لیسکو میں 2 لاکھ 23 ہزار مقامات پر بجلی چوری پکڑی گئی،2لاکھ11ہزار713ملزمان کے خلاف مقدمات درج
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2025ء) لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے اور اب تک کی کارروائیوں میں 2لاکھ23ہزار مقامات پر بجلی چوری پکڑی گئی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 2لاکھ11ہزار713ملزمان کے خلاف مقدمات درج جبکہ 53ہزار808 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ۔نادرن سرکل میں 43ہزار37مقامات پر بجلی چوری پکڑی گئی، 37ہزار461ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرا کے 4ہزار639کو گرفتار کرایا گیا ۔
سنٹرل سرکل میں 37ہزار809مقامات پر بجلی چوری پکڑی کر 36ہزار 932 ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج اور 5ہزار715کو گرفتار کرایا گیا ،ایسٹرن سرکل میں 34ہزار597مقامات پر بجلی چوری پکڑی گئی جبکہ 34ہزار435ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج اور 9ہزار708گرفتار یاں کی گئیں،اوکاڑہ سرکل میں 13ہزار852مقامات پر بجلی چوری پکڑکر13ہزار454ملزمان کے خلاف مقدمات اور6ہزار827گرفتارکرائے گئے ۔(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق سائوتھ سرکل میں 24ہزار 655 مقامات پر بجلی چوری پکڑی کر24ہزار485بجلی چوروں کے خلاف مقدمات کا اندراج اور 5ہزار560 کوگرفتا ر کرایا گیا ،شیخوپورہ سرکل میں 34ہزار649مقامات پر بجلی چوری پکڑ کر 29ہزار789ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے مقدمات کا اندراج جبکہ ایک ہزار344بجلی چوروں کو گرفتاری کرائی گئی،لیسکو کے قصورسرکل میں 29ہزار918مقامات پر بجلی چوری پکڑکر 29ہزار907ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج اور17ہزار 901ملزمان گرفتار ہوئے،کریک ڈائون کے دوران ننکانہ سرکل میں 5ہزار276مقامات پر بجلی چوری پکڑی گئی ،5ہزار250ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر اکے 2ہزار114 ملزمان کو گرفتار کرایا گیا.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے خلاف مقدمات کا اندراج اور پر بجلی چوری پکڑی گئی کے خلاف مقدمات درج کرایا گیا سرکل میں
پڑھیں:
مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال پرانا سونے کا کڑا چوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قاہرہ: مصر کی وزارتِ آثارِ قدیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ قاہرہ کے ایجپشن میوزیم کی ایک لیبارٹری سے تین ہزار سال قدیم سونے کا قیمتی کڑا لاپتہ ہوگیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ کڑا مصر کی اکیسویں سلطنت (1070 تا 945 قبل مسیح) کے فرعون آمنموپ کے دور سے تعلق رکھتا ہے اور تاریخی ورثے میں نہایت اہم مقام رکھتا ہے۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح نہیں کہ اس قیمتی کڑے کو آخری بار کب دیکھا گیا تھا۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں انوینٹری چیک کے دوران اس کی گمشدگی کا انکشاف ہوا تاہم ابھی تک یہ تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ کب اور کیسے غائب ہوا۔
حکام کے مطابق واقعے کی فوری تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور کسی بھی ممکنہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ملک بھر کے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدی راستوں پر آثارِ قدیمہ کی خصوصی یونٹس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ نوادرات ملک سے باہر اسمگل نہ ہو سکیں۔
یاد رہے کہ قاہرہ کے مشہور تحریر اسکوائر میں واقع ایجپشن میوزیم میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد تاریخی نوادرات محفوظ ہیں، جن میں فرعون آمنموپ کا مشہور سنہری ماسک بھی شامل ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب مصر یکم نومبر کو طویل عرصے سے زیرِ تکمیل گریٹ ایجپشن میوزیم کے افتتاح کی تیاری کر رہا ہے، اور اس گمشدگی نے ان تیاروں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔