظر آںے والے خطرناک ایکشن سین اور چلتی گاڑی میں رومانوی سین اتنے آرام سے کیسے فلمائے جاتے ہیں؟
فلموں میں نظر آنے والے سین ایسے دکھائے جاتے ہیں جیسے وہ اصلی ہیں لیکن ایسا نہیں ہے کیونکہ ناظرین کو جو دکھایا جاتا ہے سب ویسا نہیں ہوتا اس کے لیے مختلف تکنیکیں استعمال کی جاتی ہیں۔ جیسے کبھی سبز رنگ کے کپڑے کے سامنے اداکاری کی جاتی ہے اور بعد میں کمپیوٹر کے ذریعے اس پردے کو ہٹا کر اس کی جگہ کوئی بھی منظر جیسے خلا، پہاڑ، یا جنگ کا میدان وغیرہ لگا دیا جاتا ہے تو کبھی گاڑی کو سڑک پر چلتا ہوا دکھانے کے لیے مختلف تکنیکوں کا استعمال ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سنگھم اگین میں اجے دیوگن اور جیکی شروف کا فائٹ سین وائرل، ’یہ فلم کم اور ویڈیو گیم زیادہ لگ رہی ہے‘
آپ نے اکثر دیکھا ہو گا فلموں میں گاڑی کے اندرونی شاٹ بہت صاف اور کنٹرولڈ لگتے ہیں کیونکہ وہ گرین اسکرین یا ٹرک رِگ پر شوٹ کیے جاتے ہیں نہ کہ اصلی سڑک پر۔ ایسا ہی ایک سین ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی فلم ’لو گرو‘ کا سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے رکی ہوئی کار کو چلتی ہوئی کار دکھایا جاتا ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فلیٹ ٹرک پر کار رکھی گئی ہے جو زمین سے تھوڑی اوپر ہے اور ٹرک آہستہ حرکت کر رہا ہے لیکن کیمرہ ایسے ہلایا جا رہا ہے کہ ایسے لگے جیسے کار سڑک پر چل رہی ہے۔
شوٹنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے۔ محمد جمیل نے لکھا کہ کیا فائدہ جب اتنی اچھی جگہ پر آپ خود گاڑی بھی نہیں چلا سکتے۔ آر جے ارجن نے کہا کہ کیا آپ کے پاس گاڑی میں پیٹرول ڈلوانے کے پیسے نہیں تھے؟
ایک صارف کا کہنا تھا کہ ماہرہ خان اور ہمایوں سعید نے بالی ووڈ فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کا سین ہو بہو بقل کیا ہے جبکہ ایک صارف کا کہنا تھا کہ انہیں ہمیشہ لگتا تھا کہ اداکار خود گاڑی چلاتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔
اریبہ خان نے مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیا کہ پیٹرول کے پیسے نہیں تھے کیا؟ ایک اور صارف ے کہا کہ یہ جھوٹ پر مبنی زندگی ہے۔
واضح رہے کہ رومانوی کامیڈی فلم ’لو گرو‘ کے ہدایت کار ندیم بیگ ہیں، اس کی کہانی وصی چوہدری نے لکھی ہے اور ہمایوں سعید نے اسے پروڈیوس کیا ہے۔ فلم کی شوٹنگ لندن اور پاکستان کے مختلف مقامات پر کی گئی ہے۔
فلم میں ماہرہ خان اور ہمایوں سعید تقریباً ایک دہائی بعد بڑے پردے پر ایک ساتھ دکھائی دیے۔ جہاں ماہرہ خان کو ایک خوبصورت اور بولڈ لڑکی کے روپ میں دکھایا گیا ہے جبکہ ہمایوں سعید مختلف لڑکیوں کو اپنے عشق کے جال میں پھنساتے نظر آتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لو گرو ماہرہ خان ہمایوں سعید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: لو گرو ماہرہ خان ہمایوں سعید اور ہمایوں سعید ماہرہ خان لو گرو
پڑھیں:
کراچی گندا نہیں، لوگوں کی سوچ گندی ہے:جویریہ سعود
معروف اداکارہ جویریہ سعود نے صبا قمر کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کراچی سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
صبا قمر پاکستان کی صفِ اول کی اداکاراؤں میں شمار کی جاتی ہیں، حال ہی میں ڈرامہ سیریل کیس نمبر 9 اور پامال کے ذریعے دوبارہ ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہوئیں۔
صبا قمر کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں انہوں نے کراچی منتقل ہونے کے سوال پر حیران کن انداز میں استغفراللّٰہ کہا، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔
جویریہ سعود نے صبا قمر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کو جواب میں کہا کہ کراچی گندا نہیں، لوگوں کی سوچ گندی ہے، جو اس کو گندا کہتے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو اپنے ہی ملک کو گندا کہہ رہے ہیں، کراچی ہو یا پاکستان کا کوئی بھی شہر ہمیں تو ہماری دھرتی کا ایک ایک کونہ پیارا ہے۔
انہوں نے بطور کراچی کی رہائشی یہ واضح کیا کہ شہر کی منفی تصویر پیش کرنا درست نہیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل دو حصوں میں تقسیم نظر آ رہا ہے، کچھ صارفین صبا قمر کے بیان کو ناپسند کر رہے ہیں جبکہ دیگر ان کے حقِ رائے دہی کا احترام کر رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ میں کراچی میں پیدا ہوا، لیکن شہر واقعی بہت گندا اور ناقابلِ برداشت ہوتا جا رہا ہے، ایک اور نے کہا کہ کراچی والوں کو اپنی گورننس کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے تاکہ شہر صاف ہو سکے۔
کچھ صارفین نے صبا قمر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو کسی شہر کو پسند یا ناپسند کرنے کا حق ہے، ممکن ہے صبا کو اپنا شہر زیادہ پسند ہو۔